امام مهدی (ع) کی معرفت کے دلائل



”عن سلمان الفارسی رضی اللّٰہ عنہ قال۔دخلت علی النبی (ص) فاذا الحسین علی فخذیہ هویقبل خدیہ ویلثم  فاہ ویقول ۔انت سید ابن سید اخو سید وانت امام ابن امام اخو امام Ùˆ انت حجة ابن حجة اخو حجة ابو حجج تسعہ، تاسعھم قائمھم المھدی[39]

(جناب فارسی راوی ھیں کہ جب میںرسول اللہ  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلمکی خدمت عالیہ میںمشرف هوا تودیکھا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام آپ Ú©ÛŒ آغوش میں بیٹھے ھیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلمآپ Ú©Û’ رخسار اور منھ کا بوسہ Ù„Û’ رھے ھیں اور کہہ رھے ھیں تم سید ØŒ سید Ú©Û’ بیٹے اور سید Ú©Û’ بھائی هو۔ تم امام، امام Ú©Û’ بیٹے ØŒ اور امام Ú©Û’ بھائی هو۔ تم حجت، حجت Ú©Û’ بیٹے ØŒ حجت Ú©Û’ بھائی اور نو حجتوں Ú©Û’ باپ هو جن کا نواں مھدی هوگا)

بعض روایات میں بارہ اوصیا بارہ ائمہ ،بارہ خلیفہ بیان هوا ھے:

”۔۔۔ان وصیی علی بن ابی طالب وبعدہ سبطای الحسن والحسین تتلوہ تسعہ اٴئمہ من صلب الحسین، قال :یامحمد فسمھم لی، قال : اذا مضی الحسین فابنہ علی، فاذا مضی علی فابنہ محمد فاذا مضی محمد  فابنہ جعفر، فاذا مضیٰ جعفر فابنہ موسی فاذامضی موسیٰ فابنہ علی فاذا مضی علی فابنہ محمد فاذا مضی محمد فابنہ علی فاذا مضی علی فابنہ الحسن فاذا مضی الحسن فابنہ الحجة محمد المہدی فھولاء اثنا عشر “[40]

(میرے وصی علی ابن ابی طالب ھیں ان Ú©Û’ بعد میرے دونوں نواسے حسن وحسین (ع)ھیں اور ان Ú©Û’ بعد حسین Ú©ÛŒ نسل سے Û¹ /وصی هوں Ú¯Û’ (سائل سے سوال کیا )یا رسول اللہ آپ ان Ú©Û’ بھی نام بیان فرمائیں ،تب رسول اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلمنے فرمایا :

جب امام حسین گذر جائیں گے تو ان کے فرزند علی (زین العابدین ) اور جب علی گذر جائیں گے تو ان کے فرزند محمد (باقر) اور جب محمد گذر جائیں گے تو ان کے فرزند جعفر (صادق)اور جب جعفر گذر جائیں گے تو ان کے فرزند موسیٰ (کاظم )اور جب موسی ٰگذر جائیں گے ان کے فرزند علی (رضا ) اور جب علی (رضا ) گذر جائیں گے تو ان کے فرزند محمد (تقی ) اور جب محمد گذر جائیں گے ان کے فرزند علی(نقی ) اور جب محمد گذر جائیں گے ان کے فرزند حسن (عسکری )اور جب حسن گذر جائیں گے تو ان کے فرزند حجت محمد مھدی (علیھم السلام) هوں گے بس یھی میرے وصی بارہ ھیں۔“)

یحيٰ بن الحسن نے کتاب عمدہ میں اس حدیث کے ۲۰/ طریقے نقل کئے ھیں کہ رسول اسلام کے بعد ۱۲ خلیفہ هوں گے جو سب کے سب قریش سے هوں گے اور مذکورہ بیس طریقے درج ذیل کتابوں میں اس طرح ھیں :

صیح بخاری میں۳/ طریقے۔

صیح مسلم میں ۹/طریقے ۔

سنن ابی داؤدمیں ۳/ طریقے۔

سنن ترمذی میں ایک طریقہ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 next