صفات شيعه



3.      متقین Ú©Û’ ورع کا مرحلہ :

ورع Ú©Û’ اس مرحلہ میں انسان گناہ اور شبہات سے تو پرہیز کرتا ہی ہے مگر ان Ú©Û’ علاوہ  ان حلال چیزوں سے بھی بچتا ہے جن Ú©Û’ سبب کسی حرام میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہو جیسے Ú©Ù… بولتا ہے کیونکہ وہ ڈرتا ہے کہ اگر زیادہ بولا تو کہیں کسی Ú©ÛŒ غیبت نہ ہو جائے جو واقعا اس عنوان میں داخل ہے کہ” اترک ما لا باس بہ حذرا مماباس بہ “

4.      صدیقین Ú©ÛŒ ورع کا مرحلہ :

اس مرحلہ میں عمر کے ایک لمحے کے برباد ہونے کے ڈر سے غیر خدا سے بچا جاتا ہے یعنی غیر خدا سے بچنا اور اللہ سے لو لگانا اس لئے ہے کہ کہیں عمر کاایک لمہ برباد نہ ہو جائے ۔ہمارا سب سے قیمتی سرمایہ ہماری عمر ہے جس کو ہم تدریجا اپنے ہاتھ سے گنواتے رہتے ہیں اور اس بات سے غافل ہیں کہ یہ ہمارا سب سے قیمتی سرمایہ ہے ۔

امام صادق (ع) Ù†Û’ فرمایا کہ ورع میں سب سے بہتر آل محمد(ص) اور ان Ú©Û’ شیعہ ہیں۔ ہم کہتے ہیں کہ ورع Ú©Û’ مراتب میں سے Ú©Ù… سے Ú©Ù… پہلامرتبہ تو ہم Ú©Ùˆ اختیار کرہی لینا چاہئے یعنی شیعہ Ú©Ùˆ چاہئے کہ وہ عادل اور عوام کا پیشوا ہووہ فقط خود ہی Ú©Ùˆ نہ بچائے بلکہ دوسروں Ú©Ùˆ بھی نجات دے۔سورہ فرقان Ú©Û’ آخر میں اللہ Ú©Û’ بندوںکی بارہ خصوصیات بیان Ú©ÛŒ گئیں ہیں اور ان میں سے ایک خصوصیت یہ ہے کہ <والذین یقولون ربنا ہب لنا من ازواجنا وذریاتنا قرة عین وجعلنا للمتقین اماما [2]یہ  وہ لوگ ہیں جو اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ ہم Ú©Ùˆ متقین کا امام بنا دے کیا یہ چاہنا کہ ہم میں سے ہرایک امام ہو طلب برتری ہے؟نہیں یہ ہمت Ú©ÛŒ بلندی ہے بس اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اپنے آپ Ú©Ùˆ شیعہ کہنا اور شیعوں Ú©ÛŒ صف میں کھڑا ہونا آسان ہے لیکن واقعی شیعہ ہونا بڑا مشکل ہے ۔امام زمانہ ï·¼ اور دیگر ائمہ ہدیٰ Ú©Ùˆ اہل علم حضرات اور اس مکتب Ú©Û’ شاگردوں سے بہت زیادہ توقع ہے ۔لہذاہم Ú©Ùˆ چاہئے کہ لوگوں Ú©Û’ لئے نمونہ بنیںتاکہ لوگ ہماری اقتدا کریں اور تبلیغ کا سب سے بہترین طریقہ بھی یہی ہے ،کہ انسان Ú©Û’ پاس اتنا ورع وتقویٰ ہو کہ لوگ اسکے ذریعہ سے اللہ Ú©Ùˆ پہچانیں۔جان لو کہ حقیقی شیعہ وہ افراد ہیں جو شجاع ،صبور ،محبت سے لبریز ،پرہیزگارا ور حرام سے بچنے  والے ہیں اور جنھیں مقام Ùˆ منزلت سے لگاؤ نہیں ہے Û”

ہمارے زمانہ کی کچھ خاص شرطیں ہیں ۔ہم اپنے ملک میں اور دنیا کے اکثر مناطق میں تین مشکلوں سے روبرو ہیں ۔

اول:   سیاسی بحران :یہ کبھی نہ سلجھنے والا الجھاؤ ہے جو آج Ú©Ù„ اور زیاد الجھ گیا ہے  اورجس Ú©Û’ انجام Ú©Û’ بارے میں کوئی اچھی پیشن گوئی نہیں ہو رہی ہے Û”

دوم:    اقتصادی بحران:مکان Ú©ÛŒ مشکل ،شادی بیاہ Ú©Û’ خرچ Ú©ÛŒ مشکل ،بے روزگاری وغیرہ Ú©ÛŒ مشکلیں Û”

سوم:    اخلاقی بحران:  میرا خیال ہے کہ یہ ان دونوں بحرانوں سے زیادہ خطرناک ہے  خاص طور پر وہ بحران جس Ù†Û’ جوان Ù„Ú‘Ú©ÙˆÚº اور لڑکیوں کا دامن پکڑلیا ہے  اور ان Ú©Ùˆ برائی Ú©ÛŒ طرف کھینچ رہا ہے  اس اخلاقی بحران Ú©ÛŒ بھی تین وجہیں ہیں :

1.      وسائل کا پھیلاؤ :



back 1 2 3 next