اصلاح امت اور حضرت علی علیه السلام



وہ شخص کھتا ھے کہ اے امیرالمومنین !کیایہ کام اللہ کے نزدیک عنایت شمار ھوگا۔تب حضرت نے اس سے فرمایا :

مہ یا شیخ!فواللّٰہ لقد عظّمَ اللّہ الاٴ جر في مسیر کم واٴنتم سائرون وفي مقامکم واٴنتم مقیمون ،وفي منصرفکم واٴنتم منصرفون ولم تکونوافي شيءٍ من حالاتکم مکرھین ولا اِلیہ مضطرّین۔

اے شیخ منتظرر ھو، خدا وندا عالم انھیں کاموں کے ذریعہ تمھیں اجر دیتا ھے اور تم تمام کام انجام دیتے رھتے ھو اور کسی بھی کام میں مجبور اور مضطر نھیں ھو۔

پھرشیخ آپ کی خدمت میں عرض کرتا ھے کہ یہ کیسے ممکن ھے کہ ھم اپنے حالات میں کسی چیز کی طرف مجبور و مضطر نہ ھوں جبکہ قضاء وقدر ھی ھمارا راستہ ھے اور اسی سے ھم منقلب اور منصرف ھوتے ھیں ؟

حضرت نے جواب میںارشاد فرمایا :

و تظن اٴنہّ کان قضاءً حتماً وقدراًلازماً اِنہ لو کان کذلک لبطل الثواب والعقاب والاٴمر والنہي والزجر من اللہ وسقط معنیٰ الوعد والوعید فلم تکن لائمةللمذنب ولا محمدہ للمحسن ولکان المذنب اٴولیٰ بالاحسان من المحسن ولکان المحسن اُولیٰ بالعقوبةِ من المذنب ،

تلک مقالة اِخوان عبدة الاٴوثان و خُصماء الرحمن وحزبْ الشیطان وقدریة ھذہ الامة ومجوسھا۔ان اللہ تعالی کلّف تخییراً ونھیٰ تحذیرا ًواٴعطیٰ علیٰ القلیل کثیراً ولم یُعصَ مغلوباً۔

 ÙˆÙ„Ù… یُطَع مکرَھا ولم یملّک مفوّضاً ولم یَخلق السماوات والاٴرض ومابینھما باطلا ولم یبعث النّبین مبشرین ومنذرین عبثاً ذلک ظن الذین کفروافویل للذین کفروا من النار۔

شاید تم نے قضاء و قدر کوحتمی و لازمی سمجھ لیا ھے (کہ جس کے انجام دینے پر ھم مجبور ھیں) اگر ایسا ھوتا تو پھر نہ کوئی ثواب کا سوال پیدا ھوتانہ عذاب کا ،اور نہ ھی اللہ تعالی کے امر ونھی اورڈرانے کا کوئی مفھوم ھوتا ،نہ وعدہ کے کچھ معنی رھتے نہ وعید کے ،گناہ گار کا کوئی گناہ نہ ھوتا اور محسن کی کوئی تعریف نہ ھوتی اور گناھگار محسن کی نسبت احسان کا زیادہ حق دار ٹھھرتا اور محسن ،گناہ گار کی نسبت عقاب کا زیادہ سزاوار بن جاتاھے۔

یہ ان لوگوں کی گفتگوھے جو بتوں کے پجاری اوررحمن کے دشمن اور شیطان کے لشکر کے سپاھی ھیں ۔اللہ تبارک و تعالی نے تو بندوں کو خود مختار بنا کر مامور کیا ھے اور عذاب سے ڈراتے ھوئے نھی کی ھے اور تھوڑا کرنے پر زیادہ اجر دیتا ھے اس کی نافرمانی اس لئے نھیں ھوتی کہ وہ مغلوب ھو گیا ھے اسکی اطاعت اس لئے نھیں کی جاتی ھے کہ اس نے مجبور کر رکھا ھے اور وہ ایسا مالک بھی نھیں ھے جو مفوض ھو اور آسمان و زمین اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ھے اس نے اسے بیکار پیدا بھی نھیں کیاھے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 next