خطبات حضرت فاطمه زهرا (سلام الله عليها)



موٴسسہ امام علی علیہ السلام ۔قم

جمهوری اسلامی ایران

خطبة الزھرا  (س) فی مسجد النبی  (ص)

رویٰ خطبة الزھرا سلام اللّٰہ علیھا فی المسجد النبی جمع من اعلام الشیعة والعامة بطرق متعددة تنتھی بالاسناد عن زید بن علی ، عن ابیہ، عن جدہ علیہ السلام۔ وعن الامام جعفر بن محمد الصادق علیہ السلام عن ابیہ الباقر علیہ السلام۔ وعن جابر الجعفی عن ابی جعفر الباقر علیہ السلام۔ وعن عبد اللّٰہ بن الحسن، عن ابیہ ۔ وعن زید بن علی، عن زینب بنت علی علیہ السلام۔ وعن رجال من بنی ھاشم، عن زینب بنت علی علیہ السلام۔ وعن عروة بن الزبیر، عن عائشة، قالوا لما بلغ فاطمة علیھا السلام اجماع ابی بکر علی منعھا فدک، وانصرف عاملھا منھا۔ لاثت خمارھا علی راسھا واشتملت بجلبابھا، واقبلت فی لُمةٍ من حفدتھا، ونساء قومھا ، تطاٴذیولھا، ما تخرم مشیتھا مشیة رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم۔

مسجد نبوی میں فاطمہ زھرا (ع)کاتاریخ ساز خطبہ

حضرت فاطمہ زھرا سلام اللہ علیھا کا مسجد نبوی میں تاریخ ساز خطبہ شیعہ وسنی دونوں فریقوں Ù†Û’ متعدد طریقوں سے نقل کیا Ú¾Û’ کہ جس Ú©ÛŒ سند کا سلسلہ زید بن علی تک پهونچتا Ú¾Û’ ØŒ اس طرح کہ انھوں Ù†Û’ اپنے پدر بزرگوار او رجد اعلیٰ سے نقل کیا Ú¾Û’ ØŒ اسی طرح امام جعفر صادق علیہ السلام Ù†Û’ اپنے والد امام باقر علیہ السلام سے، نیز جابر جعفی Ù†Û’ حضرت امام باقر علیہ السلام سے نقل کیا، اسی طرح جناب عبد اللہ بن حسن Ù†Û’ اپنے والد امام حسن علیہ السلام سے ،نیز زید بن علی Ù†Û’ زینب بنت  Ø¹Ù„ÛŒ علیہ السلام سے ،اسی طرح خاندان بنی ھاشم Ú©Û’ بعض افراد Ù†Û’ زینب بنت علی علیہ السلام سے، نیز عروة بن زبیر Ù†Û’ حضرت عائشہ سے نقل کیا Ú¾Û’ ØŒ یہ سب کھتے ھیں :

حتیٰ دخلت علی ابي بکر وهو فی حشدٍ من المھاجرین والانصار وغیرھم، فنیطت دونھا ملاء ة، فجلست ثم انّت انّةً اجہش القوم لھا بالبکاء، فارتجّ المجلس، ثم امھلت ہنیہة، حتی اذا سکن نشیج القوم، وھدات فورتھم، افتتحت الکلام بحمدالله فقالت:

” الحمدُ للّٰہ علیٰ ما انعم ولہ الشکر علی ما الھم، والثناء بماقدّم من عموم نِعَمٍ ابتداٴھا،وسبوغ آلاء اٴسداھا وتمام منَن اٴولاھا،جمّ عن الاحصاء عددھا، وناٴیٰ عن الجزاء اٴمدُھا،وتفاوت عن الادراک اْبدھا وندبھم لاِسْتِزادتھا باالشکرلاتّصالھا واستحمد الی الخلائق باجزالھا،وثنّی بالندب الی امثالھا۔

 ÙˆØ§Ø´Ú¾Ø¯Ø§Ù† لا الہ الّا اللّٰہ وحد ہ لاشریک لہ،کلمةٌجعل الاخلاص تاٴ ویلھا وضمن القلوب موصولھا ،وانار فی

جس وقت جناب ابوبکرنے خلافت کی باغ ڈور سنبھالی اورباغ فدک غصب کرلیا، جناب فاطمہ(س) کوخبر ملی کہ اس نے سرزمین فدک سے آپ کے نوکروں کو ہٹاکراپنے کارندے معین کردئیے ھیں تو آپ نے چادر اٹھائی اورباپردہ ھاشمی خواتین کے جھرمٹ میںمسجد النبی(ص)کی طرف اس طرح چلی کہ نبی(ص) جیسی چال تھی اور چادرزمین پر خط دیتی جارھی تھی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next