امام مهدی (ع) کی معرفت کے دلائل



تو ان سب سوالوں کے جواب بھی بحث امامت میں ملاحظہ فرمائیں ۔

۵۔ لیکن وہ اعتراض جو آپ نے خط کے آخر میں کیا کہ (امام ) مھدی (ع) کا اعتقاد امور مظنونہ (گمان ) میں سے ھے لہٰذا اس پر اعتقاد رکھنا صحیح نھیں ھے ۔

آپ کا یہ اعتراض اس بات Ú©ÛŒ دلیل Ú¾Û’ کہ آپ Ù†Û’ ھماری کتاب Ú©Ùˆ غور سے نھیں پڑھا اور اگر آپ دوبارہ اس کتاب Ú©Ùˆ غور وفکرکے ساتھ ملاحظہ کریں تو آپ ان اصحاب Ùˆ حفاظ Ú©ÛŒ فھرست دیکھیں Ú¯Û’ جنھوں Ù†Û’ حضرت امام مھدی (عج) Ú©Û’ بارے میں رسول اسلام  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلمکی احادیث بیان Ú©ÛŒ Ú¾Û’Úº اور ان افراد Ú©ÛŒ فھرست بھی دیکھیں Ú¯Û’ جنھوں Ù†Û’ امام مھدی Ú©Û’ بارے میں کتابیں Ù„Ú©Ú¾ÛŒ ھیں یا ان Ú©Ùˆ اپنی کتابوں میں بیان کیا ھے،لہٰذا ان علماء کا امام مھدی Ú©Û’ بارے میں احادیث کا بیان کرنا اور ان Ú©ÛŒ صحت کا اقرار کرنا کیا انسان Ú©Ùˆ قطع Ùˆ یقین Ú©ÛŒ منزل تک نھیں پهوچاتا ØŸ!


[1] اسی کتاب کی فصل امامت پر رجوع فرمائیں۔

[2] اس حدیث نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلمکو جناب ابن حجر ھیتمی نے اپنی کتاب صواعق المحرقہ ص۹۹ میں بیان کیا ھے۔

[3] المہدی والمہدویہ ، تالیف ڈاکٹر احمد امین ص ۱۱۰۔

[4] مجلة الجامعة الاسلامیہ شمارہ ۳ص ۱۶۱تا۱۶۲۔

[5] ادب الشیعہ ص ۱۰۱، اور اسی بات کی تائید ڈاکٹر عبد الحلیم النجار کتاب ”المہدیة فی الاسلام“ کے مقدمہ میںکرتے هوئے کہتے ھیں: علماء حدیث نے حضرت مہدی کے سلسلہ میں اس قدر روایت بیان کی ھیں جو کہ تواتر معنوی تک پہنچی هوئی ھےں۔

[6] ادب الشیعہ ص ۱۶۔

[7] وعاظ السلاطین ØŒ ڈاکٹر علی الوردی۔ 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 next