فلسفه حج اور اتحاد بين المسلمين



      بےشک اس طرح Ú©ÛŒ نادانیاں دشمنان اسلام Ú©ÛŒ مسرت اور اسلام Ùˆ مسلمین Ú©ÛŒv بربادی کا باعث بنتی ھےں۔اگر مذاھب Ú©Û’ بعض نظریات ایک دوسرے سے مختلف ھیں تو انھیں جدال احسن اور علمی مناظروں اور نشستوں سے برطرف کرنا چاھئے (Ùˆ جدالھم بالتی Ú¾ÛŒ احسن )،مسجدوں ،زیارت گاھوں اور امام باڑوں میںخودکش حملوں اور ایک دوسرے پر لعنت وملامت کرنے سے نہ کوئی سنی، شیعہ ھوجائے گا اور نہ کوئی شیعہ سنی بلکہ انتقام Ú©ÛŒ آگ اور بھی زیادہ شعلہ ور ھوتی جائے Ú¯ÛŒ ۔بعض مسلمانوں Ú©ÛŒ یہ نادانیاں تو بری ھیں Ú¾ÛŒ لیکن اس سے زیادہ برا کام وہ دانا مگر غافل مسلمان کر رھے ھیں جو قرآن مجید Ú©ÛŒ اس آیت پر عمل نھیں کرتے : (وان طائفتان من الموٴمنین اقتتلوافاصلحوابینھمافان بغت احداھما علیٰ الاخریٰ فقاتلوا التی تبغی حتیٰ تفیٴ الیٰ امر اللہ فان فائت فاصلحوا بینھما بالعدل واقسطوا ان اللہ یحب المقسطین)(Û¹)

      ”اور اگر مومنین Ú©Û’ دو گروہ آپس میں جھگڑا کرےں تو تم سب ان Ú©Û’ درمیانv صلح کراوٴ اور اس Ú©Û’ بعد اگر ایک گروہ دوسرے پر ظلم کرے تو سب مل کر اس سے جنگ کرو جو زیادتی کرنے والا گروہ Ú¾Û’ یھاں تک کہ وہ بھی Ø­Ú©Ù… خدا Ú©ÛŒ طرف واپس آجائے پھر اگر پلٹ آئے تو عدل وانصاف Ú©Û’ ساتھ اصلاح کرو اور انصاف سے کام لو کہ خدا انصاف کرنے والوں Ú©Ùˆ پسند کرتا Ú¾Û’Û” “

      مذکورہ آیت ھر مسلمان Ú©Ùˆ Ø­Ú©Ù… دے رھی Ú¾Û’ کہ مسلمانوں Ú©Û’ دو مختلفv گروھوںکے درمیان اختلاف Ú©ÛŒ صورت میں ان Ú©Û’ درمیان صلح برقرار کرو Û”

      کیا اسلام اور مسلمین Ú©ÛŒ ٹھیکہ داری کا دم بھرنے والے لوگ اس آےت پر عملv کر رھے ھیں ØŸ کیا دو اسلامی ملکوں Ú©Û’ باھمی اختلافات Ú©Ùˆ ختم کرنے Ú©ÛŒ غرض سے کوئی تیسرا سلامی ملک ثالثی کرنے Ú©Ùˆ تیار Ú¾Û’ ؟یا یہ کہ ھر مسلمان ،ھر اسلامی ملک اور ھر اسلامی گروہ صرف اپنے شخصی Ùˆ ذاتی مفاد Ú©Ùˆ مد نظر رکھے ھوئے Ú¾Û’ØŸ

      ۶۔اسلام دشمن عناصر Ú©Û’ جانب سے مختلف ذرائع ابلاغ Ú©Û’ ذریعہ مسلمانوں Ú©Û’v درمیان قومیت پرستی Ú©ÛŒ آگ Ú©Ùˆ شعلہ ور کرنا ۔اس مرحلے میں بھی مسلمان فریب کا شکار Ú¾Ùˆ چکا Ú¾Û’ جو اپنے آپ میں ایک زھریلی بیماری Ú¾Û’ جبکہ اسلام Ù†Û’ کسی طرح کیبرتری Ú©Ùˆ فضیلت شمار نھیں کیا Ú¾Û’ بلکہ فضیلت اور برتری کا معیار صرف اورصرف تقویٰ الھی Ú©Ùˆ جانا Ú¾Û’Û”(ان اکرمکم عنداللہ اتقیٰکم)Û”

      اے کاش !یہ مسلمان عصر حاضر Ú©Û’ تقاضوں Ú©Ùˆ درک کرلیتا اور قوم پرستی اورv نسلی Ùˆ نژادی تعصبات سے کنارہ گیری اختیار کرکے اسلامی غیرت Ú©Ùˆ اپنا سرمایۂ حیات بنالیتا !!

      ۷۔اسلامی معاشروں میں طبقاتی فاصلوں کا وجود اور اسی طرح Ú©ÛŒ دیگرv مشکلات۔

ھماری ذمہ داریاں

تمام مسلمانوں اور خصوصاً علمائے اسلام کے کاندھوںپر تو بھت سی ذمہ داریاں ھیں جنکو اگر نبھایا جائے تو مسلمان ھر درد و غم سے نجات پا سکتا ھے لیکن اس مقام پر صرف چند وظائف کی طرف اشارہ کیا جا رھا ھے :

      (Û±)مسلمانوں Ú©Û’ امور Ú©ÛŒ طرف توجہ دینا اور اس سلسلہ میں چارہ اندیشی کرناv :پیغمبر اسلام فرماتے ھیں : من اصبح ولم یھتم باٴمور المسلمین فلیس منیےعنی جو مسلمان اس حالت میں رات گذار دے کہ مسلمانوں Ú©Û’ امور Ú©Û’ سلسلہ میں چارہ اندیشی نہ کرے تو وہ مجھ سے نھیں Ú¾Û’Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 next