خطبات حضرت فاطمه زهرا (سلام الله عليها)



 Ú©ÛŒØ§ خداوندعالم Ù†Û’ ارث سے متعلق آیات Ú©Ùˆ تم Ú¾ÛŒ لوگوںسے مخصوص کردیا Ú¾Û’ØŸ اور میرے باپ Ú©Ùˆ ان آیات سے الگ کردیا Ú¾Û’ ؟یا تم کھتے هو کہ میرا اورمیرے باپ کا دوالگ الگ ملتوں سے تعلق Ú¾Û’ ØŸ لہٰذا ایک دوسرے سے ارث نھیں Ù„Û’ سکتے۔

آیاتم لوگ میرے پدربزرگوار اور شوھر نامدارسے زیادہ قرآن کے معنیٰ ومفاھیم ،عموم وخصوص اورمحکم ومتشابھات کوجانتے هو ؟

تم نے فدک اور خلافت کے مسئلہ کو اونٹ کی طرح مھار کرلیا ھے اور اس کو آمادہ کرلیاھے جو قبر میں تمھاری ساتھ رھے گا اور روز قیامت ملاقات کریگا ۔

 Ø§Ø³ روز خدا بھترین حاکم هوگا اور محمد بھترین زعیم ØŒ ھمارے تمھارے لئے قیامت کا دن معین Ú¾Û’ وھاںپر تمھارا نقصان اور گھاٹاآشکارهوجائےگا اورپشیمانی اس وقت کوئی فائدہ نہ پهونچائے گی،” ھر چیزکے لئے ایک دن معین ھے“ Û” ” عنقریب Ú¾ÛŒ تم جان لوگے کہ عذاب الٰھی کتنا رسوا کنندہ Ú¾Û’ ؟اور عذاب بھی ایسا کہ جس سے کبھی چھٹکارا نھیں“۔

خطاب للانصار

ثمّ رمت بطرفھا نحو الانصار فقالت :یا معشر (النقیبة)واعضاد الملة وحضنة الاسلام ،ما ھذہ الغمیزة فی حقی،والسنّة عن ظلامتی ؟

اماکان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ والہ ابی یقول: ”المرء یحفظ فی ولدہ“سرعان ما احدثتم Ùˆ عجلان ذا  اھالة ØŒ ولکم طاقة بما احاول وقوّة علی ما اطلب واٴزاول Û”

اٴتقولون : مات محمد (ص)ØŒ   فخطب جلیل، استوسع وہنہ،واستنھر فتقہ، Ùˆ انفتق رتقہ ،واظلمت الارض لغیبتہ وکسفت الشمس والقمر، وانتثرت النجوم لمصیبتہ،  واکدت الآمال، وخشعت الجبال ،واُضیع الحریم ،وازیلت الحرمة عند مماتہ Û”

فتلک واللّٰہ النازلة الکبریٰ والمصیبة العظمیٰ ØŒ لامثلھا  نازلة، ولا بائقة عاجلة، اعلن بھا کتاب اللّٰہ جلّ      ثنا وٴہ فی افنیتکم وفی ممساکم ومصبحکم یھتف فی افیتکم  ھتافا وصراخا وتلاوة والحانا،ولقبلہ ما حلّ بانبیاء اللّٰہ ورسلہ Ø­Ú©Ù… فصل وقضاء حتم Û”

انصار سے خطاب



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next