اسلام ميں معاشرتي حقوق 3



      …وحق ولدک ان تعلم انہ منک، ومضاف الیک فی عاجل الدنیا بخیرہ وشرہ، وانک مسؤول عماولیتہ بہ من حسن الادب والدلالة علی ربہ عزوجل، والمعونة علی طاعتہ فاعمل فی امرہ عمل من یعلم انہ مثاب علی الاحسان الیہ، معاقب علی الاساء ةالیہ۔

      ”تم کوتمہارے بیٹے کاحق معلوم ہوناچاہئے کہ وہ تم سے ہے اوراس Ú©ÛŒ ہرنیکی اوربرائی تمہاری طرف منسوب ہوگی اورجوکچھ تم اسے دوگے تم سے اس کاسوال کیاجائے گااچھی تربیت،پروردگارکے بارے میں راہنمائی اوراس Ú©ÛŒ اطاعت پرکمک لذا تمہین اس Ú©Û’ ساتھ ایسارویہ اپنانا چاہئے جیسے تمہیں اس Ú©ÛŒ نیکی پرثواب اوراس Ú©ÛŒ برائی پرعقاب ملے گا [37]Û”

تیسری فصل : میاں بیوی کے باہمی حقوق

پہلی بحث : زوجہ کے حقوق

      درحقیقت خاندان ایک چھوٹامعاشرہ ہے جودوافراد یعنی میاں بیوی Ú©Û’ ذریعے قائم ہے اورمعاشرہ لوگوں Ú©ÛŒ کثرت کانام نہیں ہے بلکہ ان باہمی تعلقات کانام ہے جن کا ہدف ایک ہو۔

      قرآن کریم Ù†Û’ ان Ú©Û’ درمیان محبت والفت کاہدف اطمینان اورسکون کوقراردیاہے فرماتاہے :

      ومن آیاتہ ان خلق Ù„Ú©Ù… من انفسکم ازواجا لتسکنوا الیھا وجعل بینکم مودة ورحمة ان فی ذلک لآیات لقوم یتفکرون۔

      ”اوراس Ú©ÛŒ آیات میں سے ہے کہ اس Ù†Û’ تمہارے لئے تمہارے نفوس سے تمہاری بیویاں پیداکیں تاکہ تم ان Ú©Û’ ساتھ سکون حاصل کرسکو اورتمہارے درمیان محبت ورحمت پیداکردی بیشک اس میں نشانیاں ہیں اس قوم Ú©Û’ لئے جوسوچتے ہیں“[38]Û”

      اوریہ معاشرہ ایک ایسے عقد Ú©Û’ ذریعے وجودمیں آتاہے کہ جس میں نہایت واضح الفاظ Ú©Û’ ساتھ طرفین Ú©ÛŒ طرف سے اس بات کااظہارہوتاہے کہ وہ اس عقد Ú©Û’ مفہوم اوراس Ú©Û’ حقوق وفرائض کوقبول کرتے ہیں Û”

      اللہ تعالی فرماتاہے :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next