حضرت آية الله العظمی سيدعلی حسينی سيستانی



۳ ۔ ہمارے اکثرعلماء ان فقہی قاعدوں پرجوبزرگوں سے ہم تک پہنچے ہیں،کوئی ردوبدل نہیں کرتے ہیں:

           Ø¬Ø¨Ú©Û ہم دیکھتے ہیں کہ آیة اللہ سیستانی Ú©ÛŒ کوشش یہ ہوتی ہے کہ فقہی قواعدمیں تبدلی لائی جائے جیسے قاعدہ ”الزام“،جسے Ú©Ú†Ú¾ فقہاء قاعدہ ”مصلحت“کے طورپربھی جانتے ہیں Û” اس قاعدہ Ú©ÛŒ بنیاد پرمسلمانوں Ú©Ùˆ یہ حق ہے کہ اپنے ذاتی فائدوں Ú©Û’ لیے کبھی کسی دوسرے اسلامی مسلک Ú©Û’ قوانین Ú©ÛŒ اتباع کرسکتے ہیں(چاہے وہ       قوانین اس Ú©Û’ اصلی  Ù…سلک Ú©Û’ مخالف ہی ہو)  Ù„یکن آیة اللہ سیستانی اس کوقبول نہیں کرتے Û” بلکہ وہ مذہب اور اس Ú©Û’ قوانین Ú©Ùˆ دوسرے مذ ا ہب سے زیادہ لائق احترام Ùˆ ضروری سمجھتے ہ یں جیسے یہ قاعدہ ”لکل قوم نکاح“ یعنی ہرمذہب میں نکاح اورشادی Ú©ÛŒ اپنی مخصوص رسمیں ہوتی ہیں۔

آیة اللہ سیستانی( دام ظلہ ) کی شخصیت کی خصوصیت یں

          آپ سے مل اقات کرنے والے  Ø­Ø¶Ø±Ø§Øª ØŒ جلدی ہی آپ Ú©ÛŒ ممتازاورآیڈیل شخصیت کوسمجھ جاتے ہیں آپ Ú©ÛŒ شخصیت Ú©ÛŒ ان ہی خوبیوں Ù†Û’ آپ کوایک مکمل نمونہ عمل اورعالم ربانی بنادیاہے Û” آپ Ú©Û’ فضائل اوراخلاق Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ نمونہ جن کا میں Ù†Û’ نزدیک سے مشاہدہ کیاہے ،انہیں یہاں بیان کر رہا ہوں:

Û± Û” دوسروں Ú©ÛŒ را ئے  Ú©Ø§ احترام

          چونکہ آپ علم Ú©Û’ شیدائی ہیں اورمعرفت وحقائق تک پہنچن ا چاہتے ہیں، اس لئے ہمیشہ دوسروں Ú©ÛŒ را ئے کااحترام کرتے ہیں Û” انکے ہاتھ میں ہمیشہ کوئ نا کوئ کتاب رہتی ہے Û” وہ کبھی بھی مطالعہ ،تحقیق،بحث اورعلماء Ú©Û’ نظریات کونظراندازنہیں کرتے Û” یہی وجہ ہے کہ آپ غیر معروف علماء Ú©Û’ نظریات کوبھی پڑھتے ہیں اوران پرتحقیق بھی کرتے ہیں Û” یہ روش اس   بات Ú©ÛŒ علامت ہے کہ آیة اللہ سیستانی دوسروں Ú©ÛŒ را ئے Ú©Û’ لیے خاص توجہ اوراحترام Ú©Û’ قائل ہیں۔

۲ ۔ بات چیت میں ادب و نزاکتوں کا لحاظ :

          جیساکہ سبھی جانتے ہیں کہ طلباء Ú©Û’ درمیان جومباحث Û’ ہوتے ہیں یاایک طالب علم اوراستادکے درمیان جو بحث ہوت ÛŒ ہ Û’ ØŒ خاص طورپرحوزہ نجف میں ،وہ نہایت ہی سخت وگرم ہوت ÛŒ ہے Û” کبھی کبھی یہ چیزطلباء Ú©Û’ لیے مفید ثابت ہوتی ہے لیکن اس Ú©Û’ باوجود بھی بحث وگفتگومیں ہمیشہ سختی وگرمی کاہوناصحیح نہیں ہے Û” یہ ہرگزکسی صحیح علمی مقصدتک نہیں پہنچاتی ،وقت Ú©ÛŒ بربادی Ú©Û’ علاوہ طلباء میں مذاکرہ Ú©Û’ جذبہ کوبھی ختم کردیت ÛŒ ہے Û” اسی وجہ سے جب آیة اللہ سیستانی اپنے شاگردوں Ú©Ùˆ درس دیتے ہیں یاان سے بحث کرتے ہیں تو اس بحث Ú©ÛŒ بنیادایک دوسرک Û’ عزت واحترام پرہوتی ہے Û” وہ اپنے شاگردوں کےاحترام کا خاص خیالرکھتے ہیں چاہے ان Ú©Û’ سامنے جوبحث ہو رہی ہو وہ کمزوراوربے بنیاد   ہی کیوں نہ ہو Û” آپ Ú©ÛŒ ایک دوسری خوبی یہ ہے کہ آپ اپنے شاگردوں Ú©Ùˆ   جو جواب دیتے ہیں ،اس کودہراتے ہیں تاکہ وہ ØŒ اس بات کواچھی طرح سمجھ لیں Û” لیکن اگرسوال کرنے والااپنے نظریہ Ú©Û’ بارے میں ضدکرتاہے توآپ خاموش رہن ا ہی پسندکرتے ہیں۔

Û³ Û”  تربیت:

          تدریس ،پیسہ کمانے کاذریعہ نہیں ہے ØŒ بلکہ ایک بہت اہم ذمہ داری ہے۔ اسی لئے ایک اچھے ØŒ مہربان اورشفیق استادکی یہ کوشش ہونی چاہئے کہ وہ اپنے شاگردوں Ú©ÛŒ اچھی تربیت کرے اورانہیں ایسے بلندعلمی مقام تک پہنچائے جہاں سے ترقی Ú©Û’ موقع فراہم ہوں Û” اور ان ساری باتوں کالاز Ù… ہ محبت ہے Û” لیکن اچھے اور برے لوگ ہرجگہ  Ù¾Ø§Ø¦Û’ جاتے ہیں۔ جہاں Ú©Ú†Ú¾   لوگ لاپروا اورغیرذمہ دار ہو تے ہیں ØŒ   وہیں ایسے لوگوں Ú© ÛŒ بھی Ú©Ù…ÛŒ   نھیں ہے جومخلص،ہمدرد،مہربان، اورسمجھدار ہوتے ہیں اورجن کااصلی مقصد تدریس Ú©ÛŒ ذمہ داریوں کواچھی طرح ادا کر نا ہوتا ہے Û”



back 1 2 3 4 5 6 next