فروع دین



لہٰذا کسی قسم کی مصلحت و مفسدہ اور نفع و ضرر سے چشم پوشی کرتے هوئے، صرف خدا کے لئے اطاعت خدا بجالانا، مقام مقربیّن کی علامت ھے۔

   Û²Û” علماء دین Ú©ÛŒ تقلید کا لازم Ùˆ ضروری هونا

 Ø§ÛŒØ³Û’ افرادکے لئے علماء دین Ú©ÛŒ تقلید کرنا ضروری Ú¾Û’ØŒ جو احکام خدا Ú©Û’ استنباط Ú©ÛŒ قدرت نھیں رکھتے۔ انسان،  جس Ú©ÛŒ زندگی Ùˆ سلامتی،  قوانین Ùˆ قواعد Ú©Û’ تابع Ú¾Û’ØŒ اس Ú©ÛŒ حفاظت Ùˆ سلامتی Ú©Û’ لئے ضروری Ú¾Û’ کہ یا خود طبیب هو یا کسی قابلِ اعتماد Ùˆ ماھر طبیب Ú©ÛŒ طرف رجوع کرے اور اس Ú©Û’ احکامات Ú©Û’ مطابق عمل کرے یا احتیاط کا دامن تھام Ù„Û’ اور جس چیز Ú©Û’ بارے میں اسے یہ احتمال هو کہ اس سے اسے نقصان Ù¾Ú¾Ù†Ú† سکتا Ú¾Û’ اس سے پرھیز کرے، یھاں تک کہ اس Ú©Û’ بارے میں جان Ù„Û’ یا کسی صاحب علم سے پوچھ Ù„Û’Û”

بلکہ چاھے عالم هو یا جاھل، تقلید انسان Ú©ÛŒ ضروریاتِ زندگی میں سے Ú¾Û’Û” جاھل Ú©Û’ لئے تقلید Ú©ÛŒ ضرورت کسی دلیل Ú©ÛŒ محتاج نھیں Ú¾Û’Û” عالم Ú©Û’ لئے بھی اس اعتبار سے تقلید Ú©ÛŒ ضرورت Ú¾Û’ کہ ھردانشمند Ú©Û’ علم کا دائرہ محدود Ú¾Û’Û” مثال Ú©Û’ طور پر گھربنوانے Ú©Û’ سلسلے میں ڈاکٹر Ú©Û’ لئے انجینئر اور معمار Ú©ÛŒ تقلید کرنا ضروری Ú¾Û’Û” اسی طرح هوائی جھاز میں سوار هونے Ú©Û’ بعد  اس Ú©Û’ لئے هواباز اور بحری جھاز میں قدم رکھنے Ú©Û’ بعد بغیر کسی Ú†ÙˆÚº Ùˆ چرا Ú©Û’ ناخدا Ú©ÛŒ تقلید ضروری Ú¾Û’Û”

 Ø¨Ù„کہ علم طب میں مختلف شعبوں Ú©Û’ وجود میں آنے Ú©ÛŒ وجہ سے اگر کوئی ایک عضو میں مھارت حاصل کرچکا هو تب بھی باقی اعضاء میں اس Ú©Û’ لئے دوسرے ڈاکٹروں Ú©ÛŒ تقلید ضروری Ú¾Û’Û” نتیجے Ú©Û’ طور پر کسی بھی فرد Ú©Û’ لئے تقلید Ú©Û’ بغیر زندگی گزارنا ناممکن Ú¾Û’Û”

اسی لئے دین پر ایمان رکھنے والا جانتا Ú¾Û’ کہ اس Ú©Û’ لئے دین میں جو احکام معین کئے گئے ھیں، بحکم عقل Ùˆ فطرت انسان مجبور Ú¾Û’ کہ وہ ان  احکام Ú©Ùˆ جاننے اور ان پر عمل پیرا هونے Ú©Û’ لئے ان تین میں سے کسی ایک راستے کا انتخاب کرے۔ یا ان Ú©Û’ بارے میں تحصیل علم کرے یا ان کا علم رکھنے والے ماھر Ùˆ متخصص Ú©ÛŒ پیروی کرے اور یا احتیاط کا راستہ اختیار کرے۔ لیکن ایسی صورت میں کہ جب نہ تو ان احکام کا علم رکھتا هو اور نہ Ú¾ÛŒ احتیاط پر عمل پیرا هو اس Ú©Û’ لئے فقط ایک Ú¾ÛŒ راستہ باقی رہ جاتا Ú¾Û’ اور وہ یہ Ú¾Û’ کہ کسی عالم Ú©Û’ نظریات Ú©Û’ مطابق ان احکام پر عمل کرے اور اگر ان احکام میں محققین Ùˆ ماھرین Ú©Û’ درمیان اختلافِ رائے پایا جاتا هو تو ان میں سے اعلم Ú©ÛŒ تقلید کرے۔ جیسا کہ کسی بیماری Ú©ÛŒ تشخیص Ùˆ علاج میں اگر چند ڈاکٹروں Ú©Û’ درمیان اختلاف نظر هو ان میں سے اعلم Ú©ÛŒ طرف رجوع کرنا ضروری Ú¾Û’Û”

اور چونکہ دین اسلام دین علم ھے اور ھر عمل کی بنیاد، چاھے بالواسطہ ھی سھی، ضروری ھے کہ علم کی بنیاد پر هو، تقلید کی بنیاد بھی علم، عقل اور فطرت پر ھے جو در حقیقت احکامِ دین میں عالم و مجتھد کی مستند رائے و نظر پر اعتماد کرنے کا نام ھے<وَلاَ تَقْفُ مَالَیْسَ لَکَ بِہ عِلْمٌ إِنَّ السَّمْعَ وَالْبَصَرَ وَ الْفُؤَادَ کُلُّ اٴُوْلٰئِکَ کَانَ عَنْہُ مَسْئُوْلاً>[65]

تمت بالخیر


[1] سورہٴ حدید، آیت۳۔”وھی اول ھے وھی آخر“۔

[2] بحار الانوار، ج۴۹، ص۱۲۳۔”کلمہ لا الہ الااللہ میرا قلعہ ھے جو اس میں داخل هو گیا وہ میرے عذاب سے بچ جائے گا“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 next