اسلام ميں معاشرتي حقوق 3



      اوراس Ú©Û’ مقابلے میں جوعورت سات دن تک اپنے شوہرکی خدمت کرے اللہ تعالی اس پرجہنم Ú©Û’ سات دروازے بندکردیتاہے اورجنت Ú©Û’ آٹھ دروازے کھول دیتاہے جس سے چاہے داخل ہوجائے [62]Û”

      اورجوعورت شوہرکے گھرکی ایک چیزکوایک جگہ سے اٹھاکردوسری جگہ رکھے مرتب کرنے Ú©ÛŒ خاطر، اللہ تعالی اس Ú©ÛŒ طرف نظررحمت سے دیکھتاہے اورجس Ú©ÛŒ طرف اللہ نظررحمت کرے اسے عذاب نہیں دیتا [63]Û”

      نیزاس بات Ú©ÛŒ طرف اشارہ کرناضروری ہے کہ انسان Ú©Û’ بنائے گئے قوانین Ú©ÛŒ نسبت الہی قوانین میں کہیں زیادہ حقوق Ú©ÛŒ ضمانت دی گئی ہے کیونکہ انسان Ú©Û’ بنائے ہوئے قوانین میں کسی بھی شخص Ú©Û’ لئے حیلے، رشوت،دھونس ودھمکی اورزبردستی وغیرہ Ú©Û’ ذریعے حقوق سے بچ نکلنا ممکن ہوتاہے۔

لیکن قوانین الہیہ توان کے نافذکرنے کے لئے نہ فقط خارجی اسباب موجود ہیں جیسے عدالتیں وغیرہ بلکہ داخلی اسباب بھی ہیں جیسے عذاب الہی اورخداکی ناراضگی یہ عوامل انسان کوان حقوق کے اداکرنے پرمجبورکرتے ہیں آورہرمسلمان دوسروں کے حقوق اداکرکے خدائے متعال کی خشنودی حاصل کرنے کی کوشش کرتاہے اورقرآن کریم دوسروں پرظلم کوآخرکاراپنے پرظلم شمارکرتاہے جیسا کہ ارشاد خداوندی ہے :

      ولاتمسکوھن ضرارا لتعتدوا ومن یفعل ذلک فقدظلم نفسہ Û”

      ”خبردارنقصان پہنچانے Ú©ÛŒ غرض سے انہیں (بیویوں) نہ روکناکہ ان پرظلم کروکہ جوایساکرے گاوہ خود اپنے نفس پرظلم کرے گا“۔

      یوں ایک دینی ماحول حقوق وفرائض Ú©ÛŒ ادائیگی سے مانع ہرقسم Ú©Û’ شیطانی مکرکولگام دینے کاذریعہ ہے لیکن قانون سازانسان Ú©Û’ یہاں اپنے افکارکو لگام دینے Ú©Û’ فقط دوداخلی عوامل ہیں ضمیراوراخلاق اوریہ بھی اکثراوقات مختلف وجوہات Ú©ÛŒ بناپرسید Ú¾Û’ راستے سے منحرف ہوجاتے ہیں، اس Ú©Û’ یہاں معیار بدل جاتے ہیں اور برائی نیکی بن جاتی ہے اورنیکی بدی۔

      اس Ú©Û’ علاوہ اسلام میں جتماعی اورعبادی پہلوؤں Ú©Û’ درمیان بہت گہرا تعلق ہے لہذا دوسروں Ú©Û’ حقوق Ú©ÛŒ پروانہ کرکے اجتماعی پہلومیں ہرقسم Ú©ÛŒ سستی عبادت والے پہلوپربھی منفی اثرڈالتی ہے حدیث نبوی میں اس Ú©ÛŒ یون وضاحت Ú©ÛŒ گئی ہے:

      من کان لہ امراة تؤذیہ،لم یقبل اللہ صلاتھا، ولاحسنة من عملھا حتی تعینہ وترضیہ وان صامت الدھر… وعلی الرجل مثل ذلک الوزر، اذا کان لھا مؤذیا ظالما [64]Û”

      ”جوبیوی اپنے شوہرکواذیت دے اللہ تعالی اس وقت تک اس Ú©ÛŒ نماز اورکسی دوسری نیکی کوقبول نہیں کرتاجب تک وہ اس Ú©ÛŒ مددنہ کرے اوراسے راضی نہ کرے چاہے ساری زندگی روزے رکھتی رہے اوراگرمرد اس پرظلم کرے اوراسے اذیت دے تواس پربھی ایساہی بوجھ ہوگا“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next