روز عرفه امام سجاد عليه السلام کيدعا



(۶۳)ان کے پھلو کو اپنے اولیاء کے لئے نرم بنادے اور ان کے ھاتھوں کو دشمنوں کے مقابله میں کھول دے انھیں اپنی رافت ورحمت ومھربانی وعنایت عطا فرما۔ ھمیں ان کی بات سننے والا، اطاعت گذار اور ان کی رضا کی راه میں سعی کرنے والا ،ان کی نصرت کرنے والا ،ان کے حقوق سے دفاع کرنے والا اور ان اعمال کے ذریعه اپنا اور اپنے رسول کا قرب تلاش کرنے والا قرار دیدے ۔

(۶۴)خدایا اپنی صلوات نازل فرما اپنے ان اولیاء پر جو ان کے مقام کے معترف ،ان کی ولایت سے وابسته ،ان کے نقش قدم پر چلنے والے، اپنے کو ان کے احکام کے حواله کردینے والے ،ان کی اطاعت کی کوشش کرنے والے ،ان کے اقتدار کا انتظار کرنے والے ،ان کی راه میں آنکھیں بچھادینے

 Ø¨ÙÙ…َقامِهِمُ الْمُتَّبِعینَ مُنْهَجَهُمُ الْمُقْتَفینَ ءٰ اثارَهُمُ الْمُسْتَمْسِکینَ بِعُرْوَتِهِمُ الْمُتَمَسِّکینَ بَوَلایَتِهِمُ الْمُؤْتَمّینَ بِإمٰامَتِهِمُ الْمُسَلِّمینَ لِاٴَمْرِهِمُ الْمُجْتَهِدینَ فی طاعَتِهِمُ الْمُنْتَظِرینَ اٴَیّامَهُمُ الْمآدّینَ إلَیْهِمْ اٴَعْیُنَهُمُ الصَّلواتِ الْمُبارَکاتِ الزّاکِیاتِ النّامِیاتِ الْغٰادِیٰاتِ الرّآئِحاتِ (Û¶Ûµ) ÙˆÙŽ سَلِّمْ عَلَیْهِمْ ÙˆÙŽ عَلیٰٓ اٴَرْواحِهِمْ وَاجْمَع عَّلَی التَّقْویٰٓ اٴَمْرَهُمْ ÙˆÙŽ اٴَصْلِحْ لَهُمْ شُئُونَهُمْ ÙˆÙŽ تُبْ عَلَیْهِمْ  إنَّکَ اٴَنْتَ التَّوّابُ الرَّحیمُ ÙˆÙŽ خَیْرُ الْغافِرینَ وَاجْعَلْنا مَعَهُمْ فی دارِ السَّلامِ بِرَحْمَتِکَ یآ اٴَرْحَمَ الرّاحِمینَ (Û¶Û¶) اللّهُمَّ هٰذا یَوْمُ عَرَفَةَ یَوْمٌ شَرَّفْتَهُ ÙˆÙŽ کَرَّمْتَهُ ÙˆÙŽ عَظَّمْتَهُ  نَشََرْتَ فیهِ رَحْمَتَکَ ÙˆÙŽ مَنَنْتَ فیهِ بِعَفْوِکَ ÙˆÙŽ اٴجَزَلْتَ فیهِ عَطِیَّتَکَ ÙˆÙŽ تَفَضَّلْتَ بِه عَلیٰ عِبادِکَ (Û¶Û·) اللّهُمَّ ÙˆÙŽ اٴَنَا عَبْدُکَ الَّذیٓ اٴَنْعَمْتَ عَلَیْهِ قَبْلَ خَلْقِکَ لَهُ ÙˆÙŽ بَعْدَ خَلْقِکَ إیّاهُ فَجَعَلْتَهُ مِمَّنْ هَدَیْتَهُ لِدینِکَ ÙˆÙŽ وَفَّقْتَهُ لِحَقِّکَ ÙˆÙŽ عَصَمْتَهُ بِحَبْلِکَ وَاٴَدْخَلْتَهُ فی حِزْبِکَ ÙˆÙŽ اٴَرْشَدتَّهُ لِمُوالاةِ اٴَوْلِیآئِکَ ÙˆÙŽ مُعاداةِ اٴَعْدآئِکَ (Û¶Û¸) ثُمَّ اٴَمَرْتَهُ فَلَمْ یَاٴْتَمِرْ ÙˆÙŽ زَجَرْتَهُ فَلَمْ یَنْزَجِرْ ÙˆÙŽ نَهَیْتَهُ عَن مَّعْصِیَتِکَ فَخالَفَ اٴَمْرَکَ إلیٰ نَهْیِکَ لامُعانَدَةً لّکَ ÙˆÙŽ لااسْتِکْباراً عَلَیْکَ بَلْ دَعاهُ ھواهُ إلیٰ مَا زَیَّلْتَهُ ÙˆÙŽ إلیٰ ماحَذَّرْتَهُ ÙˆÙŽ اٴَعانَهُ عَلیٰ ذٰلِکَ عَدُوُّکَ ÙˆÙŽ عَدُوُّهُ فَاٴقْدَمَ عَلَیْهِ عارِفاً بِوَعیدِکَ راجِیاً لَّعَفْوِکَ وٰاثِقاً بِتَجاوُزِکَ وَکانَ اٴَحَقَّ عِبادِکَ مَعَ مامَنَنْتَ عَلَیْهِ اٴَلّا یَفْعَل۔

 ÙˆØ§Ù„Û’ ھیں وه صلوات جو بابرکت ،پاکیزه، مسلسل بڑھنے والی اور صبح وشام نازل ھونے والی Ú¾ÙˆÛ”

(۶۵) اپنی سلامتی نازل فرماان پر اور ان کی ارواح طیبه پر ۔ان کے امور کو تقویٰ پر جمع کردے اور ان کے حالات کی اصلاح کردے اور ان کی توجه کو قبول فرمالے که تو ھر توجه کا قبول کرنے والا اور مھربان ھے اور بھترین بخشنے والاھے ۔مجھے اپنی رحمت کے سھارے ان کے ساتھ دارالسلام میں جگه دیدے اے بھترین رحم کرنے والے۔

(۶۶)خدایا یه عرفه کا دن ھے جسے تو نے شرافت،کرامت اور عظمت عنایت فرمائی ھے اس میں اپنے دامن رحمت کو پھیلادیا ھے اپنی معافی کے ذریعه بندوں پر احسان کیا ھے اپنے عطایا کو وسیع تربنا دیا ھے اور اپنے بندوں پر فضل وکرم فرمایا ھے ۔

(۶۷)خدایا میں تیرا وه بنده ھوں جس پر تو نے پیدائش سے پھلے بھی احسان کیا ھے اور پیدائش کے بعد بھی اسے نعمتیں عطاکی ھیں اور ان لوگوں میں قرار دیا ھے جنھیں اپنے دین کی ھدایت دی ھے اپنے حق کی توفیق دی ھے ،اپنی ریسمان ھدایت کے ذریعه تحفظ دیا ھے اور اپنے گروه میں شامل کیا ھے اور اپنے دوستوں کی دوستی اور اپنے دشمنوں کی دشمنی کا راسته دکھایا ھے۔

(۶۸) لیکن اس کے بعد بھی جب تونے حکم دیا تومیں عمل نھیں کیااور جب منع کیا تو میں رکا نھیں اور جب نافرمانی سے روکنا چاھا تو تیرے حکم کی خلاف ورزی کرکے معصیت کا مرتکب ھوگیا ۔البته یه صورت حال نه کسی عناد کی بنا پر ھے اور نه کسی استکبار اور غرور کی بناپر ھے بلکه خواھشات نے ادھر کھنچ لیا جس سے تو هٹانا چاھتا تھا اور جس سے تونے ڈرایا تھا ۔اور پھر تیرے اور اس کے مشترک دشمن (شیطان)نے بھی دی اور وه گناھوں کی طرف بڑھ گیاحالانکه وه تیرے عذاب سے باخبر تھا لیکن تیری معافی کا امیدوار بھی تھا بلکه درگذر کرنے کا اطمینان رکھتا تھا ۔جب که ان تمام احسانات کے بعد وه سب سے زیاده اس امرکا حقدار تھا که ایسا اقدام نه کرتا ۔

(۶۹)خیر اب میں تیرے سامنے حقارت ،ذلت ، خضوع وخشوع اور خوف کے ساتھ حاضر

 (Û¶Û¹) ÙˆÙŽ ھآ اٴنا ذا بَیْنَ یَدَیْکَ صاغِراً ذَلیلاً خاضِعاً خاشِعاً خآئِفاً مُّعْتَرِفاً بَعظیمٍ مِّنَ الذُّنُوبِ تَحَمَّلْتُهُ ÙˆÙŽ جَلیلٍ مِّنَ الْخَطایَا اجْتَرَمْتُهُ مُسْتَجیراً بِصَفْحِکَ لآئِذاً بِرَحْمَتِکَ مُوقِناً اٴَنَّهُ لایُجیرُنی مِنْکَ مُجیرٌ وَّ لایَمْنَعُنی مِنْکَ مانِعٌ (Û·Û°) فَعُدْ عَلَیَّ بَما تَعُودُ بِه عَلیٰ مَنِ اقْتَرَفَ مِن تَغَمُّدِکَ وَجُدْ عَلَیَّ بِما تَجُودُ به عَلیٰ مَنْ اٴلْقیٰ بِیَدِهٓ إلَیْکَ مِنْ عَفْوِکَ وَامْنُنْ عَلَیَّ بِما لایَتَعاظَمُکَ اٴَن تَمُنَّ به عَلیٰ مَنْ اٴَمَّلَکَ مِنْ غُفْرٰانِکَ (ا۷) وَاجْعَلْ لّی فی هٰذا الْیَومِ نَصیباً اٴَنالُ به حَظّاً مِّن رِّضْوانِکَ ÙˆÙŽ لاتَرُدَّنی صِفْراً مِّمّا یَنْقَلِبُ بهِ الْمُتَعَبِّدُونَ Ù„ÙŽÚ©ÙŽ مِنْ عِبادِکَ (Û·Û²) ÙˆÙŽ إنّی ÙˆÙŽ إن لَّمْ اٴُقَدِّم مّٰا قَدَّمُوهُ مِنَ الصّالحاتِ فَقَدْ قَدَّمْتُ تَوْحیدَکَ ÙˆÙŽ نَفْیَ الْاٴَضْدادِ ÙˆÙŽ الْاٴَنْدادِ ÙˆÙŽ الْاٴشْباهِ عَنْکَ ÙˆÙŽ اٴَتَیْتُکَ مِنَ الْاٴَبْوابِ الّتیٓ اٴَمَرْتَ اٴَن تُؤْتیٰ مِنْھا ÙˆÙŽ تَقَرَّبْتُ إلَیْکَ بِما لایَقْرُبُ اٴحدٌ مِّنْکَ إلّٰا بِالتَّقَرُّبِ به (Û·Û³) ثُمَّ اٴَتْبَعْتُ ذٰلِکَ بِالْإِنٰابَةِ إلَیْکَ وَالتَّذَلُّلِ وَالاِسْتِکانة Ù„ÙŽÚ©ÙŽ ÙˆÙŽ حُسْنِ الظَّنِّ بِکَ ÙˆÙŽ الثِّقَةِ بماعِنْدَکَ ÙˆÙŽ شَفَعْتُهُ بِرَجآئِکَ الَّذی قَلَّ مایَخیبُ عَلَیْهِ رٰاجیکَ (Û·Û´) ÙˆÙŽ سَاٴَلْتُکَ مَسْاٴلةَ الْحَقیرِ الذَّلیلِ البآئِسِ الْفَقیرِ الْخآئِفِ الْمُسْتَجیرِ ÙˆÙŽ مَعَ ذٰلِکَ خیفَةً وَّ تَضَرُّعاً وَّ تَعَوُّذاً وَّ تَلَوُّذاً لامُسْتَطیلاً بِتَکَبُّرِ الْمُتَکَبِّرینَ ÙˆÙŽ لامُتَعالِیاً بِدآلَّةِ الْمُطیعینَ ÙˆÙŽ لامُسْتَطیلاً بِشَفٰاعَةِ الشّٰافِعینَ (Û·Ûµ) ÙˆÙŽ اٴَنَا بَعْدُ اٴَقَلُّ الاٴقَلّینَ Ùˆ اٴَذَلُّ الاٴَذَلّینَ ÙˆÙŽ مِثْلُ



back 1 2 3 4 5 6 7 next