منازل الآخرت



Û²Û” نظام کائنات Ú©ÛŒ تبدیلی:  عالم آخرت Ú©ÛŒ زندگی ایک نئے نظام Ú©Û’ تحت Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ جو ھمیشہ Ú©Û’ لئے ھوگی، یا فقط سعادت Ùˆ نیک بختی Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ یا عذاب Ùˆ بدبختی، اور یہ نظام اس دنیاوی نظام Ú©Û’ خاتمہ پر ھوگا، جیسا کہ خداوندعالم ارشاد فرماتا Ú¾Û’:

< یَوْمَ تُبَدَّلُ الْاٴَرْضُ غَیْرَ الْاٴَرْضِ وَالسَّمَاوَاتُ وَبَرَزُوا لِلَّہِ الْوَاحِدِ الْقَہَّارِ>[105]

”(مگر کب ) جس دن یہ زمین بدل کر دوسری زمین کر دی جائے گی اور( اسی طرح) آسمان (بھی بدل دیئے جائیں گے) اور سب لو گ یکتا قہار خدا کے روبرو (اپنی اپنی جگہ سے) نکل کھڑے ھوں گے“۔

خداوندعالم نے قرآن مجید کی متعدد آیات میں زمین و آسمان کے تبدیلی کا ذکر فرمایا ھے،جن کا مضمون اس بات پر دلالت کرتا ھے کہ پہاڑ اپنی جگہ چھوڑدیں گے اور بیابان بن جائیں گے یا ریتیلے ٹیلے کی شکل اختیار کرلیں گے اور دھنکی ھوئی روئی کی طرح اڑنے لگےں گے،سمندروں میں طوفان پیدا ھونے لگے گا زمین چٹیل میدان بن جائے گی، کچھ بھی دکھائی نھیں دے گا، زلزلہ آئے گا ، زمین میں لرزش پیدا ھوجائےگی، سورج چاند میں گہن لگ جائے گا ستارے ڈوب جائیں گے، نور چلا جائے گا آسمان سرخ ھوجائے گا، چاروں طرف دھواں ھی دھواں پھیلا ھوگا ، آسمان گرجائے گا، اور ایک طومار کی طرح لپیٹ دیا جائے گا۔

حضرت علی علیہ السلام اس دن کے متعلق یوں فرماتے ھیں:

”یوم عبوس قمطریر،ویوم کان شرہ مستطیرا، ان فزع ذلک الیوم لیرھب الملائکة الذین لا ذنب لھم و ترعد منہ السبع الشداد ،والجبال الاوتاد ،والارض المھاد ، وتنشق السماء فھی یومئذ واھیة،و تتغیر فکانھا وردة کالدھان ،و تکون الجبال کثیبا مھیلا بعد ما کانت صما صلاباً۔۔۔“۔[106]

”قیامت کا دن وہ دن ھوگا جب انسان کی شکل بگڑ جائے گی اور ھوائیاں اڑنے لگےں گی، اس کی سختی ہر طرف پھیل جائے گی، اس روز کے خوف و وحشت سے بے گناہ فرشتے بھی ڈرنے لگیں گے، شدید قسم کی بھوک و پیاس ھوگی، پہاڑوں کی کیلیں ہلنے لگے گی، زمین خاک بن جائے گی، آسمان پھٹ جائے گا، آسمان تیل کی طرح سرخ ھوجائے گا، پہاڑریت کے ٹیلوں اور موج کی طرح ھوجائیں گے، جبکہ اس سے پہلے وہ بہت قوی ھوں گے“

Û³Û” زندگی کا صور پھونکاجانا:   دوسری مرتبہ جب صور پھونکا جائے گا تو تمام مخلوق عالم آخرت Ú©Û’ لئے زندہ ھوجائے گی، جیسا کہ ارشاد الٰھی ھوتا Ú¾Û’:

< وَنُفِخَ فِی الصُّورِ فَإِذَا ہُمْ مِنْ الْاٴَجْدَاثِ إِلَی رَبِّہِمْ یَنسِلُونَ# قَالُوا یَاوَیْلَنَا مَنْ بَعَثَنَا مِنْ مَرْقَدِنَا ہَذَا مَا وَعَدَ الرَّحْمٰنُ وَصَدَقَ الْمُرْسَلُونَ# إِنْ کَانَتْ إِلاَّ صَیْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا ہُمْ جَمِیعٌ لَدَیْنَا مُحْضَرُونَ >[107]

”اورپھر( جب دوبارہ)صور پھونکا جائے گا تو اسی دم یہ سب لوگ (اپنی اپنی) قبروں سے (نکل نکل کے )اپنے پروردگار (کی بارگاہ) کی طرف چل کھڑے ھوں گے اور حیران ھوکر کھیں گے کہ ہائے افسوس ھم تو پہلے سو رھے تھے ھمیں ھماری خوابگاہ سے کس نے اٹھا یا (جواب آئے گا )کہ یہ وھی (قیامت کا)دن ھے جس کا خدا نے (بھی )وعدہ کیا تھااور انبیاء نے بھی سچ کہاتھا(قیامت تو) بس ایک سخت چنگھاڑ ھوگی پھر ایکا ایکی یہ لوگ سب کے سب ھمارے حضور میں حاضر کئے جائیں گے “۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 next