بیداری کی حالت میں خواب



بیداری کی حالت میں خواب

اس وقت میری عمر ۰۱ سال ہے اور اب تک میں اپنے والدین کے ساتھ تین مرتبہ مشہد مقدس کی زیارت کی ہے۔ تیسری مرتبہ جب میں مشہد گیا تو گرمیوں کا موسم تھا۔

یہ میراسفر بہت اچھا سفرتھا

مشہد میں ہمارا وہ آخری دن تھا جب میں اپنے والد گرامی کا ہاتھ پکڑکر مشہد کی طرف چلا ۔ خوشی سے میرادل بہت تیز چل رہا تھا ۔ میںسوچ رہا تھا کہ بہت جلد امام رضاعلیہ السلام کے حرم(روضہ) میں پہنچ جاوں۔میں اپنے والد کے ساتھ حرم میں داخل ہوا ، وہاں پر بہت زیادہ بھیڑ تھی۔ اور میں یہ سوچ رہا تھا کہ آج میں ضریح کے نزدیک بھی نہیں پہنچ سکوں گا۔ میں نے اپنے والد کا ہاتھ مضبوطی سے پکڑ رکھا تھا ،میرے والد آہستہ آہستہ امام رضاعلیہ السلام کی زیارت پڑھ رہے تھے اور میں سن رہاتھا ،میرے والد نے سجدگاہ اٹھائی اور نماز پڑھنے لگے ۔ اسی وقت حرم کے خادموں نے اعلان کیا کہ سب حرم امام رضاعلیہ السلام سے باہر چلے جائیں ، شاید وہ حرم کی صفائی کرنا چاہتے تھے۔ لوگ گروہ در گروہ حرم سے باہر جانے لگے ۔ لیکن میرے والد ابھی نماز پڑھ رہے تھے ۔ میں اپنے والد کے سامنے بیٹھے ہوا تھا میری نظرضریح پر پڑی کہ ضریح خالی ہے اور وہاں کوئی نہیں ہے ، میں فورا ضریح کی طرف دوڑا اور سوچ رہا تھا کہ خدا وندعالم نے میرے لئے یہ موقع فراہم کیاہے اس لئے میں ضریح کو چومے جارہا تھا ،ضریح پر ہاتھ پھیر رہا تھا اور صلوات پڑھ رہا تھا اور سوچ رہاتھا کہ شاید میں خواب دیکھ رہا ہوں لیکن واقعا خواب نہیں تھا بلکہ میں بیدار تھا۔۔۔۔ جی ہاں میں بیدار تھا اور پہلے دو سفروں میں جو میری آرزو پوری نہیں ہو پائی تھی وہ آج آخری دن پوری ہوگئی ایسی آرزو جس کا بہت کم اتفاق ہوتاہے۔

محمد علی مجیدی کوھبنانی، عمر ۱۰سال، کوھبنان کرمان۔