منازل الآخرت



لیکن کفار و ظالموں کی موت کی سختیوں کے سلسلے بہت سی آیات قرآنی بہت زیادہ خوف و وحشت اور ھیبت کے بارے میں بیان کرتی ھیں کیونکہ ان کو دردناک اور سخت سے سخت عذاب کے بارے میں خبر دی جائے گی، خداوندعالم فرماتا ھے:

<وَلَوْتَرٰٓی اِذْیَتَوَفَّی الَّذِیْنَ کَفَرُوْا الْمَلائِکَةُ یَضْرِبُوْنَ وُجُوْھَھُمْ وَاَدْبَارَھُمْ وَ ذُوْقُوْا عَذَابَ الْحَرِیْقِ ذَٰلِکَ بِمَا قَدَّمَتْ اَیْدِیْکُمْ وَ اَنَّ اللّٰہَ لَیْسَ بِظَلَّامٍ لِلْعَبِیْدِ>[13]

”اور کاش (اے رسول) تم دیکھتے جب فرشتے کافروں کی جان نکال لیتے تھے اور ان کے رخ اور پشت پر (کوڑے )مارتے جاتے تھے اور (کہتے جاتے تھے کہ)عذاب جہنم کے مزے چکھو یہ سزا اس کی ھے جو تمہارے ہاتھوں نے پہلے کیا کرایا ھے اور خدا بندوں پر ہر گز ظلم نھیں کیا کرتا “۔

۲۔ سکرات موت: خداوندعالم ارشاد فرماتا ھے:

<وَجَاءَ تْ سَکْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ذٰلِکَ مَا کُنْتَ مِنْہُ تَحِیدُ>[14]

”اور موت کی بیھوشی یقینا طاری ھوگی یھی وہ بات ھے جس سے تو بھاگا کرتا تھا“۔

سکرات موت سے وہ کرب و پریشانی مراد ھے جسے دیکھ کر مرنے والا بے ھوش ھوجاتا ھے،مرگ بار مصیبتیں ٹوٹ پڑتی ھیں، وہ حیرت زدہ رہ جاتا ھے ،شدید قسم کے آلام اور طرح طرح کے امراض و اسقام ھوتے ھیں.

 â€Ø§Ù†Ø© موجعة ،و جذبة مکربة Ùˆ سوقة متعبةٍ“۔[15]

انسان سکرات موت کی مدھوشیوں، شدید قسم کی بدحواسیوں، دردناک قسم کی فریادوں اور کرب انگیز قسم کی نزع کی کیفیتوں اور تھکادینے والی شدتوں میں مبتلا ھوجاتا ھے۔

حضرت رسول اکرم (ص)ارشاد فرماتے ھیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 next