ظلم و ستم



در حقيقت بزرگان دين و پيشوايان مذھب کا رويہ و طور طريقہ خود ھى ظلم کے خلاف ايک عظيم قيام تھا ۔ قرآ ن کا اعلان ھے :” لقد ارسلنا رسلنا با لبينات و انزلنا معھم الکتاب و الميزان ليقوم الناس با لقسط “ (۲)

”ھم نے اپنے پيغمبروں کو واضح روشن معجزے ديکر بھيجا اور ان کے ساتھ کتاب اور انصاف کى ترازو نازل کى تاکہ لوگ عدل و انصاف پر قائم رھيں “۔

چونکہ اسلام کا سب سے بڑا مقصد ھر چيز ميں عدالت قائم کرنا ھے اس لئے وہ اپنے ماننے والوں کو ھر ايک کے ساتھ کسى چيز کا اعتبار کئے بغير اور کسى شخصى عنوان کا لحاظ کئے بغير عدالت و مساوات برتنے کا حکم ديتا ھے ۔ حق کشى و ستمگرى کو ھر اعتبار سے ھر شخص کے ساتھ ممنوع قرار ديتا ھے ۔ ارشاد ھوتا ھے :

” يآيھا الذين اٰمنوا کونوا قوّامين للہ شھداء بالقسط و لا يجرمنکم شناٰن قوم عليٰ الا تعدلوا اعدلوا ھو اقرب للتقويٰ “ (۳)

” اے ايماندارو خدا کى خوشنودى کے لئے انصاف کے ساتھ گواھى دو اور خدا کے لئے قيام کرو ، تمھيں کسى قبيلے کي دشمنى خلاف عدالت کام پر آمادہ نہ کر دے ( بلکہ ) تم ھر حال ميں عدالت سے کام لو يھى پرھيز گارى سے بھت قريب ھے ۔

اسي طرح عدالت و قضاوت کے سلسلے ميں ارشاد فرما رھا ھے :

” و اذا حکمتم بين الناس ان تحکموا با لعدل “ (۴)

” اور جب لوگوں کے باھمى جھگڑوں کا فيصلہ کيا کرو تو انصاف سے فيصلے کرو “۔

اسلام کى نظر ميں عدالت کى اتنى زيادہ اھميت ھے کہ اگر کسى شخص کے اندر تمام خصوصيات جمع ھوں ليکن عدالت نہ ھو تو وہ مسند قضاوت پر بيٹھنے کا حق نھيں رکھتا ۔

خود والدين کى حساس و بنيادى ذمہ داريوں ميںايک ذمہ دارى يہ بھى ھے کہ اپنى اولاد کے معاملے ميں بھى اصول عدالت کا لحاظ رکھيں تاکہ بچوں کي سرشت ميں عدالت راسخ ھو جائے اور ان کى طبيعت کبھى ظلم و ستم کى طرف مائل نہ ھو۔ اس کے لئے ضرورى ھے کہ ان کے ساتھ ھر قسم کى عدالت برتى جائے ۔ جن بچوں کے والدين عدالت سے کام نھيں ليتے ان کے اندر کبھى يہ صفت پيدا نھيں ھو سکتى بلکہ وہ فطرتا ظلم و ستم کے عادى ھوں گے ۔ايسے بچے معاشرے کے اندر حق کشى اورتجاوز کريں گے بلکہ والدين بھى ان سے عادلانہ برتاؤ نھيں ديکھيں گے ۔ رسول خدا صلى اللہ عليہ و آلہ وسلم نے اس روحانى و تربيتى موضوع کى طرف توجہ فرمائى ھے اور اپنے ماننے والوں کو اس کى بھت تاکيد فرمائى ھے چنانچہ فرماتے ھيں : اگر تم چاھتے ھو کہ تمھارے بچے تمھارے ساتھ مھر و محبت ، نيکى و عدالت کا برتاؤ کريں تو ان کو کچھ بھى دينے ميں انکے ساتھ عدالت و مساوات رکھو ۔(۵)



back 1 2 3 4 next