معاد پر عقلی اور منقوله دلایل



وہ قدرت جو سر سبز درختوں سے آگ کو روشن اور خزاں کی موت کے بعد مردہ زمین کو ھر بھار میں زندگی عطا کرتی ھے، اس کے لئے موت کے بعد زندگی عطا کرنا ھر گز مشکل کام نھیں <اَلّذِیْ جَعَلَ لَکُمْ مِنَ الشَّجَرِ اْلاٴَخْضَرِ نَارًا فَإِذَا اٴَنْتُمْ مِنْہُ تُوْقِدُوْنَ>[6]<اِعْلَمُوْا اٴَنَّ اللّٰہَ یُحْیِ اْلاٴَرْضَ بَعْدَ مَوْتِہَا قَدْ بَیَّنَّا لَکُمُ اْلآیَاتِ لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُوْنَ>[7]

وہ قدرت جو ھر رات، انسان کے ادراک کی مشعل کو نیند کے ذریعے بجھاتی اور اس سے علم واختیار کو سلب کرلیتی ھے ، موت کے ذریعے بجھنے کے بعد بھی اسے دوبارہ ادراک کی روشنی عطا کرنے اور فراموش شدہ معلومات کو پلٹانے پر قادر ھے ((لتموتن کما تنامون ولتبعثن کما تستیقظون))[8]

 


[1] سورہ ص ، آیت ۲۸۔”کیا ھم ایمان لانے والے اور نیک عمل کرنے والوں کو زمین میں فساد برپا کرنے والوں جیسا قرار دیدیں یا صاحبان تقویٰ کو فاسق و فاجر افراد جیسا قرار دیدیں“۔

[2] سورہ مومنون، آیت ۱۱۵۔”کیا تمھارا خیال یہ تھا کہ ھم نے تمھیں بیکار پیدا کیا ھے اور تم ھماری طرف پلٹا کر نھیں لائے جاوٴگے“۔

[3] سورہ ابراھیم ، آیت ۴۲۔”اور خبردار خدا کو ظالمین کے اعمال سے غافل نہ سمجھ لینا کہ وہ انھیں اس دن کے لئے مھلت دے رھا ھے جس دن آنکھیں (خوف سے )پتھرا جائیں گی“۔

[4] سورہ مومنون ، آیت ۸۲۔”کیا اگر ھم مر گئے اور مٹی اور ہڈی هو گئے تو کیا ھم دوبارہ اٹھائے جانے والے ھیں“۔

[5] سورہ یس ، آیت ۸۱۔”تو کیا جس نے زمین وآسمان کو پیدا کی ھے وہ اس بات پر قادر نھیں ھے کہ ان کامثل دوبارہ پیدا کردے یقینا ھے اور وہ بہترین پیدا کرنے والا اور جاننے والاھے“۔

[6] سورہ یس، آیت۸۰ ۔”اس نے تمھارے لئے ھرے درخت سے آگ پیدا کردی ھے تو تم اس سے اور آگ سلگا لیتے هو“۔

[7] سورہ حدید ، آیت ۱۷۔”یاد رکھو کہ خدا مردہ زمینوں کا زندہ کرنے والا ھے اور ھم نے تمام نشانیوں کو واضح کر کے بیان کر دیا تاکہ تم عقل سے کام لے سکو“۔

[8] بحار الانوارج۷ ص۴۷(یقینا تم موت کے گھاٹ اتروگے جیسے تم سوتے هو اور دوبارہ زندہ کئے جاوٴگے جیسا کہ تم سوکر دوبارہ جاگتے هو)

 



back 1 2 3