اسلام کے فقہی مذاہب ، مشکلات فقر کے مقابل

محمد اسماعیل توسلی



Deprecated: Function eregi_replace() is deprecated in /home/urdalshia/public_html/page.php on line 99

Deprecated: Function split() is deprecated in /home/urdalshia/public_html/page.php on line 103

اسلام کے فقہی مذاہب ، مشکلات فقر کے مقابل

محمد اسماعیل توسلی

ترجمہ :سید شاہد حسین رضوی

 

          خلاصہ :

اسلام کے پانچوں مذاہب زکات کے واجب ہونے پر متفق القول ہیں، مگر کن چیزوں اور کن لوگوں پر زکات واجب ہے اس سلسلہ میں ان کے نظریات مختلف ہیں اور نظریہ کا مختلف ہونا زکات کی در آمد اور فائدہ کے کم اور زیادہ ہونے میں اچھی طرح اثر انداز ہے نتیجة اسلامی سماج سے فقرو فاقہ کو دور کرنے میں بھی زبردست اثر ڈالتا ہے ۔

شیعہ مذہب میں بچے اور دیوانے زکات کی ادائگی سے معاف ہیں مگر شیعہ مذہب کے مطابق ہر بالغ و عاقل مسلمان اورغیر مسلمان کے مال میں زکات واجب ہونے کی وجہ سے زکات کی در آمد کے لئے عظیم منبع مہیا ہو جاتا ہے ، جب کہ اہل سنت کے چارو مذاہب اور ان کی جدید فقہ کے مطابق کافر کے مال میں زکات واجب نہیں ہے ۔

زکات میں شامل ہونے والے اکیس موارد جو قومی ثروت کو شکل دیتے ہیں :

اہل سنت کے چارو مذہب کے مطابق ان اکیس موارد میں سے صرف ۱۲ یا ۱۴ موارد ہیں جن پر زکات واجب ہے اور ۷ یا ۹ اہم موارد ایسے ہیں جو اسلامی اقتصادی فریضہ سے خارج ہیں ، مگر امامیہ مذاہب میں شامل کئے گئے ہیں اگر خمس اور اس کے مصارف کو زکات اور اس کے مصارف سے الگ کردیا جائے جیسا کہ مشہور بھی یہی ہے تو شیعہ فقہ کے مطابق آج کے اقتصاد میں سے صرف چار غیر اہم موارد مشمول زکات قرار پائیں گے اس لحاظ سے زکات کی آمدنی بہت کم ہو جائے گی ۔

          کلیدی الفاظ :۔ زکات ، خمس ، اسلام کے فقہی مذاہب ، غریبی۔



1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 next