اسلام ميں معاشرتي حقوق 3



      امام صادق فرماتے ہیں :

      کان فیما وعظ لقمان ابنہ، انہ قال لہ: : یابنی اجعل فی ایامک ولیالیک نصیبا Ù„Ú© فی طلب العلم، فانک لن تجد تضییعا مثل ترکہ

      لقمان حکیم Ù†Û’ اپنے بیٹے کویہ نصحیت بھی Ú©ÛŒ تھی کہ پیارے بیٹے اپنی رات اوردن میں ایک حصہ علم Ú©Û’ لئے مخصوص کرو کیونکہ علم حاصل نہ کرناسب سے بڑا نقصان ہے [16]Û”

      آئمہ Ù†Û’ بھی اس حق Ú©ÛŒ پوری پوری حفاظت وحراست Ú©ÛŒ ہے اوراسلام Ù†Û’ تحصیل علم کوہرمسلمان مرد اورعورت کافریضہ قراردیاہے اوروالدین کافریضہ صرف خود علم حاصل کرنانہیں ہے بلکہ اولاد کواس کاحکم دینابھی ضروری ہے اسی لئے حضرت علی والدین پرزوردیتے ہوئے فرماتے ہیں :

      مروا اولادکم بطلب العلم  [17]Û”

      ”اپنے بچوں کوطلب علم کاحکم دو“۔

      اورچونکہ بچپن میں علم پتھرپرنقش ہوتاہے لذا ترجیحی بنیاد پرتحصیل علم Ú©Û’ لئے اس Ú©Û’ بچپن سے خوب استفادہ کیاجاسکتاہے بالخصوص آج کادورجوعلمی انقلاب، تعلیمی ترقی اورتحقیق ومہارت کازمانہ ہے۔

      مکتب اہل بیت Ù†Û’ تعلم قرآن کوخاص ترجیح دی ہے اسی طرح مسائل حلال وحرام Ú©Û’ حاصل کرنے کوبھی خاص اہمیت دی ہے کیونکہ یہی علم مسلمان کوفرائض Ú©ÛŒ ادائیگی Ú©Û’ قابل بناتاہے چنانچہ حضرت علی اپنے فرزند امام حسن کواپنی وصیت میںفرماتے ہیں :

      ابتداتک بتعلیم کتاب اللہ عزوجل وتاویلہ وشرائع الاسلام واحکامہ، وحلالہ وحرامہ، لااجاو ذلک بک الی غیرہ [18]Û”

      میں Ù†Û’ سب سے پہلے کتاب خدا،اس Ú©ÛŒ تاویل،شریعت اسلام، اس Ú©Û’ احکام اورحلال وحرام Ú©ÛŒ تعلیم دی اوراس سے تجاوزنہیں کیا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 next