خطبات حضرت فاطمه زهرا (سلام الله عليها)



وما الذی نقموا من اٴبی الحسن علیہ السلام ا نقموا  منہ واللّٰہ   نکیر سیفہ وقلة مبالاتہ بحتفہ وشدة وطاٴتہ ونکال وقعتہ وتنمرہ فی ذات اللّٰہ عزّ وجلّ وتاللّٰہ لو مالوا عن المحجة اللائحة وزالوا عن قبول الحجة الواضحة لردھم الیھا وحملھم علیھا ولسار بھم سیراً سجحا لایکلم حشاشہ ولا یکل سائرہ ولا یمل راکبہ ولاٴوردھم منھلا نمیرا صافیا رویا فضفاضاً  تطفح ضفتاہ ولا یترنق جانباہ ولاٴصدرھم بطانا ونصح Ù„Ú¾Ù… سرا واعلانا، ولم یکن یتحلی من الدنیا بطائل ولا یحظی منھا بنائل غیر ري الناھل وشبعة الکافل ولبان Ù„Ú¾Ù… الزاھد من الراغب والصادق من الکاذب۔

” کس قدر برا ھے (دنیا میں بھی) خدا ان پر غضبناک هوا اور آخرت میں بھی ھمیشہ عذاب میں رھےں گے“

واقعاً کس قدر تعجب کا مقام ھے :

 Ø§Ù† لوگوں Ù†Û’ کس طریقہ سے میرے ابن عم علی ابن ابی طالب (ع) Ú©Ùˆ تنھا چھوڑکر خلافت Ú©ÛŒ مھار دوسروں Ú©Û’ Ú¯Ù„Û’ میں ڈال دی اور آپ Ú©ÛŒ مخالفت کرکے جداهوگئے، اور ان سے کنارہ Ú©Ø´ÛŒ اختیار کرلی۔

واقعاً افسوس کا مقام ھے کہ میرے ابن عم کو خانہ نشین بنادیا اور ان کے قتل کے درپے هوگئے اور واقعاً تعجب ھے کہ انھوں نے رسالت کے ستون اور بنیاد کو چھوڑ دیا، وحی کی جائے نزول کو ترک کردیا اور دنیا کے لئے دین میں اختلاف کرڈالا، ”آگاہ هوجاؤ کہ یھی لوگ خسارے میں ھیں۔“

 Ø®Ø¯Ø§ Ú©ÛŒ قسم ! ان سے دوری Ú©ÛŒ وجہ ان Ú©ÛŒ تلوار سے خوف ووحشت تھی،کیونکہ وہ جانتے ھیں کہ حضرت علی علیہ السلام قوانین اسلامی Ú©Ùˆ جاری کرنے اور حق وحقیقت Ú©Û’ فیصلہ کرنے میں ذرہ برابر بھی رعایت نھیں کرتے ھیں، اور تمام تر شدت اور کمالِ شجاعت واستقامت سے خداوندعالم Ú©Û’ احکامات Ú©Ùˆ تمام چیزوں میں جاری کرتے ھیں۔

 Ø§ÙˆØ± اگر وہ لوگ حضرت Ú©ÛŒ پیروی کرتے تو وہ راہ مستقیم اور ھمیشگی سعادت اور دائمی خوشبختی Ú©ÛŒ طرف ھدایت کرتے، اور دیکھتے کہ علی ابن ابی طالب علیہ السلام ان Ú©Ùˆ بھترین طریقہ سے سیراب کرتے اور ان Ú©Ùˆ بھوک سے نجات دیتے،اور ان Ú©ÛŒ مشکلات Ú©Ùˆ دور کرتے اس طرح سے لوگوں Ú©Û’ ساتھ برتاؤ کرتے کہ صادق اور کاذب (جھوٹے) میں تمیز هوجاتی اور زاھد اور لالچی میں پہچان هوجاتی۔

 <ولو ان اھل القریٰ آمنوا واتقوا لفتحنا علیھم برکات من السماء والاٴرض ولکن کذبوا فاٴخذناھم بما کانوا یکسبون>[26]

< والذین ظلموا( من هوٴلاء)  سیصیبھم سیئات ما کسبوا وماھم بمعجزین> [27]

 Ø§Ù´Ù„ا ھلم فاستمع وما عشت اراک الدھر عجبا، وإن تعجب فعجب قولھم لیت شعری الی ایّ سناد استندوا وإلی اٴی عماد  اعتمدوا  وباٴیة عروة تمسکوا وعلی اٴیة ذریة قدموا واحتنکوا <لبئس المولی ولبئس العشیر۔>  وبئس للظالمین بدلا۔[28]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next