فلسفه حج اور اتحاد بين المسلمين



(۲)آسمانی ادیان کے پیرو کاروں کا اتحاد :( قل یا اھل الکتاب تعالوا لیٰ کلمة سواء بیننا و بینکم الاّنعبد الاّ اللہ ولا نشرک بہ شیئاً)(۶)

”اے پیغمبر! آپ کھہ دیں کہ اھل کتاب آوٴ ایک منصفانہ کلمہ پر اتفاق کر لیں کہ خدا کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کریں اور کسی کو اس کا شریک نہ بنائیں۔“

(۳)تمام ادیان کا اتحاد : (شرع لکم من الدین ما وصیٰ بہ نوحاً والذی اوحینا الیک وما وصینا بہ ابراھیم وموسیٰ وعیسیٰ اٴن اقیموا الدین ولاتتفرقوافیہ) (۷)

”اس نے تمھارے لئے دین میں وہ راستہ مقرر کیا ھے جس کی نصیحت نوح کو کی ھے اور جس کی وحی اے پیغمبر تمھاری طرف بھی کی ھے اور جس کی نصیحت ابراھیم، موسیٰ اور عیسیٰ کو بھی کی ھے کہ دین کو قائم کرو اور تفرقہ نہ کرو“ ْ۔

(۴)تمام انسانوں کا اتحاد:(یا ایھا الناس انا خلقناکم من ذکر و انثیٰ وجعلنا کم شعوباًو قبائل لتعارفوا)(۸)

”اے انسانو! Ú¾Ù… Ù†Û’ تم Ú©Ùˆ ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا Ú¾Û’ اور پھر تم میں شاخیں اور قبیلے قرار دئے Ú¾Û’Úº تاکہ آپس میں ایک دوسرے Ú©Ùˆ پھچان سکو۔ “     

ان آیات کے پیش نظر ھمیں یہ یقین کرنا ھو گا کہ سب سے پھلے مرحلہ میں اتحاد بین المسلمین کا فریضہ ھر مسلمان پر واجب ھے یعنی اتحاد اسی وقت مکمل طور پر نمایاں ھو گا جب امت اسلامیہ کی ایک ایک فرد اس فریضۂ مفروضہ پر عمل پیرا ھو۔ اس لئے کہ اتحاد بین المسلمین کا فریضہ واجب کفائی نھیں ھے جو کسی ایک خاص فرد یاگروہ کے عمل کرنے کے ذریعہ ادا ھو جائے یا دوسروں کی گردن سے اس کا وجوب ساقط ھو جائے، بلکہ اتحاد ایک ایسی حقیقت واحدہ ھے جس کے وجوب کے گھےرے میں ھر ایک فرزند توحید شامل ھے۔

 Ø§Ø³Ù„امی اتحاد اس عمارت Ú©ÛŒ مانند Ú¾Û’ جس Ú©ÛŒ ایک ایک اینٹ اسکے قیام اور ثبات میں حصہ دار Ú¾Û’ اور ھر مخالف اتحاد قول Ùˆ عمل ،اسلامی بنائے اتحاد سے ایک اینٹ Ú©Ùˆ نابود کرنے Ú©Û’ مساوی Ú¾Û’ جس Ú©ÛŒ تکرار اس خوبصورت عمارت Ú©Ùˆ کسی پرانے کھنڈر میں تبدیل کرکے اسے تاریخ Ú©Û’ کسی سسکتے ھوئے گوشے کا نام دے سکتی Ú¾Û’ Û”   

اتحاد کی ضرورت

 Ø§ØªØ­Ø§Ø¯ بین المسلمین کیوں ضروری Ú¾Û’ ؟یہ ایک ایسا سوال Ú¾Û’ کہ جس Ú©Û’ جواب Ú©Û’ لئے نہ کسی دانشور Ú©ÛŒ طرف رجوع کرنا Ù¾Ú‘Û’ گا اور نہ Ú¾ÛŒ کسی کتب خانے میں جاکر کتابوں Ú©ÛŒ چھان بین کرنی ھوگی، بلکہ آج کا بے چارہ مسلمان اگر اپنے ارد گرد ایک نظر ڈالے تو اسے خود بخود اس اھم سوال کا جواب بآسانی حاصل Ú¾Ùˆ جائے گا Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 next