کربلا منزل به منزل



”کربلا منزل بہ منزل“ کا عنوان ختم ہونے والا نہیں اگر چہ کئی منزلیں کربلا پر گزر چکی ہیں لیکن ابھی نہ جانے کتنی باقی ہیں ۔زمانہ نے پھر کروٹ بدلی ہے پچھلے سو سال سے عراق کو بعثی کافروں نے دبوچ لیاتھا ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا تھا خون ناحق بہا یا جا رہا تھا گردنیں کٹ رہی تھیں قید خانے آباد ہو رہے تھے روضے ویران ہر طرف شور کہرام برپا تھا ۔بعثی کافر ظالم کی حکومت ختم ہوگئی لیکن ظلم و بربریت کا دور ختم نہیں ہوا کربلا کی زمین پھر تڑپ کر صدائے ” ھل من ناصر “ بلند کر رہی ہے لوگ دیوانہ وار منزل شہادت کی طرف منھ کئے بھاگے چلے جا رہے ہیں لیکن شاید ابھی صبح عاشور کا طلوع ہے اور عصر کے بعد ہی کربلا کی آئندہ کی سرنوشت کا تعین ہو سکے گا ۔ زندہ باد کربلا ۔پائندہ باد شہادت و عزیمت دعوت و جہاد کی سرزمین۔



back 1 next