دسویں امام Øضرت علی نقی علیه السلامدسویں امام Øضرت علی نقی علیه السلام
امام علی بن Ù…Øمد Ø¹Ù„ÛŒÛ Ø§Ù„Ø³Ù„Ø§Ù… (جن کا لقب نقی اور کھیں ھادی بھی ملتا Ú¾Û’) دسویں امام ھیں۔ آپ امام Ù†Ú¾Ù…(ع) Ú©Û’ Ùرزند ھیں، Û²Û±Û²Ú¾ میں Ù…Ø¯ÛŒÙ†Û Ù…Ù†ÙˆØ±Û Ù…ÛŒÚº آپ Ú©ÛŒ ولادت ھوئی اور۲۵۴ھ میں عباسی خلیÙÛ Ù…Ø¹ØªØ² Ø¨Ø§Ù„Ù„Û Ù†Û’ آپ Ú©Ùˆ زھر دلوا کر شھید کردیا۔(Û±) دسویں امام(ع) سات عباسی خلیÙاؤں یعنی مامون، معتصم، واثق، متوکل، منتصر، مستعین اور معتز Ú©Û’ Ú¾Ù… عصر رھے۔ معتصم Ø¨Ø§Ù„Ù„Û Ú©Û’ عھدخلاÙت۲۲۰ھ میں جب آپ Ú©Û’ والد ماجد امام Ù†Ú¾Ù… Ú©Ùˆ بغداد میں زھر دے کر شھید کردیا گیا تھا اس وقت آپ Ù…Ø¯ÛŒÙ†Û Ù…Ù†ÙˆØ±Û Ù…ÛŒÚº تھے اور خدا Ú©Û’ ØÚ©Ù… اور اپنے آباء Ùˆ اجداد یعنی Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø§Ø¦Ù…Û Ø¹Ù„ÛŒÚ¾Ù… السلام Ú©Û’ تعار٠سے آپ امامت Ú©Û’ منصب پر Ùائز ھوئے اور اسلامی تعلیمات دینا شروع کیں، یھاں تک Ú©Û Ø¹Ø¨Ø§Ø³ÛŒ خلیÙÛ Ù…ØªÙˆÚ©Ù„ کا Ø²Ù…Ø§Ù†Û Ø§Ù“Ú¯ÛŒØ§Û” خلیÙÛ Ù…ØªÙˆÚ©Ù„ Ù†Û’ Û²Û´Û³Ú¾ میں دشمنوں Ú©ÛŒ شکایات سن سن کر Øکومت Ú©Û’ اعلیٰ عھدیدار Ú©Ùˆ ØÚ©Ù… Ø¯ÛŒØ§Ú©Û Ø¯Ø³ÙˆÛŒÚº امام(ع) Ú©Ùˆ Ù…Ø¯ÛŒÙ†Û Ø³Û’ سامرا منتقل کر دیاجائے جو اس زمانے میں خلاÙت کا مرکز تھا۔ اس Ù†Û’ امام Ú©Ùˆ ایک Ù…Øبت بھرا خط لکھا جس میں آپ Ú©ÛŒ بھت Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ¹Ø¸ÛŒÙ… Ùˆ تکریم Ú©ÛŒ گئی تھی اور آپ سے تشری٠لانے اور ملاقات Ú©ÛŒ خواھش کا اظھار کیا گیا تھا۔(Û²) جب آپ تشری٠لے آئے تو آپ Ú©Û’ سامرا میں داخل ھونے Ú©Û’ بعد ظاھری طور پر تو کوئی اقدام Ù†Û Ú©ÛŒØ§ گیا لیکن آپ Ú©ÛŒ توھین اور ھتک Ú©Û’ اسباب Ùراھم کردئے گئے اور آپ Ú©ÛŒ توھین میں کوئی Ø¯Ù‚ÛŒÙ‚Û Ùرو گزاشت Ù†Û Ú©ÛŒØ§ گیا۔ خلیÙÛ Ù…ØªÙˆÚ©Ù„ عباسی، خاندان رسالت Ú©ÛŒ دشمنی میں دوسرے خلÙاء Ú©Û’ مقابلے میں بے مثال تھا۔ خصوصاً Øضرت علی(ع) کا سخت دشمن تھا اور آپ Ú©ÛŒ شان میں کھلم کھلا توھین آمیز الÙاظ کھا کرتا تھا یا آپ Ú©Ùˆ گالیاں دیا کرتا تھا۔ اس Ù†Û’ ایک شخص Ú©Ùˆ مامور کیا ھوا تھا جو بھری Ù…ØÙÙ„ میں آپ Ú©ÛŒ نقلیں اتارا کرتا تھا اور خلیÙÛ Ù‚Ú¾Ù‚Ú¾Û’ مار کر ھنسا کرتا تھا۔ Û²Û³Û·Ú¾ میں اس Ú©Û’ ØÚ©Ù… سے کربلا میں Øضرت امام Øسین Ø¹Ù„ÛŒÛ Ø§Ù„Ø³Ù„Ø§Ù… کا مقبرÛØŒ گنبد اور آس پاس Ú©Û’ کئی مکانات Ú©Ùˆ مسمار کرکے زمین Ú©Û’ ساتھ یکساں کردیا گیا۔ اس Ú©Û’ بعد اس Ú©Û’ ØÚ©Ù… سے امام Ú©Û’ مقبرے پر پانی چھوڑا گیا۔ پھر اس Ù†Û’ ØÚ©Ù… دیا Ú©Û Ø§Ù…Ø§Ù… Ú©Û’ Ù…Ù‚Ø¨Ø±Û Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û Ù¾Ø± Ú¾Ù„ چلا کر کھیتی باڑی Ú©ÛŒ جائے ØªØ§Ú©Û Ø§Ù…Ø§Ù…(ع) Ú©Û’ مزار Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û Ø§ÙˆØ± آپ کا نام بالکل مٹ جائیں۔(Û³) متوکل Ú©Û’ زمانے میں علوی سادات Ú©Û’ Øالات رقت بار اور ناگÙØªÛ Ø¨Û Ú¾ÙˆÚ†Ú©Û’ تھے۔ یھاں تک Ú©Û Ø§Ù† Ú©ÛŒ عورتوں Ú©Û’ پاس تن ڈھانپنے Ú©Û’ لئے Ú©Ù¾Ú‘Û’ تک موجود Ù†Û ØªÚ¾Û’ اور بعض Ú©Û’ پاس صر٠ایک Ø¨ÙˆØ³ÛŒØ¯Û Ø³ÛŒ چادر ھوا کرتی تھی جس Ú©Ùˆ اوڑھ کر ÙˆÛ Ø¨Ø§Ø±ÛŒ باری نماز ادا کیا کرتی تھیں۔(Û´) اس قسم Ú©Û’ دباؤ ان علوی خاندانوں پر بھی وارد ھوئے جو مصر میں قیام پذیر تھے۔ امام دھم متوکل Ú©Û’ شکنجوں Ú©Ùˆ برداشت کرتے رھے، یھاں تک Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ø³ دنیا سے چلا گیا، اس Ú©Û’ بعد منتصر، مستعین اور معتز باری باری خلیÙÛ Ø¨Ù†Û’Û” معتز Ú©Û’ ایما Ø¡ پر آپ Ú©Ùˆ زھر دے کر شھید کر دیا گیا۔ Øوالے ۱۰۸۔اصول کاÙÛŒ ج/ Û± ص Û´Û¹Û·Û³Û”ÛµÛ°Û² ØŒ ارشاد Ù…Ùید ص / Û³Û°Û· ØŒ دلائل الامامت ص / Û²Û±Û¶Û”Û²Û²Û² ØŒ Ùصول المÛÙ…Û Øµ / Û²ÛµÛ¹Û” Û²Û¶Ûµ ØŒ تذکرة الخواص ص / ۳۶۲، مناقب ابن Ø´Ûر آشوب ج/ Û´ ص Û´Û°Û±Û” Û´Û²Û°
|