جمع بين صلاتين



دُلُوکِ الشَّمْسِ مِنْ لَدُنْ زَوٰالِھٰا اٴِلٰی غُرُوبِھٰا؛[11]

”دلوک“سورج سے وھی زوال سے غروب تک کا وقت مرادھے۔

اس بناء پر اگر چہ ”دلوک“کبھی سورج کے غروب کے معنی میں بھی آیاھے لیکن اس میں کوئی شک نھیںھے کہ اس آیت میں مناسب معنی وھی آسمان کے وسط سے سورج کا ڈھلناھے جو کچھ ھم ازھری اور دوسرے اھل لغت سے نقل کرچکے ھیں اس کے علاوہ بہت سی احادیث بھی اس بارے میں ھیں جن میں سے فقط دو حدیث نمونہ کے طورپر بیان کرتے ھیں :۔

۱۔عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِیَ اللهُ عَنْہُ قٰالَ: قٰالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَسَلَّم:

اٴَتانی جَبْرَئِیلُ (ع)لِدُلُوکِ الشَّمْسِ حینَ زٰالَتْ فَصَلّٰی بِیَ الظُّہْرَ؛[12]

ابن مسعود سے مروی ھے کہ رسول اکرم نے فرمایا :سورج کے”دلوک“کے وقت ،جب زوال ھواتو جبرائیل (ع) میرے پاس آئے اورمیرے ساتھ ظھر کی نماز ادا کی۔

ابن مسعود کی طرح کچھ دوسرے افرادجیسے ابن عباس ،انس ،عمر،ابن عمر اور ابی برزہ وغیرہ سے بھی اسی مضمون کے ساتھ مروی ھے۔

اھل بیت(ع) سے بھی متعدد طریقوں سے مروی ھے کہ”دلوک“سے مراد زوال ھے نہ غروب۔

(۲)عَنْ اَبِی عَبْدِاللهِ علیہ السلام فِی قَوْلِہِ تَعٰالٰی:<اٴَقِمِ الصَّلوٰةَ لِدُلُوکِ الشَّمْسِ اٴِلٰی غَسَقِ اللَّیْلِ وَقُرْآن الْفَجْرِ اٴِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِکٰانَ مَشْھُوداً>قٰالَ: دُلُوکِ الشَّمْسِ زَوٰالُھٰا،غَسَقَ اللَّیْلِ اٴِنْتِصٰافُہُ،وَقُرْآن الْفَجْرِ رَکْعَتَا الْفَجْرِ؛[13]

امام جعفر الصادق علیہ السلام سے مروی ھے :۔آیہ(اقم الصلواة…) میں ”دلوک“ سے مراد سورج کا زوال ھے ”غسق“سے مر اد ، رات کا نصف ھونا ھے اور ”قرآن الفجر“سے مراد فجر کی دو رکعت نماز ھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 next