وھابیوں کے عقائد



[178] الاصول الاربعہ ص ۶۔

[179] الاصول الاربعہ ص ۲ سے ۵تک۔

[180] الاصول الاربعہ ص ۳۵، ۳۶۔

[181] الفجر الصادق ص ۱۷، ۱۸۔

[182] )اور جب شیخ سلیمان اور محمد بن عبد الوھاب میں کافی اختلافات هونے لگے تو چونکہ شیخ سلیمان کو اپنی جان کا خطرہ هوگیا تھا اس وجہ سے انھوں نے مدینہ منورہ جاکر پناہ لے لی، اور اس کے خلاف ایک کتاب لکھی (ظاھراً کتاب الصواعق مراد ھے) اور اس کے لئے بھیجی، اسی طرح بھت سے حنبلی علماء نے اس کے عقائد کی رد میں کتابیں لکھیں اور اس کے پاس بھیجیں، لیکن کوئی بھی کتاب اس کے لئے مفید واقع نھیں هوئی، (الدرر السنیہ، ص ۴۰)

[183] الدرر السنیہ، ص ۳۹، ۴۰۔

[184] الدرر السنیہ، ص ۴۱، ابوحامد بن مرزوق کھتے ھیں کہ Û±Û³Û´Û³Ú¾ میں جب سعودی لوگ مکہ معظمہ میں وارد هوئے، میں صبح Ú©Û’ وقت قبرستان معلّا Ú©ÛŒ طرف جارھا تھا،میں Ù†Û’ ایک Ù…Ú©Ù‘ÛŒ شخص Ú©Ùˆ دیکھا کہ مقام سعی Ú©ÛŒ طرف جارھا Ú¾Û’ اور کہہ رھا Ú¾Û’:  ”اَللّٰهم صَلِّ وَسَلِّمْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّد“

اس وقت غطغط (وھابی) کا ایک گروہ وھیں حرم میں تھا ان کے رئیس نے اس شخص کی باتوںکوسنا تو غصہ کی حالت میں اپنے عصا سے اس شخص کی طرف اشارہ کیا اور کھا ”اذکرون ولا تعبدون“ ۔ (التوسل بالنبی ص ۱۰۶)

[185] الصواعق الالہٰیہ ص ۷۔

[186] الصواعق ، ص ۳۹، ظاھراً حدیث نبوی سے مراد وہ حدیث پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم هو جو صحیح مسلم میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے وارد هوئی ھے، کہ آپ نے فرمایا: ”اِنَّ اللّٰہَ زَوَیٰ لِیَ الاٴَرْضَ فَرَاَیْتُ مَشَارِقَها وَمَغَارِبها وَاِنَّ اُمَّتِی لَیَبْلُغ مُلْکَها مَازُوِیَ لِی مِنْها …الی آخر۔“

[187] الصواعق ص ۵۵ تا ۶۳۔

[188] قابل غور بات یہ ھے کہ محمد بن عبد الوھاب کے ھم عصر علمائے کرام نے (جس کی بحث ھم پانچویں باب میں کریں گے) کھا ھے کہ محمد بن عبد الوھاب حنفی مذھب تھا، اسی طرح عثمانی موٴلف” سلیمان فائق بک“ (تاریخ بغداد ص ۱۵۲) نے کھا کہ محمد بن عبد الوھاب شروع میں لوگوں کو حنفی مذھب کی تعلیم دیتا تھا لیکن موجودہ شواہد کے پیش نظر اور اس کی تعلیمات کا حنبلی مذھب کے مطابق هونا اور چونکہ اس کا باپ بھی حنبلی علماء میں سے تھا اسی طرح اس کے ماننے والے لوگ اپنے کو حنبلی کھتے چلے آئے ھیں ان تمام چیزوں کے پیش نظر اس بات میں کوئی شک باقی نھیں رھتا کہ محمد بن عبد الوھاب شروع میں حنبلی مذھب تھا۔

[189] المسلمون فی العالم الیوم ج ۳ ص ۶۳، ۶۴۔ جیسا کہ معلوم هوتا ھے کہ وھابی تقلید کے مسئلہ (جیسا کہ دوسرے اسلامی فرقوں میں رائج ھے) کے مخالف ھیں ، اور یہ لوگ خود کو اتنی اجازت دیتے ھیں کہ مسائل میں اجتھاد کریں، اور قرآنی آیات کی بھی اپنی رائے کے مطابق تفسیر کریں۔

[190] ”البلاد“ نامی اخبار چاپ جدہ، بتاریخ Û±Û¶ Ø°ÛŒ الحجہ  Û±Û³Û¸Û¶Ú¾ Ú©Û’ ایک مضمون میں اسی طرح موجود Ú¾Û’Û”

[191] الدرر السنیہ ص ۵۳۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70