قیامت کی ضرورت



دوسری آیت :

جس میں قیامت کے منکرین کے اعتقاد کو بیان کیا گیا ھے اور اس کے بعد قیامت کے بارے میں تاکید و اصرار کیا ھے:

<بَلٰی قَادِرِیْنَ عَلٰی اَنْ نُّسَوِّیَ بِنَانَہ>[44]

انگلیوں کے سرے (پورے)کیا خاصیت رکھتے ھیں؟

آج کا سائنس کہتا ھے :

”انگلیوں کے سرے گویا ایک عجیب شئی ھے جن میں لکیریںهوتی ھیں اور ان لکیروں کی شکل و صورت ایک دوسرے انسان سے مکمل طور پر مختلف هوتی ھیں اگر چہ حسب و نسب میں یا خونی رشتہ میں ایک دوسرے کے قریب هوں پس اس پورے عالم بشریت میں ایک جیسی انگلیوں کی لکیریں رکھنے والے نھیں پائے جاسکتے۔

سب سے پھلے جب ۱۸۸۴ء میں انسان کی انگلیوں کی لکیروں کے بارے میں تحقیق پیش کی گئی کیونکہ جس وقت بڑی بڑی دور بین بنائی گئی اور ان کے ذریعہ سے اس بات کو ثابت کیا گیا کہ ھر انسان کے لئے جدا جدااور دقیق لکیریں ھیں جو انسان کی انگلیوں کی کھال میں خوبصورتی بھی عطا کرتی ھیں جس کو خدا وند عالم نے اس کی انگلیوں میںقرار دیا ھے۔ اور جو انسا ن کی شخصیت کی نشاندھی کرتی ھیں۔

یہ تمام لکیریں ایسی بناوٹ اور شکل کی هوتی ھیں کہ ان کے تمام دقیق اجزاء اور تمام مختلف شکل کاغذ پر آجاتی ھیں ،مثلاًانگلیوں پر روشنائی لگاکر ایک کاغذ پر لگانے سے یہ ساری لکیریں واضح طور پر نمایاں هو جاتی ھیں ، اسی طریقہ سے انگلیوں کے یہ نشانات لوھے ،شیشے یا چکنی لکڑی وغیرہ پر ظاھر هو سکتے ھیں ،ایک عالمی رپورٹ کے مطابق ۴۰۰ ملین "Million" لوگوں کی انگلیوں کے نشانات میں سے صرف ایک نشان معمولی طور پر ایک دوسرے سے مشابہ پایا گیا ھے ،لیکن وہ بھی دو افراد میں مکمل طور پر ایک دوسرے سے جدا ھے ، کیو نکہ ان دونوں افراد میں جو شباہت پائی گئی ھے وہ مکمل طور پر ایک دوسرے پر منطبق نھیں هوتی ۔

 Ø§Ù“ج Ú©Û’ زمانہ میں تو دنیا Ú©ÛŒ اعلیٰ درسگاهوں میں اس موضوع Ú©Û’ لئے خاص شعبہ جات Ú©Ú¾Ù„ گئے ھیں ،تاکہ انگلیوں Ú©ÛŒ لکیروں Ú©Û’ بارے میں مکمل طور پر تحقیق کر سکیں اور بعض معاملات اور بعض حوادث اور چوری وغیرہ میں اشخاص Ú©ÛŒ پہچان کر سکیں ،کیونکہ کسی بھی چیز پر مثلاً اسلحہ Ú©Ùˆ Ù¾Ú©Ú‘Ù†Û’ یا دروازے یا تالے پر ھاتھ لگا Ù†Û’ سے ھاتھوں Ú©Û’ نشانات ان پر منتقل هو جاتے ھیں ،اور پھران نشانات Ú©Ùˆ مشینوں Ú©Û’ ذریعہ کاغذپر اتار لیا جاتا Ú¾Û’ اور ان Ú©Ùˆ بڑا کر Ú©Û’ مزید واضح کیا جاتا Ú¾Û’ تاکہ انھیں نشانیوں Ú©Û’ ذریعہ متھم اور ملزم Ú©ÛŒ شناخت هو سکے۔

واقعاً یہ بات بھی عجیب ھے کہ ھاتھوں کی نشانیوں کا یہ عجیب سسٹم ھے کہ یہ ولادت کے وقت سے آخر وقت تک ثابت رہتی ھیں اور ان میں کسی طرح کی کوئی تبدیلی نھیں آتی ،یھاں تک کہ انسان اپنی عمر کے مختلف حصوں سے گذرتا هوا رشد ونمو کرتا ھے لیکن ان میں کوئی بھی تحریف کوئی بھی تبدیلی نھیں آتی ،گویا یہ ایک بڑی دور بین کے مابین ھیں جو بچپن کی لکیروں کو دیکھ کر جوانی اور بڑھاپے کے عالم کی لکیروں کو اصل کے مطابق بناتی رہتی ھیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 next