اخلاص کے معنی



آج بھی یہی ایمان اور اخلاص ، لبنان کے مومن جوانوں میں ٹھاٹھیں مار رہا ہے ۔ یہ واقعی قابل تعریف اور ستائش ہے کیونکہ یہی وہ قوت ہے جس کے بل پر لبنان ، امریکہ اور یورپ کو یہ باور کرانے سے روکتا رہے گا کہ امریکہ اور اس کی حلیف جماعتیں لبنان میں اس کے آئندہ پر حاوی ہو سکتی ہیں ۔

اخلاص اور قرب خدا : امام خمینی کی کامیابی کا راز

امام خمینی کی کامیابی کا راز اخلاص اور قرب الہی تھا ۔ آپ اپنی اس کوشش میں بحسن ِخوبی کامیاب ہو گئے تھے کہ ” ایاک نستعین “ کو اپنے میں مجسم کر لیں اور لا متناہی اور لا محدود الہی قدرت سے متصل ہو جائیں ۔

اگر ننھا سا قطرہ اپنے محدود اور چھوٹے سے وجود کے ساتھ ٹھاٹھیں مارتے ہوئے وسیع و عریض سمندر میں غرق ہو جائے تو کوئی طاقت اسے ختم نہیں کر سکتی ۔ اگر ہر شخص امام خمینی کی روش پر عمل پیرا ہو جائے تو امام خمینی کی طرح ہو جائے گا ۔ البتہ یہ کوئی آسان کام نہیں ہے ۔ امام خمینی نے اس مشکل اور نادر روزگار کو انجام دیا اور زندہ جاوید ہو گئے ۔ ہم ہر چند اس بلندی تک نہیں پہنچ سکتے لیکن بہر حال ہمیں اپنی توانائی بھر کوشش کرنی چاہیے تاکہ اپنی ذمہ داری اور وظیفے کی انجام دہی کسی نہ کسی حد تک ادا کر سکیں ۔

ہمیں چا ہیے کہ حضرت علی سے اخلاص کا درس حاصل کریں

امام خمینی نے اس دور میں جو عظیم کارنامہ انجام دیا وہ یہ تھا کہ ساری دنیا کو اسلام کے مقابل خاضع و خاشع بنا دیا اور دشمنان اسلام کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا تھا ۔ نہج البلاغہ میں حضرت علی فرماتے ہیں : و لقد کنا مع رسول الله( نہج البلاغہ خطبہ ۵۶ )۔ہم خالصانہ اور مخلصانہ میدان جنگ میں ثابت قدم رہتے تھے ۔ ہمارے اعزاء قتل ہوتے رہتے تھے اور یہ سب ہمارے ایمان میں اضافے کا سبب بنتا رہتا تھا ۔ خدا نے جب ہمارے اس خلوص اور صداقت کو دیکھا تو ہمیں فاتح اور ہمارے دشمن کو مغلوب کر دیا ۔ اگر خدا نے ہماری مدد نہ کی ہوتی تو ہم موجودہ حالات تک نہ پہنچ پاتے ۔ ” ما قام للدین عمود و لا اخضر للایمان عود “ دین کا ایک بھی ستون قائم نہ رہ پاتا اور ایمان کی ایک بھی شاخ سرسبز نہ رہ پاتی ۔

یہ سب اس زمانے کے مسلمانوں کے خلوص اور صداقت کی ہی دین ہے کہ آج اسلام اس اعلی مقام تک رسائی حاصل کر سکا ہے اور ساری دنیا میں اپنے جھنڈے گاڑ چکا ہے ۔ یہ اس زمانے کے با اخلاص مسلمانوں کا ہی کرشمہ ہے کہ موجودہ اسلامی معاشرہ وجود میں آیا اور آج تک وہی اسلامی تمدن اور اسلامی تحریک ہم تک پہنچی ہے ۔ آج جہاں کہیں بھی مسلمان موجود ہیں ان کو حضرت علی کی حیات طیبہ سے اس عظیم درس کو حاصل کرنا چاہیے ۔



back 1 next