خطبات حضرت فاطمه زهرا (سلام الله عليها)



تم خلافت Ú©Û’ مسئلہ میںاتنا بھی صبرنہ کرسکے کہ خلافت Ú©Û’ اونٹ Ú©ÛŒ سرکشی خاموش هوجائے اوراسکی قیادت آسان هوجائے(تاکہ آسانی Ú©Û’ ساتھ اس Ú©ÛŒ مھار Ú©Ùˆ ھاتھوں میں Ù„Û’ لو)  اس وقت تم Ù†Û’ آتش فتنہ Ú©Ùˆ روشن کردیا اور اس Ú©Û’ ایندھن Ú©Ùˆ اوپر نیجے کیا (تاکہ لکڑیاں خوب Ø¢Ú¯ پکڑلیں) اورشیطان Ú©ÛŒ دعوت Ú©Ùˆ قبول کرلیا اور دین Ú©Û’ چراغ اور سنت رسول(ص) کوخاموش کرنے میں مشغول هوگئے ،تم ظاھر Ú©Ú†Ú¾ کرتے هو لیکن تمھارے دلوں میں Ú©Ú†Ú¾ اور بھرا هوا Ú¾Û’Û”

میں تمھارے کاموں پر اس طرح صبر کرتی هوں جس طرح کسی پرچھری اورنیزے سے پیٹ میں زخم کردیا جاتا Ú¾Û’ØŒ اور وہ اس پر صبر کرتا Ú¾Û’  Û”

تم لوگ گمان کر تے هو کہ ھمارے لئے ارث نھیںھے، ؟! ” کیا تم سنت جاھلیت کو نھیں اپنا رھے هو ؟!!

 â€ کیا یہ لوگ (زمانہ) جاھلیت Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… Ú©ÛŒ تمنا رکھتے ھیں حالانکہ یقین کرنے والوں Ú©Û’ لئے Ø­Ú©Ù… خدا سے بھتر کون هوگا۔“

 Ú©ÛŒØ§ تم نھیں جا نتے کہ صاحب ارث Ú¾Ù… ھیں، چنانچہ تم پرروزروشن Ú©ÛŒ طرح واضح Ú¾Û’ کہ میںرسول Ú©ÛŒ بیٹی هوں، اے مسلمانو! کیا یہ صحیح Ú¾Û’ کہ میں اپنے ارث سے محروم رهو Úº(اور تم میری خاموشی سے فا ئدہ اٹھاکر میرے ارث پر قبضہ جمالو۔)

یا ابن ابی قحافة اٴفی کتاب اللّٰہ  ترث اباک ولا ارث ابی ØŸ <لقد جئت شیئا فریا>

افعلیٰ عمدٍ ترکتم کتاب اللّٰہ ونبذ تموہ وراء ظهور کم اذیقول: <وورث سلیمانُ داودَ >[9]

وقال فیمااقتص من خبریحییٰ بن زکریا علیہ السلام اذ قال:  <ربِّ ھب Ù„ÛŒ من لدنک ولیاًیرثنی ویرث من آل یعقوب >[10]

وقال :<واولوالارحام بعضھم اولیٰ ببعض فی کتاب اللّٰہ > [11]

وقال :<یو صیکم اللّٰہ  فی اولا دکم للذکرمثل حظ الانثیین> [12]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 next