قسم اور نذر کی حقیقت و اهمیت




Deprecated: Function eregi_replace() is deprecated in /home/urdalshia/public_html/page.php on line 99

Deprecated: Function split() is deprecated in /home/urdalshia/public_html/page.php on line 103

 

سوال :قسم کھانا نذر کرنا اور قربانی کرنا غیر خدا کے لئے ذبح کرنا شرک اور بدعت ہے اگر شیعہ اس بات کو مانتے ہیں تو کس دلیل سے کتاب اور سنت سے استناد کر تے ہیں؟

جواب:وہابیوں کے نزدیک قسم کھانا ،ذبح اور نذر کرنا غیر خدا کے لئے یا شرک ہے یا حرام ان تین باتوں کو واضح کرنے کے لئے ہم ان تین باتوں کو مفصل بیان کریں گے ۔

الف) غیر خدا کی قسم کھانا

ابن تیمیہ کہتا ہے :”علما کا اتفاق ہے کہ غیر خدا کی قسم منعقد ہی نہیں ہوتی،“(۱) اور وہ کہتا ہے کہ :”غیر خدا کی قسم کھانا مشروع نہیں ہے کیونکہ اس سے منع کیا گیا ہے یا نہی تحریمی سے یا نہی تنزیہی سے ،علما ء اس مسئلہ میں دو نظر رکھتے ہیں کہ صحیح قول نہی تحریمی ہیں۔(۲)

صنعانی کہتے ہے :”بلاشک غیر خداکی قسم چھوٹا شرک ہے،“(۳)

غیر خدا کی قسم کے صحیح ہونے کی دلیلیں:

۱:قرآن کی آیات میں ہم دیکھتے ہیں کہ خداوند تعالیٰ بہت سے جگہوں پر دوسری چیزوں کی قسم کھاتا ہے اگر یہ عمل منکر ہوتا اور صحیح نہ ہوتا تو خدا کو یہ عمل انجام نہیں دینا چاہئے تھا ۔خدا فرماتا ہے :<لاَیُحِبُّ اللهُ الْجَہْرَ بِالسُّوءِ مِنْ الْقَوْلِ>(۴)

”خداوند متعالی غلط کلام پر تظاہر کرنا پسند نہیں کرتا ،“اب ایک نمونہ خدا وند کی قسموں کا جو دوسری چیزوں کی کھائی ہے ہم نقل کرتے ہیں ۔

خداوند متعال فقط سورہٴ ”شمس “میں سات چیزکی جو اس کی مخلوقات میں سے ہیں قسم کھاتا ہے چاند ،سورج، رات،دن،آسمان،زمین اور انسان کانفس اور سورہٴ نازعات (۷۹)آیت ۱۔۳ میں تین چیز کی قسم کھاتا ہے ۔سورہٴ مرسلات (۷۷)آیت۱۔۳میں اپنے دو مخلوق کی قسم کھاتا ہے اور سورہٴ طارق ، قلم، عصر ،بلد،تین ،لیل،فجر،و طور میں بھی دوسری چیزوں کی قسم کھاتا ہے۔

۲:بہت سی روایات میں جو شیعہ اور سنی کتابوں میں ہیں غیر خدا کی قسم کھانے کا مشاہدہ ہوتا ہے :

مسلم اپنی صحیح میں نقل کرتے ہےں کہ ایک شخص رسول خدا  (صلی الله علیه و آله وسلم) کے پاس آیا اور کہا:اے رسولخدا (صلی الله علیه و آله وسلم) ! کون سا صدقہ خدا کے نزدیک سب سے عظیم ہے ؟رسول خدا  (صلی الله علیه و آله وسلم)نے فرمایا:ہو شیار رہو!تمہارے باپ کی قسم ،،،(۵)کہ رسول خدا  (صلی الله علیه و آله وسلم)نے اس حدیث میں پوچھنے والے کے باپ کی قسم کھائی ہے۔



1 2 3 4 5 6 7 next