اہل سنت کی کتابوں میں امام صادق (علیہ السلام) کی احادیث




Deprecated: Function eregi_replace() is deprecated in /home/urdalshia/public_html/page.php on line 99

Deprecated: Function split() is deprecated in /home/urdalshia/public_html/page.php on line 103

سوال :  اہل سنت کی کتابوں میں امام صادق (علیہ السلام) کی کتنی احادیث نقل ہوئی ہیں ؟

جواب :  اہل سنت کی کتابوں میں مراجعہ کرنے سے امام صادق (علیہ السلام) کی بہت سی احادیث ملتی ہیں ان میں سے بعض احادیث کو یہاں پر بیان کریں گے۔

١۔  ابو نعیم اصفہانی نے امام صادق (علیہ السلام) سے نقل کیا ہے کہ آپ نے فرمایا : '' اذا انعم الله علیک بنعمة فاحببت بقاءها و دوامها، فأکثر من الحمد و الشکر علیها، فانّ الله عزوجل قال فى کتابه: (لَئِنْ شَکَرْتُمْ لاََزِیدَنَّکُمْ)،(1)و اذا استبطأت الرزق فأکثر من الاستغفار، فانّ الله تعالى قال فى کتابه: (اِسْتَغْفِرُوا رَبَّکُمْ إِنَّهُ کانَ غَفّاراً * یُرْسِلِ السَّماءَ عَلَیْکُمْ مِدْراراً * وَیُمْدِدْکُمْ بِأَمْوال وَبَنِینَ وَیَجْعَلْ لَکُمْ جَنّات وَیَجْعَلْ لَکُمْ أَنْهاراً.'' (2) ۔

جب بھی خداوند عالم تمہیں کوئی نعمت عطا فرمائے اور تم اس نعمت کو باقی رکھنا چاہو تو اس نعمت پر بہت زیادہ حمد و شکر کرو کیونکہ خداوند عالم نے اپنی کتاب میں فرمایا ہے : '' اگر تم شکر کرو گے تو میں تمہاری نعمتوں میں اضافہ کروں گا '' ۔اور جب بھی تمہیں روزی دیر سے ملے تو بہت زیادہ استغفار کرو کیونکہ خداوند عالم نے اپنی کتاب میں فرمایا ہے : '' اپنے پروردگار کی بارگاہ میں بہت زیادہ استغفار کرو کیونکہ وہ بہت زیادہ بخشنے والا ہے تاکہ وہ آسمان کی بابرکت بارشوں کو پے در پے بھیجتا رہے اور تمہاری بہت زیادہ مال اور اولاد سے مدد کرے اور سرسبز باغ اور جاری نہریں تمہارے اختیار میں دے ۔ اسے سفیان ! جب بھی سلطان یا غیر سلطان کی کوئی بات تمہیں محزون کرے تو ''لا حول ولا قوة الا باللہ '' کی کئی دفعہ تکرار کرو،کیونکہ یہ ذکر گشایش کی کنجی اور بہشت کے خزانوں کا ایک خزانہ ہے ...۔

٢۔  نیز امام (علیہ السلام) سے نقل ہوا ہے کہ آپ نے فرمایا : '' اصل الرجل عقلہ ، و حسبہ دینہ ، و کرمہ تقواہ ، والناس فی آدم مستوون '' (٤) ۔

٣۔  نیز فرمایا : '' یابن آدم ! مالک تاسف علی مفقود لایردہ الیک الفوت ، و مالک تفرح بموجود لا یترک فی یدیک الموت'' (٥) ۔ اے آدم کے فرزند ! تمہیں کیا ہوگیا ہے جو ایسی کھوئی ہوئی چیز پر افسوس کرتے ہو جو زمانہ کے گزرنے کے بعد واپس نہیں آئے گی اور تمہیں کیا ہوگیا ہے جو ایسی موجود چیز پر خوش ہوتے ہو جو مرنے کے بعد تمہارے پاس نہیں رہے گی ۔

٤۔  فرمایا : '' الغضب مفتاح کل شر '' ۔ غصہ اور غضب ہر پلیدی کی کنجی ہے ۔

٥۔  فرمایا : '' راس الغیر التواضع ، فقیل لہ : و ما التواضع ؟ فقال : ان ترضی من  المجلس بدون شرفک ، و ان تسلم من لقیت ، و ان تترک المراء و ان کنت محقا '' (٧) ۔

بہتری چیز تواضع ہے ، آپ سے عرض کیا گیا : تواضع کیا ہے ؟ فرمایا : مجلس میں کسی ایسی جگہ پر بیٹھنے سے راضی ہوجائو جوتمہارے شرف سے کم ہے اور جب بھی کسی کو دیکھو تو اس کو سلام کرو اور جنگ و جدال کو ترک کرو ، چاہے حق تمہارے ہی ساتھ کیوں نہ ہو ۔

٦۔  فرمایا :  '' من اراد عزّاً بلاعشیرة و هیبة بلاسلطان، فلیخرج من ذلّ المعصیة الى عزّ الطاعة'' (٨) ۔



1 2 3 4 next