وھابیوں کے عقائد



حافظ وھبہ مذکورہ بحث Ú©Ùˆ Ø¢Ú¯Û’ بڑھاتے هوئے کھتے ھیںکہ حقیقت یہ Ú¾Û’ کہ اھل نجد (وھابی حضرات) سب سے زیادہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم سے محبت کرتے ھیں لیکن غلو Ú©Ùˆ برا سمجھتے ھیں اور ھر طرح Ú©ÛŒ بدعت سے مقابلہ کرتے ھیں، اور کھتے ھیں کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم سے محبت یہ Ú¾Û’ کہ انسان آپ Ú©ÛŒ بتائی هوئی ہدایتوں اور راہنمائیوں پر عمل کرے، لیکن بدعتوں کا انجام دینا اور دینی امور کوترک کرنا یا هوا وهوس کا پیچھا کرنا پیغمبر اکرم   صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم اور دین اسلام Ú©ÛŒ توھین Ú¾Û’ نہ یہ کہ اس Ú©Ùˆ پیغمبراکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم سے محبت کا نام دیا جائے۔ [122]

گویا حافظ وھبہ جیسے مشهور ومعروف اور جھاندیدہ شخص بعض افراطی اور متعصب وھابیوں کے غیر منطقی اور ناپسند عقائد کا دفاع کرنا چاھتے ھیں اور ان کو اس طرح بیان کرتے ھیں تاکہ سامنے والا ان کو اچھا سمجھے، اور لوگوں کو یہ بتائے کہ وھابیوں کی طرف یہ نسبتیں ان کے دشمنوں کی طرف سے دی گئی ھیں۔

۱۰۔سَلف صالح کے بارے میں وھابیوں کا عقیدہ

سلطان عبد العزیز بن سعود ،کا بادشاہ هونے Ú©Û’ ساتھ ساتھ اس وقت Ú©Û’ وھابی علماء میں بھی شمار هوتا تھا، چنانچہ مکہ معظمہ میں اس Ù†Û’ Ø°ÛŒ الحجہ Û±Û³Û¶Û²Ú¾ میں لوگوں Ú©Û’ سامنے ایک مفصل تقریر Ú©ÛŒ جس میں کھا کہ حضرت رسول اسلام صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ù†Û’ ارشاد فرمایا کہ بھت جلد Ú¾ÛŒ میری امت Ú©Û’ Û·Û³ فرقے هوجائیں Ú¯Û’ اور ایک فرقہ Ú©Û’ علاوہ سب جہنمی هونگے، تو اس پر اصحاب Ù†Û’ سوال کیا وہ فرقہ کونسا Ú¾Û’ØŸ  تو اس وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ù†Û’ جواب میں فرمایا: وہ لوگ جو میرے اور میرے اصحاب Ú©Û’ راستہ پر چلیں گے“ اس Ú©Û’ بعد ابن سعود کھتے ھیں کہ خداوندعالم Ù†Û’ اپنے دین Ú©ÛŒ خلفائے اربعہ اور دوسرے سلف صالح Ú©Û’ ذریعہ تائید Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û” [123]

وھابی حضرات ، خلفائے اربعہ کے بارے میں یہ عقیدہ رکھتے ھیں کہ یہ حضرات سلف صالح کے منتخب افراد ھیں، اور ان کی فضیلت بھی خلافت کی ترتیب کے لحاظ سے ھے (یعنی سب سے افضل ابوبکر ان کے بعد عمر…) او رخلفاء اربعہ کے بعد ”عشرہ مبشرہ“[124] کے باقی لوگ افضل ھیں،اور ان کے بعد اھل بدر (جنگ بدر میں شرکت کرنے والے حضرات) اور ان کے بعد ”اھل بیعت شجرہ“[125]افضل ھیں۔

تعجب کی بات تو یہ ھے کہ وھابی حضرات جس طرح کے فضائل اور مناقب حضرت علی ں کے بارے میں بیان کرتے ھیں کسی ایک صحابی حتیٰ خلیفہ اول کے بارے میں بھی بیان نھیں کرتے۔[126]

محمد بن عبد الوھاب نے ، اپنی کتاب توحید میں کسی صحابی یا خلیفہ کے لئے کوئی منقبت بیان نھیں کی مگر یہ کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے جنگ خیبر میں حضرت علی ں کے لئے فرمایا تھا:

”کل میں علم اس کو دوںگا جو خدا ورسول کو دوست رکھتا هوگا او رخدا ورسول بھی اس کو دوست رکھتے هونگے، اور خداوندعالم نے فتح خیبر کو بھی اس سے مخصوص قرار دیا ھے“۔ [127]

اس حدیث کو ابن تیمیہ نے بھی ذکر کیا ھے ،[128] اور موصوف یہ بھی کھتے ھیں کہ یہ حدیث پیغمبر حضرت علیںکے ظاھری اور باطنی ایمان پر شھادت دیتی ھے اور اسی طرح اس سے خدا ورسول سے آپ کی دوستی ثابت هوتی ھے اور مومنین پر واجب ھے کہ حضرت علیںکو دوست رکھیں۔ [129]

۱۱۔اھل بیت پیغمبر  علیهم السلام Ú©Û’ بارے میں



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next