منازل الآخرت



اس کے علاوہ بھی بہت سی احادیث ھیں جو ھماری عرض کی ھوئی بات پر دلالت کرتی ھیں ۔[62]

قارئین کرام!  مذکورہ باتوں Ú©Û’ پیش نظر احادیث میں بیان شدہ قبر Ú©Û’ ثواب Ùˆ عذاب سے مراد عالم برزخ میں دوسری زندگی Ú¾Û’ جس میں انسان Ú©ÛŒ روح بدنِ مثالی میں قرار دی جائے Ú¯ÛŒ ØŒ لہٰذا آیات قرآن اور احادیث میں بیان شدہ روح Ú©Û’ مجرد ھونے اور عذاب Ùˆ ثواب والا مسئلہ حل ھوجاتا Ú¾Û’ØŒ کہ انسان Ú©ÛŒ روح مجرد بھی Ú¾Û’ لیکن اس پر عذاب Ùˆ ثواب بھی ھوتا Ú¾Û’ اور اس Ú©ÛŒ روح پرواز بھی کرتی Ú¾Û’ اور اپنے اہل Ùˆ عیال اور دوسروں Ú©Ùˆ دیکھتی بھی Ú¾Û’Û”

سائنس جسم مثالی کی تائید کرتا ھے :احضار روح کے ماہرین کے تجربوں سے اجسام مثالی کی حقیقت کا پتہ چلتا ھے جیسا کہ اس سلسلہ میں مشھور ماہرین کہتے ھیں: در حقیقت موت کچھ نھیں ھے مگر یہ کہ ایک مادی جسم سے دوسرے مادی جسم میں منتقل ھوجانا، لیکن وہ دوسرا (مادی جسم) اس دنیاوی جسم سے زیادہ واضح اور لطیف ھوتا ھے۔ ان کا یہ بھی عقیدہ ھے کہ روح کے لئے ایک بہت زیادہ شفاف اور لطیف مادہ ھوتا ھے ، لہٰذا اس پر مادہ کے قوانین جاری نھیں ھوسکتے۔[63]

کیا یہ باطل تناسخ نھیں ھے؟

بعض لوگوں نے گمان کیا ھے کہ انسان کی روح کا اس دنیاوی بدن سے جدا ھونے کے بعد اسی جیسے بدن میں چلاجانا یہ وھی باطل تناسخ ھے ، جو صحیح نھیں ھے، کیونکہ ضرورت دین اور اجماع مسلمین تناسخ کی نفی کرتے ھیں حالانکہ بہت سے متکلمین اور محدثین جسم مثالی کے قائل ھوئے ھیں، اور ائمہ معصومین علیھم السلام کی احادیث میں بیان ھوا ھے، لیکن تناسخ کے قائل لوگوں نے اس کا انکار کیا ھے اور اسی وجہ سے معاد اور ثواب و عذاب کا انکار کرتے ھیں، کہتے ھیں کہ یہ روح دوبارہ اسی دنیا میں دوسرے بدن میں آجاتی ھے، لہٰذا قیامت کا کوئی وجود نھیں ھے، نیز یہ لوگ تناسخ کے ذریعہ خالق اور انبیاء علیھم السلام کا بھی انکار کرتے ھیں، نیز لازمہ تناسخ وظائف اور تکالیف کا بھی انکار کرتے ھیں، اور اسی طرح کی دوسری بے ھودہ باتیں ھیں[64]

۲۔ اس سلسلے میں دوسرا اعتراض یہ ھے کہ قبر میں کس طرح ثواب و عذاب ھوگا حالانکہ جنت یا دوزخ موجود نھیں ھے۔

جواب:  ÙˆÛ قرآنی آیات اور احادیث جن Ú©Ùˆ Ú¾Ù… Ù†Û’ قبر Ú©Û’ ثواب Ùˆ عذاب Ú©Û’ دلائل Ú©Û’ عنوان سے بیان کیا Ú¾Û’ وہ اس بات پر دلالت کرتی ھیں کہ جنت اور دوزخ مخلوق (اور موجود)ھیں،اسی طرح امام صادق علیہ السلام سے مروی روایت بھی اس بات پر دلالت کرتی Ú¾Û’ کہ جب آپ سے مومنین Ú©ÛŒ روحوں Ú©Û’ بارے میں سوال کیا تو آپ Ù†Û’ فرمایا:

”فی حجرات فی الجنة ،یاکلون من طعامھا ،و یشربون من شرابھا“۔[65]

”(مومنین کی روحیں) جنت کے بالا خانوں میں رہتی ھیں جنت کا کھانا کھاتی ھیں اور جنت کا شربت پیتی ھیں“۔

اسی طرح امام صادق علیہ السلام کی دوسری حدیث:

”ان ارواح الکفار فی نارجھنم یعرضون علیھا“۔[66]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 next