خطبات حضرت فاطمه زهرا (سلام الله عليها)



”اے لوگو!       تقویٰ وپرھیز گاری کواپناؤ اور تمھارا خاتمہ اسلام پر هو“

اوراسلام کی حفاظت کروخدا کے اوامرونواھی کی اطاعت کرو۔

”اورخدا سے صرف علماء ڈرتے ھیں ۔“

اس کے بعد جناب فاطمہ زھرا نے فرمایا:

 Ø§Û’ لوگو!  Ø¬Ø§Ù† لو میں فاطمہ هوں، میرے باپ حضرت محمد مصطفی  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم تھے،  میری Ù¾Ú¾Ù„ÛŒ اور آخری بات یھی Ú¾Û’ ،جو میں کہہ رھی هوں وہ غلط نھیں Ú¾Û’ اور جو میں انجام دیتی هوں بے هودہ نھیں Ú¾Û’Û”

<لقدجائکم رسول من انفسکم عزیز علیہ ماعنتم حر یص علیکم بالمومنین روف رحیم ۔>[3]

فانْ تَعزُوہُ وتعرفوہ  تَجدوہ ابی دون نسائکم،واخاابن عمّی دون رجالکم ولنعم المعزیُِّ الیہ صلی الله علیہ Ùˆ آلہ وسلم  Û”

   فبلّغ الرّسالةصادعاََََبالنَّذارةِ ،مائلاَعن مدرجةالمشرکین ضارباثبجھم، آخذاًباٴ کظامھمْ داعیاًالی سَبیلِ ربّہ بالحکمة والموعظة  الحسنة یجفّ الاصنام وینکث الھام حتیٰ انھزم الجمع وولّواالدّبر حتی تفرّی اللیل عن صبحہ واَسفر الحقّ عن محضہ Ùˆ نطق زعیم الدین وخرست شقاشق الشّیاطین وطاح وشیظ النّفاق وانحلّت عقد الکفر والشّقاق وفھتم بکلمة الاخلاص Ùˆ فی نفر من البیض الخماص Û”

 ÙˆÚ©Ù†ØªÙ… علی شفا حفرة من النّار مذقة الشارب Ùˆ نُھزة الطّامعٍ وقبسةالعجلان Ùˆ موطیٴ الاقدام تَشربون الطَّرق وتقتاتون القدّ اَذلّةًخاسیٴن تخافون ان یتخطّفکم النّاس من حولکم۔

”خدانے تم ھی میںسے پیغمبر کو بھیجاتمھاری تکلیف سے انھیںتکلیف هوتی تھی وہ تم سے محبت کرتے تھے اورمومنین کے حق میں دل سوز وغفورورحیم تھے۔“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next