خطبات حضرت فاطمه زهرا (سلام الله عليها)



وقال :<ان تر ک خیرا الوصیة للوالدین والا قربین با لمعروف حقاعلی المتقین>[13]

اے ابن ابی قحافہ  !  کیایہ کتاب خدا میں Ú¾Û’ کہ تم اپنے باپ سے میراث پاؤ ا ورھم اپنے باپ Ú©ÛŒ میراث سے محروم رھیں، تم Ù†Û’ فدک سے متعلق میرے حق میں عجیب وغریب Ø­Ú©Ù… لگایا Ú¾Û’ØŒ اور علم وفھم Ú©Û’ با وجود قرآن Ú©Û’ دامن Ú©Ùˆ چھوڑدیا ØŒ  اس Ú©Ùˆ پس پشت ڈالدیا؟

کیا تم نے بھلادیا کہ خدا قرآن میں ارشاد فرماتا ھے <وورث سلیمان داود> ”جناب سلیمان نے جناب داود سے ارث لیا“، اورجناب یحيٰ بن زکریاکے بارے میں ارشاد هوتا ھے کہ انهوں نے دعا کی:

”بارِ الہٰا ! اپنی رحمت سے مجھے ایک فرزند عنایت فرما، جو میرا اورآل یعقوب کا وارث هو“،  نیز ارشاد هوتا Ú¾Û’:  ” اور صاحبان قرابت خدا Ú©ÛŒ کتاب میں باھم ایک دوسرے Ú©ÛŒ (بہ نسبت دوسروں ) زیادہ حق دار ھیں۔“ اسی طرح Ø­Ú©Ù… هوتا Ú¾Û’ کہ ” خدا تمھاری اولاد Ú©Û’ حق میں تم سے وصیت کرتا Ú¾Û’ کہ Ù„Ú‘Ú©Û’ کا حصہ دو لڑکیوں Ú©Û’ برابر Ú¾Û’ “ Û”

 Ù†ÛŒØ² خداوندعالم Ù†Û’ ارشاد فرمایا:

 â€ØªÙ… Ú©Ùˆ Ø­Ú©Ù… دیا جاتا Ú¾Û’ کہ جب تم میں سے کسی Ú©Û’ سامنے موت Ø¢Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ هو بشرطیکہ وہ Ú©Ú†Ú¾ مال چھوڑجائے تو ماں باپ اور قرابت داروں Ú©Û’ لئے اچھی وصیت کرے ØŒ جو خدا سے ڈرتے ھیں ان پر یہ ایک حق ھے۔“

وزعمتم ان لا حَظْوَة Ù„ÛŒ ولا ارث من ابی ØŒ ولا رحم بیننا، اٴفخصّکم اللّٰہ بآیةاخرج  ابی منھا ØŸ ام Ú¾Ù„ تقولون ان اھل ملتین لا یتوارثان؟اولست انا وابی من اھل ملة واحدة؟ ام انتم اعلم بخصوص القرآن وعمومہ من ابی وابن عمی ØŸ

فدونکھا مخطو مة مر حو لة ØŒ تکون معک فی قبرک، تلقاک یوم حشرک ،فنعم الحکم اللّٰہ، Ùˆ  نعم  الزعیم محمد(صلی الله علیہ  آلہ وسلم) والموعد القیامةوعندالساعة یخسر المبطلون ولا ینفعکم اذ تندمون <ولکل نبامستقر >[14]

<وسوف تعلمون من یاتیہ عذاب یخزیہ ویحلّ علیہ عذاب مقیم>[15]

 Ú©ÛŒØ§ تم گمان کرتے هو کہ میرا اپنے باپ سے کوئی رشتہ نھیں Ú¾Û’ اور مجھے ان سے میراث نھیں ملے Ú¯ÛŒ ØŸ



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next