نواب اربعہ اور ان کی ذمہ داریاں



(ابو القاسم حسین بن روح نو بختی)

ابو جعفر محمد بن عثمان کی عمر با برکت کے آخری لحظا ت میں شیعوں کا ایک گروہ آپ کی عیادت کی غرض سے، آپ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا کہ میری آنکھیں بند ہونے کے بعد، حکم امام (عج) کے تحت "ابو القاسم حسین بن روح نو بختی" میرے جانشین اور امام زمانہ(عج) کے نائب قرار پائیں گے لہٰذا میرے بعد انھیں کی جانب رجوع کرنا اور اپنے مسائل میں انھیں پر اعتماد کرنا۔

حسین بن روح نے فقہِ شیعہ میں ایک کتاب بنام "التا د یب" تحریر کی تھی جس کو "اظہار نظر کے لئے" علماء قم کے پاس بھیجا، فقہاء قم نے تحقیق کرنے کے بعد ان کے جواب میں تحریر کیا "ایک مسئلہ کےعلاوہ تمام مسائل،فقہاء شیعہ کےفتاویٰ کےمطابق ہیں"۔

آپ کے بعض ہم عصر حضرات نے آپ کی عقل ودرایت کی بہت زیادہ تعریف وتمجید کی ہے: مخالفین اورموافقین سبھی اس با ت کی تصد یق کرتے ہیں کہ حسین بن روح، زمانہ کا سب سے زیادہ عقلمند انسان ہے۔

آپ خلیفہ عباسی کے دوران حکومت میں، پانچ سال تک شکنجہ میں رہے۔

خلاصہ یہ کہ اکیس سال، فرائض سفا رت انجام د ینے کے بعد ۳۲۶ ھجری میں دارفنا سے دار بقا کی جانب رحلت فرما گئے۔

آج بھی جب ہم شب برائت میں امام زمانہ(عج) کی خدمت میں اپنا دردِ دل "بصورت عریضہ" روانہ کرتے ہیں تو "حسین بن روح" کو ہی وسیلہ قرار دیتے ہیں یہ بھی آپ کی ایک فضیلت ہے کہ چودہ صدیاں گذرجانے کے بعد بھی آپ ہی کے ذریعہ امام زمانہ(عج) تک پیغام پہونچایا جاتا ہے۔

 

(ابو الحسن علی بن محمد سمری)

حکم امام زمانہ(عج) اور وصیتِ حسین بن روح کے مطابق، حسین بن روح کی رحلتِ جانگداز کے بعد، امام زمانہ(عج) کا منصبِ نیابت آپ تک پہونچا۔

آپ، امام حسن عسکری علیہ السلام کے اصحاب و انصار باوفا میں شمار کئے جاتے تھے۔

آپ ۳۲۹ ھجری میں اس جہان سے کوچ فرما گئے،آپ کی وفات سے چند روز قبل، آپ کے نام،امام زمانہ(عج)کا پیغام،اس مضمون کے تحت پہونچا



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 next