عقيدہٴ مهدويت



اس اعتبار سے سیاسی احذاب اور سیاسی پارٹیاں حدود زمینہ سازی کے مسئلہ میں کو بہت زیادہ اھمیت دیتی ھیں کہ جس سے عالی پیمانے پر اصلاح کرنے والے کا عظیم انقلاب بھی اس قاعدے سے مستثنیٰ اور الگ نھیں ھے ۔۔۔

حکومت مھدی (ع) کے انقلابی چھار دیواری کے اصلی مشخصات میں سے ایک شاخص اور علامت تقویٰ ،تہذیب نفس اور مکارم اخلاق سے لیس ھوناو۔۔۔ھے یقینا جس معاشرہ میں نیکی اور اچھائی کی طرف دعوت دینے والے اور برائیوں سے روکنے والے موجود نہ ھوں ،تہذیب نفوس کے رشد و ترقی کی راہ ھموار نہ ھوگی خاص طور سے اگر ایسا نہ ھو کہ معنوی صلاحیتوں کا اجاگر ھونا استثناء ات کی تنگ دیوار میں گھرا ھولہٰذا امر بہ معروف ونھی از منکر ھر فرد کی نسبت عالمی پیمانے پر اصلاح کرنے والے کی حکومت کے کارندوں اور لیڈران کی تربیت کرنے کے لئے سب سے نبیادی چیز ھے ۔جس حکومت کو فوجی کمانڈرس اور ملک کے بر جستہ عھدہ داروں سے پھلے اور دوسرے طبقے میں درمیانی کمانڈرس اور بہت سے دوسرے عھدہ داروں کی بھی ضرورت ھے ۔

(ب)حکومتی سطح ؛عالمی پیمانے پر اصلاح کرنے والے کے منتظرین پر لازم ھے کہ حکومتی پیمانے پر ھونے والی برائیوں سے ڈٹ کرمقابلہ کریں ،جیسا کہ ”النا س علی دین ملوکھم “(اگر طہ اب آھستہ آھستہ بادشاہت ،سیاسی میدان سے کلی طور پر خارج ھو چکی ھے لیکن ابھی اس قول کے معنی صادق آرھے ھیں ؛اس لئے کہ حکومت کے پروپیگنڈہ کے مشینری اور حکومتی اخبارات اور ٹی وی، ریڈیو ایک طرح سے پھلے سے زیادہ موثر ھیں جو حکومت کی اھمیتوں کو لوگوں کے دل میں ڈالتے ھیں) تمام منکرات کہ جو حکومتوں کی طرف سے شائع ھوتے ھیں اس کی تاثیر اس سے کھیں زیادہ خراب کرنے والی ھے۔

دوسری جانب امام مھدی (ع) جن کی اصل زمہ داری ،پیغام ظلم اور کتمان حق کے بساط کو روی زمین سے اٹھا دینا ھے اس لئے کہ یہ حکومت الٰھی حکومتیں نھیں ھیں بلکہ صاحبان زر اور اھل طاقت کی حکومت ھے وہ مھدی(ع) آکر اپنے ھاتھوں میں ابراھیمی تبر لے کر دنیا کی طاقتور حکومتوں کے بازووٴں کو ھمیشہ کے لئے قطع کر دیں گے ،مستضعفین کا امام مھدی (ع) کے ساتھ قیام کرنا اور ان کا ایٹمی بم،میزائیل،اور زھریلی گیس کے اسلحوںو۔۔۔کے مالکوں سے ٹکرانا روح وجان کے لئے ضروری اور مدد گار ھے اگر انھوں نے اپنی عمر کو ظالموں کی حکومتوں کو قبول کرنے میں گزاری ھو یا کسی کو یاد بھی نہ دلایا ھو کہ ایک مرتبہ اپنے اندر سامراج کے حکمرانوں سے ٹکرانے کی جراٴت پیدا کریں اور شیطانی لشکر سے مرعوب نہ ھوں،یہ ایسی چیز ھے جو اس کے لئے رکاوٹ بنے گی اس طرح سے ان کے روح کی کمزوری خطرات کے موجوں میں ان کے قدموں کو سست کر دے گی۔حکومتوں کو نیکیوں کا حکم دینا اور برائیوں سے روکنا ایک مسلمان کے لئے سب سے بہترین قدم شمار کیا گیا ھے ۔

حضرت رسول اکرم(ص)Ù†Û’ فرمایا:”افضل الجھاد ،کلمة عدل عند امام جائر “۔ [59] ظالم حاکم Ú©Û’ سامنے زبان پر کلمہ عدل کا جاری کرنا سب سے بڑا جھاد Ú¾Û’ ۔“   

میر المومنین علی ابن ابی طالب (ع) کا ارشاد ھے :”وان الامر بالمروف والنھی عن المنکر لا یقربان من اجل ولاینقصان من رزق،وافضل من ذلک کلہ کلمة عدل عند امام جائر “۔[60]”بیشک امر بہ معروفونھی از منکر نہ موت کو نزدیک کرتی ھے اور نہ رزق میں کمی (بلکہ) ظالم حاکم کے سامنے کلمہ ٴ عدل کا زبان پر جاری کرنا بہت بڑی فضیلت ھے ۔“

 Ø­Ø¶Ø±Øª امام محمد باقر (ع) Ù†Û’ فرمایا :

”من شئی الی سلطان جائر فامرہ بتقویٰ اللہ و وعظہ وخوفہ ،کان لہ مثل اجر الثقلین من الجن والانس ومثل اعمالھم ۔“[61]”

جو شخص طالم حاکم کے پاس جائے اور اس کو تقویٰ الٰھی کا حکم دے ،اس کو نصیحت کرے اور اس کو ڈرائے خداوند عالم اس کو جن وانس اور ان کے اعمال اور ثقلین کے مثل اجر عطا کرتا ھے ۔“

ھاں! واقعی انتظار کرنے والے اور ظھور کے لئے زمینہ فراھم کرنے والے اپنے امام عصر (ع) کی اقتداء میں جنگ کی روش اور جابروں کی قدرت وجاہ جلال کے مقابل قیام کریں گے ،وہ اپنے امام کا لقب (قائم(ع)) سن کر کھڑے ھو جاےئں گے اور اس فعل اورعمل سے اپنے کو ھمیشہ آمادہ رھنے کا اعلان کریں گے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 next