تاریخ آل سعود



مصر میں امیر عبد اللہ اور حضرت رسول اكرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم كا خزانہ

ابراھیم پاشا نے دو دن كے بعد عبد اللہ كو خبر دی كہ تیار هوجاؤ تاكہ تمھیں اسلامبول سلطان عثمانی كی خدمت میں پیش كردیا جائے، اسے ایك لشكر كے ساتھ روانہ كردیا گیا اور یہ تاكید كردی كہ راستہ میں اس كی عثمانی سلطان كے دربار عالی تك پهونچنے تك بھر پور حفاظت كی جائے۔

ابن بشر صاحب كھتے ھیں كہ امیر عبد اللہ كو ان كے تین یا چار ساتھیوں كے ساتھ (اور زینی دحلان كے بقول بھت سے نجدی رؤساٴ كے ساتھ) درعیہ سے روانہ كیا گیا، او رمحرم1234ھ میںمصر میں پهونچا دیا گیا، اور ان كے لئے ایك جگہ تیار كی گئی تاكہ دیكھنے والے اس كو دیكھ سكیں، او رجب عبد اللہ محمد علی پاشا كے سامنے لایا گیا توپاشاصاحب اس كے احترام میں كھڑے هوگئے، اور ان كو اپنی بغل میں بٹھایا، اور اس سے گفتگو كے دوران سوال كیا كہ ابراھیم پاشا كو كیسا پایا؟!

توامیرعبد اللہ نے جواب دیا كہ اس نے اپنے وظیفہ میں كوئی كوتاھی نھیں كی، او رضروری كوشش كو بروئے كار لائے، ھم بھی اسی طرح تھے، لیكن خداوندعالم نے جو مقرر كردیا تھا وھی انجام پایا، اس كے بعد محمد علی پاشا نے اس كو بھترین كپڑے پہنوائے۔

امیرعبد اللہ كے ساتھ ایك چھوٹا سا صندوق بھی تھا، محمد علی پاشا نے سوال كیا كہ یہ كیا ھے؟

تو عبد اللہ نے جواب دیا كہ اس كو میرے باپ نے حجرے سے (پیغمبر اكرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم كے روضہ سے) لیا تھا اور میں اس كو سلطان (عثمانی سلطان) كے پاس لے جارھا هوں۔

محمد علی پاشا كے حكم سے اس صندوق كو كھولا گیا، تو دیكھا كہ اس میں قرآن مجید كے تین نسخے تھے اور یہ قرآن بادشاہ كے خزانہ سے متعلق تھے اور اب تك كسی نے ایسے قرآن نھیں دیكھے تھے، اسی طرح اس صندوق میں مروارید او رزمرّدكے تین سو بڑے بڑے دانے بھی تھے، اسی طرح ایك سونے كا ظرف بھی تھا، محمد علی پاشا نے سوال كیا كہ كیا آپ نے حجرے سے ان كے علاوہ دوسری چیزیںبھی لی تھیں ؟

تب اس نے جواب دیا كہ یہ چیزیں میرے باپ كے پاس تھیںاور وہ جو كچھ بھی حجرے میں آتا تھا صرف وھی نھیں اٹھاتے تھے بلكہ اھل مدینہ اور حرم مطھر كے خادمین بھی اس كو اٹھالیتے تھے۔

محمد علی پاشانے كھا كہ یہ بات صحیح ھے كیونكہ ھم نے بھی ان میں كی بھت سی چیزیں شریف مكہ كے پاس دیكھی ھیں۔

امیر عبد اللہ كو پھانسی

اس كے بعد محمد علی پاشا نے امیر عبد اللہ كو اسلامبول كے لئے روانہ كردیا وھاں اس كو اور اس كے ساتھیوں كو بازار میں گھما كر باب ھمایوں (بادشاہ كا محل) كے سامنے پھانسی پر لٹكادیاگیا اور اس كے ساتھیوں كو شھر اسلامبول كے دوسرے علاقوں میں پھانسی دیدی گئی۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 next