روز قیامت اعمال کا مجسم ھونا



۴۔قیس بن عاصم صحابیٴ پیغمبر(ص)نقل کرتے ھیں کہ ایک دفعہ Ú¾Ù… Ú©Ú†Ú¾ اصحاب جمع Ú¾Ùˆ کر پیغمبر  (صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم)Ú©Û’ پاس گئے اور عرض Ú©ÛŒ یا رسول اللہ(ص) ھمیں Ú©Ú†Ú¾ وعظ Ùˆ نصیحت کریں تو آنحضرت(ص) Ù†Û’ فرمایا:

”لابُدَّ لَکَ مِنْ قَرِینٍ یُدْفَنُ مَعَکَ،وَھُوَ حَیٌّ وَ تُدْفَنُ مَعَہُ وَ اَنْتَ مَیِّتٌ ،فَاِنْ کانَ کریماً اَکْرَمَکَ،وَ اِنْ کانَ لَیئماً اَسْلَمَکَ،ثُمَّ لایُحْشَرُ اِلاَّمَعَکَ،وَلا تُحْشَرُ اِلاَّمَعَہُ،ولاتُسئَلُ اِلاَّعَنْہُ،فَلا تَجْعَلْہُ اِلاَّصالِحاً،فَاِنَّہُ اِنْ صَلُحَ آنَسْتَ بِہِ،وَ اِنْ فَسَدَلا تَسْتَوحِشْ اِلاَّمِنْہُ وَھُوَ فِعْلُکَ۔“[11]

ترجمہ:”یعنی اے قیس!ایسے دوست کے ساتھ قرارپاوٴگے جو تمھارے ساتھ دفن ھوگا جب کہ وہ زندہ ھوگا،اور تم اس کے ساتھ دفن ھوگے اس حالت میں کہ تم مردہ ھوگے اگر وہ اچھا ھوگا تو تمھیں بھی اچھا رکھے گا ،اگر وہ بُراھوگا تو تمھیں بھی عذاب و تکلیف میں رکھے گا ،وہ قیامت میں ضرور تمھارے ساتھ محشور ھوگا اور تم اس کے ساتھ محشور ھوگے اور تم سے صرف عمل کے بارے میں سوال ھوگا ،لہٰذا عمل کو اچھا کرو کیونکہ اگر وہ اچھا ھوگا تو تمھیں آرام سے رکھے گا اور اگر وہ بُرا ھوگا توتمھارے لئے وحشت اور عذاب کا سبب بنے گا۔“

یعنی جب بندہٴ موٴمن قیامت کے دن قبر سے باھر آئے گا تو اس کا نیک عمل ایک اچھے شخص کی صورت میں اس کے سامنے آئے گا ،یہ پوچھے گاتم کون ھو،تم تو اچھے شخص معلوم ھوتے ھو،وہ کھے گا میں تمھارا عمل ھوں ،لہٰذا وہ عمل نیک اس کے لئے قیامت کے دن نورانیت اور بہشت میں لے جانے کے سلسلے میں رھنما ثابت ھوگا ۔

انسانو ں کے اعمال پر گواہ

 Ø¬ÛŒØ³Ø§ کہ آیات اور روایات سے معلوم ھوتا Ú¾Û’ کہ قیامت Ú©Û’ دن انسانوں Ú©Û’ اعمال Ú©Û’ علاوہ بھی گواہ Ú¾ÙˆÚº Ú¯Û’ کیونکہ قیامت Ú©Û’ بارے میں ارشاد ھوا:<یَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ اَخْبارَھا>[12]”یعنی قیامت Ú©Û’ دن زمین اپنی تمام خبریں بیان کرے گی۔“

حضرت علی (ع) کا ارشاد گرامی ھے :

”مامِنْ یَوْمٍ یَمُرُّ عَلٰی ابْنِ آدَمَ اِلَّاقالَ لَہُ ذلِکَ الْیَوْمُ:اَنَا یَوْمٌ جَدیدٌ وَاَنَا عَلَیْکَ لَشَھیدٌ،اَشْھَدُ لَکَ بِہِ یَوْمَ الْقیامَةِ ۔“[13]

یعنی کوئی دن انسان پر ایسا نھیں گزرتا مگر یہ کہ وہ دن اس سے کہتا ھے میں نیا دن ھوں اور میں تم پر گواہ ھوں (جو بھی کام آج تم انجام دوگے) میں قیامت کے دن اس پرگواھی دوں گا۔“

امام محمد باقر (ع) نے ارشاد فرمایا:”وَلَیْسَتْ تَشْھَدُ الْجَوارِحُ عَلی مُوٴمِنٍ ،اِنَّما تَشْھَدُ عَلیْ مَنْ حَقَّتْ عَلَیْہِ کَلِمَةُ الْعَذابِ۔“[14]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next