وھابیوں کے عقائد



قبور کے پاس چراغ اور شمع جلانے کے مسئلہ میںعرض ھے کہ جن روایات کے ذریعہ وھابی یہ ثابت کرتے ھیں کہ قبور پر چراغ جلانا حرام ھے، پھلی بات تو یہ ھے کہ ان روایات کی سند ضعیف ھے، اور اگر بالفرض ان کی سند کو صحیح مان بھی لیں کہ تو اس کا جائز نہ هونا یا اس وجہ سے ھے کہ قبروں پر شمع جلانے میں کوئی فائدہ تصور نھیں کیا جاسکتا، لہٰذا گویا شمع جلانا یعنی مال کو ضایع کرنا ھے، یا ان روایات کا مقصد غیر انبیاء اور اولیاء اللہ کی قبروں پر شمع جلانے کی ممانعت ھے۔

لیکن قبروں پر قرآن یادعا پڑھنے والوں کے لئے یا زائرین کی سهولت کے لئے یا ان لوگوں کے لئے جو پوری پوری رات قبروں کے پاس رھتے ھیں تو ایسے موارد کے لئے شمع جلانا نہ مکروہ ھے اور نہ حرام ، بلکہ نیک کام میں مدد کے عنوان سے ھے کیونکہ خداوندعالم نیکیوں میں مدد کرنے کا حکم دیتا ھے:” تَعَاوَنُوْا عَلَی الْبِرِّ وَالتَّقْویٰ“

دوسری بات یہ ھے کہ تِرمذی جناب ابن عباس سے نقل کرتے ھیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ایک رات کسی قبر پرگئے تو آپ کے لئے وھاں چراغ روشن کیا گیا، اور عزیزی (شرح جامع صغیر) کے بقولقبروں پر چراغ جلانے کی ممانعت وھاں کے لئے ھے کہ جھاںکو ئی زندہ اس سے کوئی فائدہ اٹھانے والا نہ هو۔ [99]

اس کی وضا حت کہ رافضیوں نے ھی قبور کی عبادت اور شرک کی ابتداء کی ھے اور قبروں پر مسجد کے بانی بھی یھی ھیں

افسوس کی بات تو یہ ھے کہ کبھی کبھی عقیدہ ،سلیقہ یا احادیث کے سمجھنے میں اختلاف ،تفرقہ، دشمنی اور تعصب کا سبب بن جاتا ھے اور اس صورت میںچا ھے مخالف کی دلیل کتنی ھی منطقی کیوں نہ هو ، اس کو قبول نھیں کیا جاتا، اور جو کچھ بھی وہ کھے اس کو غلط تصور کیا جاتا ھے، جس وقت سے شیعہ مذھب بعض وجوھات کی بناپر بھت سے اسلامی فرقوں کی نظر اعتراض کا نشانہ قرار پایا ھے، (جیسا کہ ھم نے اس کتاب میں چند مرتبہ بیان بھی کیا ھے) شیعوں کے معمولی سے کام کو بھی الٹا پیش کیا جا تاھے ، اور اس کے علاوہ مختلف تھمتیں لگانے میں بھی کوئی کمی نھیں کی جا تی۔

منجملہ زیارت کا مسئلہ جس پر ابن تیمیہ اور وھابیوں نے نامعلوم کتنے اعتراضات کر ڈالے ، جبکہ قبور کی زیارت مختلف اسلامی فرقے انجام دیتے آئے ھیں اور انجام دے رھے ھیں، اور مذاھب اربعہ کے بزرگوں کی بھت سی قبروں کا دوسری صدی کے بعد سے عام وخاص کی طرف سے احترام کیا جارھاھے اور ان کی زیارت هوتی آئی ھے۔

یھاں تک کہ آج بھی مسجد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم میں آنحضرت کے روضہ مطھر اور ضریح کے سامنے بھت سے لوگ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ابوبکر وعمر کی زیارت پڑھتے ھیں اور ان زیارتوں کے وھی جملے ھیں جن کو شیعہ بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ائمہ کی ضریحوں کے پاس پڑھتے ھیں، عجیب بات ھے کہ یھی کام اگر دوسرے اسلامی فرقے انجام دیں تو ان پر اعتراض نھیں هوتا لیکن اگر یھی کام ھم انجام دیں تو کیونکہ شیعہ ھیں اس وجہ سے زیارت کو عبادت کہہ دیا جاتا ھے، اور اس زیارت کا کرنے والا مشرک کھلاتا ھے، معلوم نھیںشیعہ زیارتوں میں کیا کھتے ھیں جو دوسرے نھیں کھتے، یا کیا نھیں کھتے جو دوسرے کھتے ھیں۔ [100] اب رھی یہ بات کہ شیعہ حضرات نے ھی قبروں کی عبادت اور شرک کی بنیاد ڈالی ھے، اور قبروں پر مساجد بنانا شروع کی ھیں، جیسا کہ یہ بات شیخ عبد الرحمن محمد بن عبد الوھاب کے پوتے سے نقل هوئی ھے، موصوف فتح المجید کے حاشیے میں اس طرح کھتے ھیں کہ عبیدیوں (جو خود کو جھوٹ موٹ فاطمی کھتے ھیں) نے ھی سب سے پھلے قبروں کے پاس مسجدیں بنانا شروع کی ، جیسا کہ قاھرہ شھر میں امام حسینںکے لئے ایک عظیم گنبد ، عمارت اور اس کے برابر میں ایک عظیم الشان مسجد بنائی۔

مذکورہ مطلب کے بارے میں اس بات کی طرف اشارہ کرنا ضروری ھے کہ قبور کی زیارت ، اسی طرح قبروں پر عمارت یا گنبد بنانا ، یہ کام شیعوں سے مخصوص نھیں ھے بلکہ شروع ھی سے اسلامی فرقے اپنے بزرگوں کی قبروں پر بھترین عمارتیں بنایا کرتے تھے ان کے لئے بھت سی چیزیں وقف بھی کیا کرتے تھے اور ان کی زیارت کے لئے بھی جایا کرتے تھے اب بھی یہ سلسلہ جاری وساری ھے۔

بغداد میں ابوحنیفہ کی قبر پر ایک قدیمی بڑا اور سفید گنبد اب بھی موجود ھے، جس کی ابن جُبیر نے توصیف بھی کی ھے،[101] اور آج بھی ابو حنیفہ کی قبر کا گنبدبھت خوبصورت ھے جس کی دور اور نزدیک سے ہزاروں لوگ زیارت کے لئے جاتے ھیں، اسی طرح احمد ابن حنبل کی قبر [102]اوربغداد میں شیخ عبد القادر جیلانی کی قبر ، اسی طرح مصر کے قرافہ شھر میں امام شافعی کی قبرمذاھب اربعہ کے بزرگوں کی بھت سی قبریں مختلف اسلامی ملکوں میں زیارتگاھیں بنی هوئی ھیں۔

نجد اور حجاز میں وھابیوں کے غلبہ سے پھلے بھی بھت سے گنبداور عمارتیں موجود تھیں جن کی زیارت کے لئے لوگ جایا کرتے تھے اور ان کے اوپر بھت زیادہ عقیدہ رکھتے تھے، لہٰذا یہ دعویٰ کرنا کہ قبروں کی زیارت کی ابتداء کرنے والے شیعہ ھیں باطل اور بے بنیاد ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next