حضرت آية الله العظمی حاج شيخ محمدتقی بهجت



حضرت آیة اللہ العظمی حاج شیخ محمدتقی بہجت سن ۱۳۳۴ ہجری قمری میں فومن نامی شہرمیں پیداہوئے ۔ آپ کے والدکربلائی محمودبہجت اپنے علاقہ کی ایک مورد اعتماد شخصیت تھے۔

آیة اللہ بہجت Ù†Û’  Ø§Ù¾Ù†ÛŒ ابتدائی تعلیم فومن Ú©Û’ مکتب خانہ میں حاصل Ú©ÛŒ اور ادبیات قمری Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ú©Û’ بعد وہ قم آئے اوریہاں پرتھوڑاعرصہ رک Ù†Û’ Ú©Û’ بعد کربلائے معلی تشریف Ù„Û’ گئے Û” وہاں پرانہوں Ù†Û’ آیة اللہ العظمی ابوالقاسم خوئی سے کسب فیض کیا۔

سن ۱۳۵۲ ہجری قمری میں اپنی تعلیم کوپوراکرنے کے ہدف سے انہوں نے نجف کاسفراختیارکیااوروہاں پ رآخوندخراسانی کے ایک شاگردسے علم حاصل کرتے ہوئے آیة اللہ آقاضیاء عراقی اورآیة اللہ نائینی کے درس میں شریک ہو نے لگے ۔ اس کے بعدانہوں نے آیة اللہ حاج شیخ محمدغروی اصفہانی سے بھی استفادہ کیا۔

انہوں نے آیة اللہ العظمی حاج سیدابوالحسن اصفہانی اورحاج شیخ محمدکاظم شیرازی سے بھی علم حاصل کیا ۔ ا نہوں نے علم فقہ واصول کے علاوہ ابن سیناکی کتاب اشارات اورملاصدراکی کتاب اسفارکومرحوم سیدحسین بادکوئی سے پڑھا۔

سن ۱۳۶۴ ہجری قمری میں ایران واپس آکرقم میں آیة اللہ بروجردی اورآیة اللہ کوہ کمری سے فقہ واصول میں استفادہ کیا۔

وہ   تقریبا ÛµÛ° سال Ú©Û’ ہیںاور اپنے گھر پر ہی فقہ واصول کادرس خارج کہ تے ہیں ۔وہ اس وقت قم Ú©Û’ عظیم علماء میں  Ú¯Ù†Û’ جاتے ہیں اوراپنے زہدو عرفان Ú©Û’ لئے مشہورہیں۔