معرفت امام مهدی (ع)



[70] الصواحق المحرقہابن حجر ص Û±Û´Û¹Û” 

[71] صحیح بخاریج۵ص۱۳باب فتن؛صحیح مسلمج۶ص۲۱۔۲۲ح۱۸۴۹ 

[72] الکافی ج Û±  ص Û³Û°Û³ ح۵وج۱ ص۳۸ ح۱۔۲۔۳۔؛ وج۱ ص۳۷۸ ح۲وج۸ص۱۲۹ح۱۲۳؛اکمال الدینج Û² ص۴۱۲۔۴۱۳  Ø­ ۱۰،۱۱،۱۲،۱۵؛ الامامةو التبصرہ ص Û²Û±Û¹ ح۶۹،۷۰،۷۱؛قربُ الاسنادص۳۵۱ح۱۲۶۰؛ بصائر الد ر جات ص Û²ÛµÛ¹Û” ÛµÛ°Û¹ Û”Û±Û° Ûµ

[73] مسنداحمدج۲ص۳ ۸وج۳ص۲۴۶و ج۴ص۹۶؛مسندابوداؤدطیاسی ص۲۵۹، المعجم۔الکبیر طبرانی ج۱۰ ص۰ Û³Ûµ Ø­Û¸Û· ۱۰۶؛مستدرک الحاکم ج۱ص۷۷؛ حلیةالاولیاءج۳ص۲۲۴؛الکنی والاسماء ج۲ص۳؛سنن بیہقی ج۸ ص۱۵۶و۱۵۷؛جامع۔ الاصول ج۴ ص۷۰؛شرح صحیح مسلم نووی ج۱۲ص۴۴۰؛تلخیص المستدرک ذھبی ۱ص۷۷و۱۷۷؛مجمع الزوائد ھیثمی ج۵ ص۲۱۸ Û²Û±Û¹ ۲۲۳۲۲۵۳۱۲؛ تفسیر ابن کثیر ج۱ص۵۱۷اسی طرح الکشی Ù†Û’ اپنی تفسیر Ú©Û’ ص۲۳۵ش۴۲۸میں سالم ابن ابی حفصة Ú©Û’ احوال Ú©Û’ بیان میں اس Ú©Ùˆ حکایت کیا Ú¾Û’ Û”      

[74] الامام الصادق ابو زھرةص۱۹۴

[75] یہ حدیث ان منابع میں نقل ھوئی ھے :المعیار والموازنةابو جعفر اسکافی معتزلی ص۸۱؛عیون الاخبارابن قطیبہص۷؛تاریخ یعقوبی۲ص۴۰۰؛العقد الفریدابن عبدریہج۱ص۲۵۶؛قوت القلوبابو طالب مکی ۱ص۲۲۷؛المحاسن والمساوی بیہقیص ۴۰؛ تاریخ بغدادج۶ص۴۷۹(در شرح حال اسحاق نخعی)؛مناقب خوارزمیص۱۳؛مفاتیح الغیبزاریج۲ص۱۹۲؛شرح نہج البلاغہ ابن حدید(جس کا ذکر بعد میں آئے گا)؛المختصرابن عبد البرص۱۲؛شرح المقاصد تفتازانیج۵ص۲۴۱؛فتح الباری فی شرح البخاریابن حجرج۶ص۳۸۵،جناب کلینی نے اس روایت کو متعدد طریقے سے امیرا لمومنین علیہ السالم سے کافی کے جلد۱ص۱۳۶ ح۷وج۱ص۲۷۰ح۳میں نقل کیا ھے اور شیخ صدوق نے بھی اکمال الدین کے ج۱باب۲۵ص۲۸۷ح۴وج۱باب ۲۶ ص۲۸۹ ۔ص۲۹۴پر متعدد طریقے سے نقل کیا ھے ۔

[76] شرح نہج البلاغہابن ابی الحدیدج۱۸ص۳۵۱

[77] فتح الباری فی شرح البخاری عسقلانیج۶ص۳۸۵

[78] نہج البلاغہشرح شیخ محمد عبدہج۴ص۶۹۱؛شرح ابن الحدیدج۱۸ص۳۵۱

[79] مسند احمد ۳ج۵ص۹۰،۹۳،۹۷،۱۰۰،۱۰۶،۱۰۷اور شیخ صدوق نے بھی ابن مسعود سے اس حدیث کو نقل کیا ھے ر ک :اکمال الدینج۱ص۲۷۰ج۱۶۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 next