وھابیوں کے عقائد



 Ø§ÙˆØ± اس Ú©Û’ بعد پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا:

”اَللّٰهم ہٰوٴُلاٰءِ اَہْلُ بَیْتِی وَاَہْلُ بَیْتِیْ اَحَقُّ“

(خدا وندا  ! یہ میرے اھل بیت ھیں اور میرے اھل بیت دوسر ÙˆÚº سے زیادہ اھل حق اور شائستہ تر ھیں۔)

لہٰذا، اھل بیت سے دوستی اور ان سے محبت کرنا Ú¾Ù… پر واجب Ú¾Û’ØŒ یہ حضرات Ú¾ÛŒ پیغمبر اکرم   Ú©Û’ اقرباء اور رشتہ دار ھیں، اس Ú©Û’ علاوہ اسلام میں سابقہ بھی زیادہ رکھتے ھیں، اور انھوں Ù†Û’ دین Ú©Ùˆ پھیلانے میں بھت سے مصائب Ú©Ùˆ برداشت کیا ،وغیرہ وغیرہ ØŒ لہٰذا ان سے دوستی اور محبت کرنا، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم کا احترام اور قرآن وسنت Ú©Û’ احکامات Ú©ÛŒ پیروی کرنا Ú¾Û’ ØŒ جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد هوتا Ú¾Û’:

< قُلْ لاٰ اَسْئَلُکُمْ عَلَیْہِ اَجْراً اِلاّٰ الْمَوَدَّةَ فِی الْقُرْبٰی۔> [135]

”(اے میرے رسول) آپ کہہ دیجئے کہ میں تم سے اس تبلیغ رسالت کا کوئی اجر نھیں چاھتا علاوہ اس کہ میرے اقرباء سے محبت کرو“۔

۱۲۔ اصول دین اورفروع دین

آلوسی کے بقول وھابیوں کی نظر میں اصول دین وھی ھیں جو مذھب اھل سنت والجماعت کے ھیں اور ان کا طریقہ وھی سَلَف صالح (اصحاب پیغمبر او رتابعین) کا طریقہ ھے۔وہ آیات اوراحادیث کوظاھر پر حمل کرتے ھیں، اس کے حقیقی معنی کو خدا پر چھوڑدیتے ھیں، اور ان کا عقیدہ یہ بھی ھے کہ خیر وشر صرف خدا کے ارادہ پر منحصر ھے ۔ بندہ اپنے افعال کو خلق کرنے پر (بھی) قادر نھیں ھے۔ ثواب اور جزا ،خدا کے فضل وکرم کی بدولت ھے ۔کیفر و عذاب اس کے عدل کے مطابق ھے، اور ھمارا اعتقاد یہ ھے کہ روز قیامت خدا کا دیدار هوگا۔ [136] لیکن فروع دین میں ،امام احمد ابن حنبل کے تابع ھیں ، اور مذھب اربعہ میں سے کسی پر کوئی اعتراض نھیں کرتے، لیکن دوسرے مذھب مثلاً شیعہ اور زیدیہ کی سخت مخالفت کرتے ھیں۔

نیز اگر ان کے لئے یہ بات مسلّم هوجائے کہ کوئی مسئلہ اھل سنت کے کسی ایک مذھب کا (غیر از حنبلی) تائید شدہ ھے او راس کے بارے میں قرآن مجید یا غیر منسوخ سنت سے نص وارد هوئی ھے اور اس کے مقابلہ میں کوئی اس سے مضبوط معارض بھی نھیں ھے، تو اس مسئلہ میں اسی مذھب کی پیروی کریں گے اور اس میںاحمد ابن حنبل کے مذھب کی پیروی نھیں کریں گے۔

وھابی حضرات کسی کے مذھب کے بارے میںنہ تفتیش کرتے ھیں اور نہ ھی تحقیق کرتے ھیںمگر یہ کہ کسی مذھب کا کوئی کام مذاھب اربعہ کے بطور آشکار مخالف هو، اسی طرح بعض مسائل میں اجتھاد کو قبول کرتے ھیں،[137] (یعنی بعض مسائل میں مقلد هو اور بعض مسائل میں مجتہد ) ، چنانچہ ابن سعود اصول دین اور فروع دین کے بارے میں کھتا ھے کہ ھم لوگ اصول دین میں قرآن کریم کے تابع ھیں اور فروع دین میں امام احمد ابن حنبل کے مذھب کے پیرو ھیں ، اور کسی کو بھی دینی امور میں اپنی رائے پر عمل کرنے کا کوئی حق نھیں ھے۔ [138]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next