حجاب اور مسیحیت



ڈاکٹر حکیم الہی جو لندن یونیورسٹی کےاستادہیں ،اپنی کتاب "عورت اور آذادي " میں یورپ کی خواتین کے مقام کی تشریح کے بعد مسیحیت میں عورت کے پردے اور حجاب کی توضیح کے لیۓ دو عظیم مسیحی رہنما Climnt اور Tertolyanکے نظرے کو بیان کرتے ہیں:

عورت کو ھمیشہ مکمل حجاب میں رہنا چاھیۓسواۓ اپنے گھر کے،کیونکہ فقط یہ پردہ ہی ہے جو اسے مسموم نگاھوں سے محفوظ رکھتا ہے ، اورعورت اپنا چہرہ ضرور چھپاۓ،کیونکہ ممکن ہےاس کی صورت دیکھکر بہت سےافراد گناہ میں مبتلا نہ ھو جائیں۔ خدا کے نزدیک ایک عیسائی مومنہ کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ زیورات سے آراستہ ھو کر غیرمردوں کے سامنے جاۓ ،حتی ظاھری زینت کو بھی آشکار نہ کرے ،کیونکہ دیکھنے والوں کے لیۓ خطرناک ہے ۔ "21

یورپ اورمسیحی خواتین Ú©ÛŒ منتشر تصاویرسے واضح Ú¾Ùˆ جاتا ہے کہ اس زمانے Ú©ÛŒ خواتین حجاب Ú©ÛŒ مکمل رعایت کرتی تہیں Braon Ø§ÙˆØ±Ishnaider نےاپنی کتاب "مختلف قوموں Ú©Û’ ملبوسات"میں بعض مسیحی خواتین Ú©Û’ ملبوسات Ú©ÛŒ تصاویر شایع Ú©ÛŒ ہیں ،جو ان کےمکمل حجاب پربہترین دلیل ہے

 

اور شریعت اسلام

اسلام جو آخری آئین الہی اور مکمل ترین دین ہے،ھمیشہ اور تمام عالم بشریت کے لیۓ خدا کی جانب سے نازل ھوا ہے لباس کو" ھدیہ الہی" بیان کرتاہے، اوروجوب حجاب کو تعادل اور میانہ روی سے پورے جامعہ بشری کے لیۓ پیش کرتا ہے ،جس میں افراط وتفریط اورانحرافات سے اجتناب کیا گیا ہے،اورانسانی غریزوں کو مد نظررکھتے ھوۓ شرعی حدیں قائم کی گئی ہیں حو فطرت سے نیز ھماہنگ ہیں

 



back 1 next