بقيةالله الاعظم (عج) اور آپ کی جهانی حکومت

.


حضرت محمد مصطفی(ص) بھی اسلامی حکومت کی بنیاد رکھکر دنیا سے تشریف لے گئے اور اس کو ایک جھانی حکومت بنانے کا کام اپنے برحق آخری خلیفہ حضرت امام مھدی کے سپرد کرگئے۔

مھدی کی جھانی حکومت رسول کے خواب کی تعبیر

حضرت رسول اکرم Ú©ÛŒ اس حدیث Ú©Û’ پیش نظر کہ:” اوّلنا محمد Ùˆ اوسطنا محمد Ùˆ آخرنا محمد Ùˆ کلنا محمد“ ھمارا اول بھی محمد Ú¾Û’ اور آخری بھی محمد Ú¾Û’ Ú¾Ù… سب Ú©Û’ سب محمد ھیں   آنحضرت(ص) Ú©Û’ اوصیاء Ù†Û’ کار رسالت Ú©Ùˆ پاےہٴ تکمیل تک پہنچایاھے چونکہ یہ اوصیاء نہ ھوتے تو آپ (ص) کا لایا ھوا اسلام بھی مٹ گیا ھوتا پس جیسے اوصیاء Ù†Û’ اسلام Ú©Ùˆ بچاکر اسکو پھیلایا Ú¾Û’ اسی طرح اوصیاء اسلام Ú©Û’ ساےہ میں پنپنے والی آنحضرت Ú©ÛŒ تاٴسیس کردہ اسلامی حکومت Ú©Ùˆ ایک جھانی حکومت بھی بنا دینگے

اگر موانع پیش نہ آتے تو آنحضرت کے پھلے نائب برحق امام علی نے اسکو جھانی حکومت بنادیا تھا مگر جیسے رسول کے ساتھ ان کی حیات نے وفا نھيں کی تھی ایسے ھی امام علی (ع) کے ساتھ بھی حیات نے وفا نھیں کی لہٰذا مصلحت خداوندی ےہ قرار پائی کہ اس کام کو آنحضرت کے آخری نائب حق حضرت مھدی کے سپرد کردیا جائے

 Ø¯ÙˆØ³Ø±Û’ ایک اسلامی جھانی حکومت کا پیش کرنا محال نھیں تو مشکل ضرور Ú¾Û’ کیونکہ اس Ú©Û’ لئے ذہنوں Ú©Ùˆ ھموار کرنا بڑا Ú©Ù¹Ú¾Ù† مرحلہ Ú¾Û’ لہٰذا خدا Ù†Û’ ایک نھیں بلکہ رسول(ص)Ú©Û’ بارہ خلیفہ معین کئے تاکہ وہ ذہنوں Ú©Ùˆ ھموار کریں اور ذہنوں Ú©Ùˆ ھموار کرنے Ú©Û’ لئے وقت Ú©ÛŒ ضرورت ھوتی Ú¾Û’ جب بعض رکاوٹوں Ú©ÛŒ وجہ سے گیارہ اوصیاء Ú©ÛŒ زندگی کا وقت بھی مکمل طریقہ سے ذہنوں Ú©Ùˆ ھموار نہ کرسکا تو خدا Ù†Û’ بارھویں وصی Ú©Ùˆ پردہٴ غیب میں بھیج کر زندہ رکھا  ،جب کبھی تمام لوگوں میں حق Ú©Ùˆ قبول کرنے Ú©ÛŒ صلاحیت پیدا ھوجائے تو اس وقت خدا کا ےہ محبوب بندہ ظاھر ھوکر رسول Ú©Û’ خواب Ú©ÛŒ تعبیر Ú©Ùˆ عملی جامہ پہنائے گا اور گویا کھا جائے گا کہ ایک محمد Ù†Û’ جھانی حکومت Ú©ÛŒ بنیاد رکھی اور دوسرے محمد Ù†Û’ اسکو پایہٴ تکمیل تک پھونچادےا۔

حضرت مھدی کے عاشق اور چاہنے والے چاہتے ھیں کہ وہ اپنے مصلح جھانی کی صورت وسیرت اور آپ کی حکومت جھانی سے آشنا ھوں اور آئمہ معصومین کے کلام کے ذیل میں اپنے دلوں کے محبوب کو پہچانےں لہٰذا ھم حضرت بقیة اللہ کی دل انگیز سیرت وحکومت پر ایک سرسری نظر ڈالتے ھیں

حضرت مھدی کی شکل وصورت

گندمی رنگ چھرہ، چاند جیسی کشیدہ بھویں، بڑی بڑی جذّاب سیا ہ آنکھیں، کشادہ بازو، چوڑے چکلے تیزدانت، لمبی خوبصورت ناک، نورانی اور بلنداقبال پیشانی، کم گوشت والے گلابی رخسار، داہنے رخسار پر تل کا نشان، مضبوط اور گھٹا ھوا استوار بدن، محکم او رپیچیدہ عضلات، خو بصورت اورمتناسب اندام، دلکش اور خوش نظر ڈھانچہ، لمبے ھاتھ اور پتلی پتلی انگلیاں، بزرگوارانہ شرم وحیا کے ھالوں میں ڈوبے پر سکوں رخسار ، شکوہ رہبری سے سرشار قیافہ،دلوں کو کاٹ دینے والی نظر، دریا کے مانند ٹھاٹھيں مارتا ھوا جوش وخروش، اور ھمہ گیر فریا د رسی۔[8]

حضرت مھدی (ع)کی دینی سیرت وجذبہ

امام مھدی (عج) خدا اور خدا Ú©ÛŒ جلالت Ùˆ شان Ú©Û’ مقابل اتنا زیادہ منکسر وخاضع کہ جیسے کوئی عقاب اپنے بال وپر سمیٹے آسمان سے اترتا Ú¾Û’ اور ایسے خاشع Ùˆ خاضع ھیں کہ  خدا Ú©ÛŒ عظمت وحشمت گوےاان Ú©Û’ وجود میں متجلی Ú¾Û’[9]

مھدی عادل ھے او رخجستہ وپاکیزہ جو ذرہ برابر بھی حق کسی کا پائمال نہ ھونے دے ۔خداوندعالم اس کے ھاتھوں سے دین مبین اسلام کو سربلند اور عزیز کریے گا، امام مھدی کے دل پر گویا خدا کا خوف اس طرح طاری ھے کہ جب وہ خدا کے حضو رجائے تو لرزنے لگے ھیں، اور ھمیشہ اس فکر میں رھے کہ تقرب کا جو مقام اسے خدا کے نزیک حاصل ھے وہ خراب نہ ھوجائے لہٰذا غرور وتکبر سے پرھیز کرے اور دنیا کی طرف آنکھ بھر کر بھی نہ دیکھے، اس کی حکومت میں کسی کو کوئی ضرر نھیں پھونچے گا، مگر یہ کہ اس پر حد خدا جاری ھو۔

امام مھدی کی اخلاقی سیرت

امام مھدی با وقارو پرسکون Ú¾Û’ اس کا علم وحلم تمام لوگوں سے بیشتر Ú¾Û’ وہ موٹا کپڑا پہنے اور معمولی غذا کھائے امام مھدی  رسول کا ھمنام Ú¾Û’ اور اس کا اخلاق اخلاق محمدی Ú¾Û’ وہ اخلاق Ùˆ ھدایت Ú©ÛŒ چلتی ھوئی مشعلیں Ù„Û’ کر دنیا Ú©ÛŒ سیرے کرے اور صالحین Ú©ÛŒ طرح زندکی بسر کرے[10]



back 1 2 3 4 5 6 7 next