امامت قرأن و حديث کی روشنی ميں




Deprecated: Function eregi_replace() is deprecated in /home/urdalshia/public_html/page.php on line 99

Deprecated: Function split() is deprecated in /home/urdalshia/public_html/page.php on line 103

اسی طرح امامت کو”ڈکٹیٹری“ "Dictaorship" کا نام دینے میں بھی کوئی حرج نھیں ھے جیسا کہ بعض مولفین نے ایسا کھا بھی ھے۔

کیونکہ ”ڈکٹیٹری“ میں خاص فرد یا خاص افراد کی حکومت هوتی ھے گویا وہ حکومت کے مالک هوتے ھیں اور قانون ان کے ھاتھوں میں ایک کھلونا هوتا ھے اور یہ ”ڈکٹیٹری“ واقعاً اسلامی حکومت کے برخلاف ھے کیونکہ اسلامی حکومت میں تو صرف قانون کی حکومت هوتی ھے اور اس میں قانون کے علاوہ کچھ بھی نھیں هوتا۔

اور یہ بات بھی مسلم ھے کہ قانون کی حکومت جیسا کہ حضرت علی علیہ السلام نے اپنے زمانہ میں (چاھے وہ جنگ کا زمانہ هو یا غیر جنگ کا) قانونی حکومت کو بروئے کار لائے ھیںچنانچہ حضرت علی علیہ السلام کی حکومت ”ڈکٹیٹری“سے بالکل مخالف تھی۔

اسی طریقہ سے امامت پر ”طبقاتی حکومت“ (خاص طبقہ کی حکومت) کا نام دینے میں بھی کوئی حرج نھیں ھے جیسا کہ بعض لوگوں نے اس نظریہ کو پیش کیا ھے۔

کیونکہ کسی خاص طبقہ کی حکومت کامطلب یہ ھے کہ وہ طبقہ تشریعات کو مسخر کرلے اور تمام نظام سے اپنے ذاتی مفاد کو حاصل کرتا رھے، چنانچہ اس طرح کی حکومت سے بھی اسلام کا کوئی سروکار نھیں ۔

کیونکہ قانون کی حکومت میںکسی کے لئے کوئی نرمی کا خانہ نھیں هوتا (یھاں تک کہ خود امام کے لئے) یعنی امام کو بھی یہ حق نھیں هوتا کہ وہ احکام میں تبدیلی کرے کہ امامت اور طبقہ کے تمام افراد کے درمیان قطع تعلق کرے۔

اسی طرح امامت کو ”غیرڈیموکریٹی“ کا نام دینے میں بھی کوئی حرج نھیں ھے کیونکہ ”ڈیموکریٹی“ میں اھمیت اور بنیاد کسی خاص شعبہ کی حکومت هوتی ھے اورشعبہ کی حکومت کا مصدر بھی دین هوتا ھے جو حکومت کی اصل اور بنیاد ھے۔

اور چونکہ خداوندعالم مالک الملک ھے جو چاھے کرے جو چاھے نہ کرے لہٰذا اس کے لئے یہ اعتقاد رکھنا ضروری ھے کہ کائنات کے ھر نظام میں اس کا حکم اور اس کا فیصلہ آخری فیصلہ ھے، یعنی ھر حال میں اس کی اطاعت کرنا ضروری ھے۔

اور چونکہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلممالک الملک کے نمائندے ھیں اور اسی کی طرف سے بولتے ھیں اور اس کے امین ھیں لہٰذا ان پر امام کو منصوب اور معین کرنا ضروری ھے اور یہ کام خدا کی مرضی سے هونا چاہئے، چنانچہ یھی بات سیاسی نظریہ سے بھی ھم آہنگ ھے کہ انتخاب میں مصدر حکومت سے مشورہ هونا چاہئے۔

امام کے بارے میں وضاحت



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 next