نماز سیکھنا



نماز سیکھنا

مشہد مقدس کی میری ایک یادداشت اس طرح ہے کہ جب میں پہلی مرتبہ مشہد مقدس گیا اور حرم(روضہ) امام رضاعلیہ السلام میں داخل ہوا تو میں نے دیکھا کہ حرم ک(روضہ)ے دروازے اور خود حرم بہت بڑا ہے جس کی وجہ سے میں نے اپنے والد محترم سے سوال کیا : کیا یہ ایک محل ہے؟ میرے والد مسکرائے اور بولے: نہیں بیٹا، یہ محل نہیں ہے یہ امام رضاعلیہ السلام کا حرم(روضہ)ہے، ہمارے آٹھویں امام۔

اس کے بعد ہم لوگ حرم (روضہ ) میں داخل ہوئے تو میرے والد نے وضاحت کرنی شروع کی کہ یہاں پر لوگ کیوں آتے ہیںاور یہ کیسی جگہ ہے۔جب میں وہاں سے آشنا ہوگیا توبہت آرام وسکون کے ساتھ امام رضاعلیہ السلام کی ضریح کے پاس گیا اور اس میں ،میں نے بیس تومان تبرک کے طور پر ڈالے ۔ اور امام رضاعلیہ السلام سے دعا کی کہ مجھے نماز سیکھنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ کیونکہ میں اپنے والد کے ساتھ نماز کی تمرین کرتا تھا لیکن نماز نہیں سیکھ پارہا تھا ،اس دعا کے ساتھ مجھے یہ احساس ہوا کہ اب میں انشاء اللہ بہت جلد نماز پڑھنا سیکھ لوں گا۔

اس کے بعد میں کتابخانہ میں گیا اوروہاں سے نماز سیکھنے کی ایک کتاب اٹھائی اور نماز یاد کرنا شروع کی اسی وقت مجھے یہ احساس ہوا کہ ایک ہی مرتبہ پڑھنے سے مجھے نماز یا د ہوگئی۔میں نے اپنے والد سے کہا : اب میں نماز پڑھتاہوں اور آپ میری نماز سنیں اور بتائیں کہ میں نماز صحیح پڑھتاہوں یا نہ؟

میں نے نماز کو باآواز بلند پڑھنا شروع کیا۔ میری وہ نماز مغرب کی نماز تھی اور میں نے وہ نماز باوضو پڑھی تھی اس لئے نماز کے بعد میرے والد نے کہا : خدا تمہاری نماز کو قبول کرے ، آفرین !تم نے بالکل صحیح نماز پڑھی ہے۔اس وقت مجھے بہت زیادہ سکون وآرام کا احساس ہوا ۔

علی رضا عارفی مقدم، عمر۲۱سال،تہران۔