عالم اسلام کے لئے وھابیت کے بدترین تحفے



گذشتہ زمانے کے بزرگ علماء نے فرمایا ھے کہ ” بزرگ صحابہ ، تابعین اور دینی پیشوا کسی مسلمان کو کافر یا فاسق نھیں کہتے تھے اور اس مجتھد کوجو حکم کو بیان کرنے میں اجتھادی خطا کامرتکب ھوجائے ، گناھگار شمار نھیں کرتے تھے چاھے خطا علمی مسائل میں ھویا فقہ کے فرعی مسائل میں “

ابن حزم اُندلُسی اپنی کتاب ” الفِصَل “ Ú©Û’ تیسرے حصہ میں صفحہ Û²Û´Û· پر(یہ کتاب اسلامی مذاھب Ú©Û’ عقائد Ú©Û’ متعلق Ù„Ú©Ú¾ÛŒ Ú¾Û’ ) لکھتا Ú¾Û’ کہ ” علماء Ú©Û’ ایک گروہ کا عقیدہ یہ Ú¾Û’ کہ اگر کوئی مسلمان اعتقادی مسائل یا شرعی مسائل یا فتویٰ دینے میں اجتھادی خطا کرے تو  اسکو کافروفاسق شمارنھیں کیا جائیگا اور اگر کوئی شخص اجتھاد کرے او راپنے اجتھاد کردہ مسئلہ Ú©Ùˆ حق تصور کرے تو ایسے شخض Ú©Ùˆ ØŒ ھر حال میںاجرملے گا ØŒ اب اگر اسکا نظریہ واقعی Ø­Ú©Ù… Ú©Û’ موافق Ú¾Û’ تو دو اجر ØŒ اور اگر خطا Ú©ÛŒ Ú¾Û’ تو ایک اجر بھرحال ملے گا “[1]

وھابیت کا مسلمانوں کی جان و مال اور ناموس کی بے حرمتی کرنا

ان تمام مذکورہ بزرگ علماء کے نظریات اور اقوال جن کو وھابی بھی بزرگ مانتے ھیں اور ان کے نظریات کو تسلیم کرتے ھیں اور ان کتابوں کوسند کا درجہ دیتے ھیں ، مد نظر رکھتے ھوئے ھم اھل سنّت کے دعوے دار وہّابی فرقے سے یہ سؤال کرتے ھیں کہ اگر وہ سب باتیں جو تمھارے بزرگوں نے بیان کی ھیں ، دینی امور میں تمھارے عمل کی اصل اساس او ربنیاد کا درجہ رکھتی ھیںتو پھر کس شرعی دلیل کی بناپر ان تمام مسلمانوںکے فرقوں کو جوتمھارے مسلک کے موافق نھیں ، کافر ومشرک سمجھتے ھو ؟او ران پر ھر طرح کی سختی ،اذیت اور ظلم و تشدّد کو جائز سمحھتے ھو ؟ نیز ان کے ملک اور سرزمین کو کافر حربی کی سرزمین کے مانند خیال کرتے ھو ؟ حالانکہ خداوند عالم فرماتاھے : ”تمام مومنین آپس میں بھائی بھائی ھیں ۔

اور دوسری جگہ ارشاد ھوتا ھے: ” ان نعمتو ں کو یاد کرو جو خدا نے تمھیں عطا کی ھیں جب تم آپس میں ایک دوسرے کے دشمن تھے او رخداوندعالم نے تمھارے دلوں کو ملادیا اور اس طرح نعمت خدا سے تم ایک دوسرے کے بھائی ھوگئے ۔

پھر ارشاد فرماتا ھے : ” ھم نے مومنوں کے دلوں سے ھر طرح کی کدورتوں کو نکال پھینکاھے تاکہ مومنین آپس میں بھائی بھائی ھو جائیں اور جب ایک دوسرے سے ملاقات کریں توخوشی کا احساس کریں ۔

اور دوسری جگہ پر ارشاد ھوتاھے:  ” جن لوگوں Ù†Û’ ایمان قبول کیا اور نیک کام انجام دے خدا ان سے محبت کرتا Ú¾Û’ “ Û”

اور ایک جگہ یہ فرماتا Ú¾Û’:  ” اگر وہ توبہ کریں نماز پڑھیں او رزکواة ادا کریں تو وہ تمھارے دینی بھائی ھیں اس طرح Ú¾Ù… اپنی آیتوں Ú©Ùˆ ان Ú©Û’ لئے بیان کرتے ھیں جوجاننا چاہتے ھیں یا جاننے Ú©Û’ خواہشمندھیں Û”

پیغمبر اسلام (ص) کی معتبر حدیثوں میں بیان ھوا ھے کہ ” اگر کوئی الله کی وحدانیت او رمحمد(ص)کی نبوت کی گواھی دے اسکی جان و مال اور عزت و آبرو محترم ھے اور ھر طرح کے تجاوز سے محفوظ ھے “

صحیح بخاری میں ایک روایت عبداللهبن عباس ۻسے نقل ھوئی Ú¾Û’ کہ جسوقت معاذبن جبل Ú©Ùˆ یمن بھیجا تو آنحضرت(ص)Ù†Û’ ارشاد فرمایا ” بہت جلد اھل کتاب( یھود ونصاریٰ) سے ملاقات کروگے، جس وقت ان Ú©Û’ پاس  پھونچ جاؤ تو ان Ú©Ùˆ اسلام Ú©ÛŒ دعوت دینا کہ وہ خداکی وحدانیت یعنی لاالہ الاالله اور رسول(ص)Ú©ÛŒ رسالت کااقرار کریں ØŒ اگر انھوں Ù†Û’ تمھاری اس بات Ú©Ùˆ قبول کر لیا تو پھر ان سے یہ کھنا کہ خدائے یکتا Ù†Û’ تم پر ھرروز پانچ وقت نماز Ú©Ùˆ واجب کیا Ú¾Û’ اگر اسکو بھی قبول کرلیں توپھر ان سے کھنا کہ خدا Ù†Û’ تم پر زکوٰةادا کرنا واجب کیا Ú¾Û’ اور ان Ú©Û’ مالداروں سے زکوٰة وصول کرکے ان Ú©Û’ غریب افراد میں تقسیم کردینا اگر اس بات Ú©Ùˆ بھی مان لیں تو پھر ان Ú©Û’ اموال پر کوئی تعرّض یا تجاوز نہ کرنا Ú†Ùˆ نکہ پھر ان Ú©Û’ اموال محفوظ ھیں “



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 next