امام مهدی (ع) کی اثبات ولا دت



(۷)مومن بن حسن شبلنجی (م۱۳۰۸ھ)نے امام مھدی کے نام،نسب،کنیت اور القاب ذکر کرنے کے بعد مفصل لکھا ھے کہ :وہ شیعوں کے نظر یہ کے مطابق بارہ اماموں میں سے آخری امام ھیں اس کے بعد(شمارہ۴)تاریخ ابن الوردی کی باتوں کو نقل کیا ھے ۔[84]

(۸)خیر الدین زر کلی (م۱۳۹۶ھ)امام مھدی (ع)کے حالات زندگی کے بارے میں لکھتے ھیں:

ابو القاسم محمد بن الحسن العسکری خالص بن علی الھادی علیھم السلام شیعوں Ú©Û’ مطابق بارہ اماموں  میں سے آخری امام ھیں ۔۔۔ان Ú©ÛŒ ولادت سا مرا میں ھوئی اور اپنے والد Ú©ÛŒ شھادت Ú©Û’ وقت پانچ سال Ú©Û’ تھے۔۔۔ان Ú©ÛŒ تاریخ ولادت ۱۵شعبان۲۵۵ھ اور تاریخ غیبت Û²Û¶ÛµÚ¾ Ú¾Û’Û”[85]

تمام علماء شیعہ اور تاریخ غیبت سے آگاھی رکھنے والوں کا اتفاق ھے کہ غیبت صغریٰ کی ابتدا ۲۶۰ھ ھے تو شاید زر کلی کے لکھنے میں خطا ھو گئی ھو اور انھوں نے تاریخ حروف میں تو لکھا نھیں بلکہ عدد میں تو عدد کے لکنے میں غلطی ھونا ممکن ھے ۔قابل ذکر ھے کہ اس کے بارے میں بہت زیادہ اعترافات پائے جاتے ھیں جسے اس باب میں ذکر کرنے کا موقع نھیں ھے،

اھل سنت کا اقرار کرنا کہ امام مھدی (ع)امام حسن عسکری (ع) ھی کے بیٹے ھیں مھدویت کے بارے میں اھل سنت کے دوسرے اعترافات کا سامنا ھے کہ جس میں امام مھدی کے آخرالزمان میں ظھور کا وعدہ کیاگیا ھے ،کہ وہ محمد بن حسن العسکری (ع) کے علاوہ کوئی دوسرا نھیں ھے جو ائمہ اھل بیت (ع) میں بارھواں امام ھو تمام امت اسلامی کے لئے محمد بن حسن عسکری (ع) ھی بارھویں امام ھیں نہ تنھاشیعوں کے رھبر اور امام ھیں جیسا کہ بہت سے لوگوں نے افسوس کرتے ھوئے کھا ھے کہ گویا پیغمبر اسلام(ص) نے حدیث ثقلین کا مخاطب صرف شیعوں کو قرار دیا ھے اور صرف انھیں کو کو ثقلین (کتاب و عترت )سے متمسک رھنے کا حکم دیا ھے ؟

بھر حال اب ھم کچھ حق گو مصنفین کے اسماء ذکر کرتے ھیں :

(۱)محی الدین بن عربی (م ۶۳۸ھ)وہ اپنی کتاب ”الفتوحات المکیہ“کے ۳۶۶ھ کے باب میں عبد الوھاب بن احمد شعرانی کے نقل کی بنا پر کہ انھوں نے اپنی کتاب ”الیواقیت والجواھر “میں اس حقیقت کو بیان کیا ھے ،حمزاوی نے مشارق الانوار اور صبان نے ”اسعاف الراغبین“ میں اس قول کو ”الیواقیت والجواھر “شعرانی سے نقل کیا ھے ،لیکن افسوس ھے کہ دینی میراث کی حفاظت کے دعویٰ کرنے والوں نے وسوسہٴ نفسانی کا شکار ھو کر ابن عربی کے اس اقرار کو انکی کتاب ”الفتوحات المکیہ “ سے حذف کر دیا جبکہ شعرانی کی یہ عبارت انکے مورد نظر باب میں (خود مولف کے تحقیق کے مطابق ) یہ باتیں کسی ایک کتاب میں نظر نھیں آتیں ۔شعرانی لکھتے ھیں :

شیخ محی الدین کی عبارت فتوحات کے باب ۳۳۶ میں اس طرح ھے :

جان لو کہ یقینا اور ضرور بالضرور امام مھدی (عج)قیام کریں Ú¯Û’ ،لیکن انکا قیام اس وقت تک واقع نہ Ú¾Ùˆ گا جب تک کہ زمین ظلم Ùˆ ستم سے بھر نھیں جائیگی ،پھر امام مھدی (عج)زمین Ú©Ùˆ عدل Ùˆ انصاف سے بھر دیں Ú¯Û’ اور اگر دنیا کا ایک دن باقی رہ جائے گا تو خدا اس دن Ú©Ùˆ اتنا طولانی بنا دے گا کہ خلیفہٴ خدا آجائے جو خاندان رسول(ص) اور اولاد فاطمہ (س)سے ھوگا ،اسکے جد حسین بن علی بن ابی طالب (ع) اور والد حسن العسکری(ع) بن امام علی النقی علیھم السلام ھیں Û”[86] 

ابوالقاسم محمد بن حسن الخالص بن علی المتوکل بن القانع بن علی بن موسیٰ بن جعفر الصادق بن محمد بن الباقر بن علی زین العابدین بن حسین الزکی بن علی المرتضیٰ امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیھم السلام، وھی مھدی ،حجت ،خلف صالح ،اور منتظر ھیں اس پر خدا کی رحمتیں ھوں ۔

پھر کچھ شعر کھے جسکا مطلع یہ ھے :خدا نے اس حجت کی تائید کی ھے ،یہ روشن و حق کی راہ ھے کہ خدا نے اس کو یہ فضیلتیںدی ھیں ۔[87]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 next