وھابیوں کے عقائد



اس سلسلہ میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سیرت اور آنحضرت کا فرمان کہ آپ نے فرمایا کہ جو شخص اس حال میں مرے کہ خدا کے علاوہ کسی کو خدا نہ جانے تو ایسا شخص بہشت میں داخل هوگا۔ [45]

  Ú¾Ù… دیکھتے ھیں کہ جب پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ù†Û’ مُعاذ بن جَبَل Ú©Ùˆ یمن میں تبلیغ Ú©Û’ لئے بھیجا تاکہ لوگوں Ú©Ùˆ خدا Ú©ÛŒ طرف بلائےں تو آپ Ù†Û’ ان سے تاکید Ú©ÛŒ کہ خدا پر ایمان Ú©ÛŒ حقیقت اور محمد صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ú©ÛŒ رسالت Ú©Û’ اعتراف پر اکتفاء کرنا، پیغمبر   صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم Ù†Û’ ان سے کھا: تم اس قوم Ú©Û’ پاس جارھے هو جو اھل کتاب ھیں، ان Ú©Ùˆ یہ بتانا کہ تم پر خداوندعالم Ù†Û’ روزانہ پانچ وقت Ú©ÛŒ نمازیں واجب Ú©ÛŒ ھیں اور اگر وہ لوگ قبول کرتے ھیں تو پھر ان Ú©Û’ مالداروں سے کہنا کہ تم پر زکوٰة واجب Ú¾Û’ تاکہ وہ فقیروں میں تقسیم Ú©ÛŒ جائے۔

جو شخص اپنے دل میں اس بات کا معتقد هو کہ جنت ودوزخ خدا Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… اور اس Ú©Û’ فرمان Ú©Û’ تحت Ú¾Û’ اور کسی پر کفر اور ایمان کا Ø­Ú©Ù… لگانا اور انسان Ú©Û’ دل Ú©ÛŒ گھرائیوں کا حال جانناخدا سے مخصوص  Ú¾Û’ØŒ ایسے شخص Ù†Û’ چاھے وہ کتنا بڑا هو،عالم هو یامعجز نما هو اس Ù†Û’ ان اعتقادات Ú©Û’ باوجود خدا Ú©Û’ سامنے بزرگی وبڑائی Ú©ÛŒ جراٴت Ú©ÛŒ Ú¾Û’ Û”

اسی طرح جب پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے سنا کہ ان کے ربیب اُسامہ بن زید نے میدان جنگ میں اس شخص کو قتل کردیا جس نے زبان پرکلمہ توحید جاری کیا تھا، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بھت ناراض هوئے اور جب اُسامہ بن زید نے یہ عذر پیش کیا کہ اس نے جان کے خوف سے یہ کلمہ زبان پر جاری کیا تھا (یعنی صرف اپنی جان بچانے کے لئے کلمہ پڑھا تھا) تو آپ نے اُسامہ کے عذر کو قبول نھیں کیا اور فرمایا کہ کیا تم نے اس کا دل چیر کر دیکھ لیا تھا کہ اس کا یہ شھادتین کا اقرار اعتقاد سے تھا یا خوف سے؟ اور یہ بات معلوم ھے کہ ایمان کی جگہ انسان کا دل هوتا ھے اور دل کے اسرار سے صرف خدا ھی واقف هوتا ھے کوئی دوسرا ان سے واقف نھیں هوسکتا۔

اسی طرح جب حضرت عمر نے حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے عبد اللہ ابن اُبیّ (جو منافقوں کا سردار تھا) کے قتل کی اجازت مانگی، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تم یہ کام کروگے تو لوگ یہ کھیں گے کہ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنے ھی اصحاب کو قتل کررھے ھیں، گویا پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنی اس بات سے حضرت عمر اور دوسرے لوگوں کو یہ سمجھانا چاھتے تھے کہ اسلام فقط ظاھر پر حکم کرتا ھے چاھے شک اور تردید کے ساتھ هو۔ [46]

شیخ سلیمان جو محمد بن عبد الوھاب Ú©Û’ بھائی تھے اور محمد بن عبد الوھاب Ú©Û’ سخت مخالفین میں شمار هوتے تھے، انھوں Ù†Û’ اپنے بھائی محمد بن عبد الوھاب جو تمام مسلمانوں Ú©Ùˆ کافر Ùˆ مرتد کھتا تھا Ú©ÛŒ ردّ میںایک کتاب ”الصواعق الالٰھیہ“  Ù„Ú©Ú¾ÛŒ جس میں ÛµÛ² حدیثیں ایسی Ù„Ú©Ú¾ÛŒ ھیں جس میں ھر اس شخص Ú©Ùˆ مسلمان کھا گیا Ú¾Û’ جس Ù†Û’ زبان پرکلمہ لا الہ اللہ Ú©Ùˆ جاری کیا اور بھت سی ایسی حدیثیں لکھیں جس میں ھر اس شخص Ú©Ùˆ کافر کھا گیا Ú¾Û’ جو کسی مسلمان Ú©Ùˆ کافر Ú©Ú¾Û’Û” [47]

۳۔خداوندعالم کے لئے جھت کا ثابت کرنا

وھابی، ابن تیمیہ کی پیروی کرتے هوئے کیونکہ وہ قرآن اور احادیث کے ظاھر پر عمل کرتے ھیں اور تاویل و تفسیر کے قائل نھیں ھیں بعض آیات اور احادیث کے ظاھر سے تمسک کرتے هوئے خداوندعالم کے لئے جھت کو ثابت کرتے ھیں اور اس کو اعضاء وجوارح والا مانتے ھیں۔

اس سلسلہ میں آلوسی کاکہنا ھے : وھابی ان احادیث کی تصدیق کرتے ھیںجن میں خداوند عالم کے آسمانِ دنیا (آسمان اول) پر نازل هونے کا تذکرہ ھے، وہ کھتے ھیں کہ خداوندعالم عرش سے آسمان دنیا پر نازل هوتا ھے اور یہ کھتا ھے: ہَلْ مِنْ مُسْتَغْفِرٍ؟کیا کوئی استغفار کرنے والا ھے کہ میں اس کے استغفار کو قبول کروں۔

اسی طرح وہ یہ بھی اقرار کرتے ھیں کہ خداوندعالم روز قیامت عالم محشر میں آئے گا کیونکہ خود اس نے فرمایا ھے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 next