معرفت امام مهدی (ع)



اور ابا ن ابن عباس کا ضعیف ھونا یھاں پر کوئی مشکل ایجاد نھیں کرے گا اس لئے کہ آئندہ کے کسی حادثے کی خبر دی ھے کہ اس کے مرنے کے سالوںبعداس کی خبر کے مطابق محقق ھواھے ۔

اکمال الدین میں اس طرح کی بہت زیا دہ روایتیں موجود ھیں کہ بعض لوگو ں نے اس فن میں مھارت نہ رکھنے کہ وجہ سے ضعف سند کا بھانا بنایاھے جبکہ راویا ن ضعیف سلسلہ امامت کی تصدیق ھونے سے سالوں قبل مرچکے ھیں اور یہ اعجاز بارھویںامام کی غیبت کے اکثر اخبار پرمنطبق ھو رھی ھے اور خود شیخ صدوق نے بھی اس کی طرف اشارہ کیا ھے اور فرماتے ھیں :ائمہ معصومین (ع) امام مھدی (ع) کی غیبت اور اس کے واقع ھونے کی وضاحت اپنے شیعوں سے کر چکے تھے اور یہ احا دیث تو قریب دو سو سال قبل شیعوںکی کتب احادیث میں لکھی جاچکی تھیں اس طرح یہ ادعاکیا جاسکتا ھے کہ اصحاب اور شیعوں میں سے کوئی بھی معصوم نھیں تھا مگر ان میں سے زیادہ تر احادیث کو اپنی روایت میں لکھتے تھے ۔

کچھ کتابیں ایسی تھی جو اصول اربع مائہ (چار سو اصول )کے نام سے بہت زیادہ مدت تک عصر غیبت سے قبل شیعوں کے پاس محفوظ تھیں اور اس کتاب میں جتنی رویا ت بھی ھمیں غیبت کے حوالہ سے ملی ھیں انھیں خاص خاص موقعوں پر حمل کیا ھے ۔

اس بناء پر ان کتابوں Ú©Û’ موٴلفین Ú©Û’ کام تین حال سے خارج نھیں ھیں ،یا تو انھیں علم غیب تھا کہ حجت خداکی غیبت بعد میں واقع Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ اور اسے اپنی کتابوں میں Ù„Ú©Ú¾ دیا اور عقلمند حضرات اس اس احتمال Ú©Ùˆ ھرگزقبول نھیں کرےں Ú¯Û’ ۔یا سب Ú©Û’ سب فاصلہ زمانی ومکانی اور انکے درمیان نظریات میں اختلاف Ú©ÛŒ وجہ سے اس مسئلہ Ú©Û’ مدعی ھوگئے ۔لیکن اتفاقی طور پر انکے واقع سے جھوٹے ھونے Ú©ÛŒ خبر Ú©Û’ مطابق ھوگئی جبکہ قاعدةً یہ احتمال محال Ú¾Û’ تیسرا احتمال یہ Ú¾Û’ کہ علماء اور شیعوں Ù†Û’ غیبت Ú©Û’ واقع ھونے Ú©ÛŒ خبر Ú©Ùˆ اپنے ائمہ (جورسول خدا(ص)Ú©Û’ اقوال اور  انکی وصیتوںکے محافظ ھیںجن میں سے ایک وصیت مسئلہ غیبت تھی  ) سے دریافت کیا Ú¾Û’ اور اسکو کتب احادیث میں ثبت کر Ú©Û’ اپنے اصول میں جمع کر دیا اور انھوں Ù†Û’ اسکی حفاظت Ú©ÛŒ Û”[102]     

قابل ذکر بات یہ ھے کہ شیخ صدوق نے جن اصولوں کی طرف اشارہ کیا ھے خود انکی نظر میں مقطوع الانتساب ھیں جس طرح آج کتاب اکمال الدین ھمارے لئے شیخ صدوق(رہ) سے مقطوع الانتساب ھے اور اگر فرض کریں کہ غیبت کے متعلق روایا ت کے اسناد میں ضعف پایا جاتا ھے تو روایات کا مستقیماًکتب اصول میں نقل ھونے کے بعد یہ ضعف کی وجہ سے روایت کی صحت پر کوئی فرق نھیں پڑے گالہٰذااس با ب میں ان روایا ت کے علاوہ جو شیعوں کے نزدیک سوفی صدصحیح یا وہ روایات جن کے بارے میں لوگوں غیبت سے قبل خبر دی چاھے (ان کی توثیق ھوئی ھو یا نھیں )ھمیں دوسری روایا ت کی ضرورت نھیں ھے۔

 Ø§Ù…ام حسین (ع)Ú©ÛŒ نسل میں امام مھدی (ع)کا نواں فرزند ھونا

اگر چہ ما قبل Ú©ÛŒ گفتگو سے Ú©Ú†Ú¾ نتیجہ حاصل ھوگیا Ú¾Û’ لیکن بہتر ھوگا کہ اھل سنت Ú©ÛŒ Ú©Ú†Ú¾  روایات جن سے انھوں Ù†Û’ استدلا Ù„ کیا Ú¾Û’ اور Ú©Ú†Ú¾ شیعوں Ú©ÛŒ چنندہ صحیح روایا ت  Ú©ÛŒ تحقیق کریں :

(Û±)سلمان فارسی ،ابو ایوب انصاری،ابوسعید خدری ØŒ ابن عبا س ØŒ اور علی ھلالی سے مختلف الفاظ میں رسو Ù„ اکرم(ص) سے اس طرح نقل ھواھے ”اے فا طمہ Ú¾Ù… اھل بیت (ع)Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ خصلتیں عطاکی گئی  ھیں جن میں سے ایک بھی اس سے Ù¾Ú¾Ù„Û’ کسی Ú©Ùˆ نھیں دی گئیں اور اسکے بعد بھی کسی Ú©Ùˆ نھیں دیا جائے گا مگر Ú¾Ù… اھل بیت (ع)کو۔۔۔۔۔۔اس امت کا مھدی جسکے پیچھے حضرت عیسیٰ نماز ادا کریں Ú¯Û’ وہ Ú¾Ù… میں سے ھوگا “پھر امام حسین (ع) Ú©Û’ شانے پرھاتھ مار کر کھا :”مھدی امت اسکی نسل سے ھوگا “ [103]

(Û²)مقدسی شافعی Ù†Û’ امام علی (ع) سے ایک روایت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ جس میں اس  طرح نقل Ú¾Ùˆ ا Ú¾Û’: مھدی (ع)اولا د حسین (ع) سے ھوگا اور یاد رکھو جو اس Ú©Û’ غیر سے متمسک ھوگا خدا اس پرلعنت کرے گا Û”[104]

اس کے بعد مقدسی استدلال سے قبل یوں فرماتے ھیں اس فصل کا خاتمہ کلا م امیرالمومنین (ع) کی روشنی میں ظالمین کی ذلت ورسوائی پر ھوگا جس میں کسی ھولناک حادثے ،دشواریوں اور قیا م امام مھدی کا بیان او ر موعود تو وہ ھوگاجو مشکلات کو دوراور دشمنوں کے لشکر کو شکست فاش دے گا ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next